اسلام آباد ٗرہائشی علاقوں کاکمرشل استعمال روکنے کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت کے دور ان سیکرٹری کیڈ کو نوٹس

دارالحکومت میں تمام غیرملکی سفارتخانے اگلے تین ماہ میں ڈپلومیٹک انکلیو میں منتقل ہوجائیں گے ٗسی ڈی اے وکیل

جمعرات 2 جون 2016 20:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں غیرقانونی رکاوٹیں ہٹانے اوررہائشی علاقوں کاکمرشل استعمال روکنے کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت کے دور ان سیکرٹری کیڈ کو نوٹس جاری کردیئے۔ جمعرات کوشیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع بریج فیکٹرکمپنی کی جانب سے ایڈووکیٹ علی رضانے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیاکہ سی ڈی اے نے انتہائی غیرمنصفانہ اورامتیازی رویہ اپنارکھاہے، ایک گھرمیں نروانہ کے نام سے قائم مقامی سرمایہ کار کاہوٹل دھڑلے سے چل رہاہے اس پرکوئی ہاتھ نہیں ڈال رہاہے تاہم ہوٹل سے ملحقہ گھر سے کاروباری سرگرمیاں ختم کردی گئی ہیں جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ سی ڈی اے والے رہائشی علاقوں سے کمرشل سرگرمیاں ختم کرائیں ورنہ ا پنے لئے کہیں اورنوکری کابندوبست کریں۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے کے ڈائریکٹربلڈنگ شفیع مروت نے عدالت کوبتایاکہ رہائشی علاقوں سے کمرشل سرگرمیاں ختم کرنے کیلئے سی ڈی اے کوشش کررہی ہے۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے ان سے کہاکہ سی ڈی اے کی کارکردگی رات کوایف نائن پارک میں دیکھی جاسکتی ہے کہ وہ کیاکررہاہے۔ سی ڈی اے کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کوآگاہ کیاکہ دارالحکومت میں تمام غیرملکی سفارتخانے اگلے تین ماہ میں ڈپلومیٹک انکلیو میں منتقل ہوجائیں گے، بہت سارے منتقل ہوچکے ہیں ٗ باقی ماندہ بھی بہت جلد منتققل ہوں گے۔

جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ حکومت کیوں اپناتماشابناناچاہتی ہے، عدالتی حکم پرمکمل عملدرآمدکرایاجائے اس سے قبل کہ عدالت کے صبر کاپیمانہ لبریزہو۔ شاہد حامد نے دفاتر کی منتقلی کے حوالے سے کہاکہ جو دفاتر ابھی تک دوسری جگہوں پرمنتقل نہیں ہوسکے ان کو جگہیں نہیں ملی سکیں لیکن یہ کام بہت مکمل کرلیاجائے گا۔ بعد ازاں عدالت نے مذید سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :