سوات آپریشن ٗسپریم کورٹ کی متاثرین کیلئے اعلان کردہ زرعی پیکیج کیخلاف اپیل پر زرعی ترقیاتی بینک کوہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت

پاکستان بننے کے بعد ہردورمیں بڑے لوگوں کے قرضے معاف کرائے جاتے رہے ہیں ٗعدالت عظمیٰ نے درخواست نمٹا دی

جمعرات 2 جون 2016 20:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ دورحکومت میں سوات آپریشن متاثرین کیلئے اعلان کردہ زرعی پیکیج کیخلاف دائراپیل پر زرعی ترقیاتی بینک کوپشاورہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان بننے کے بعد ہردورمیں بڑے لوگوں کے قرضے معاف کرائے جاتے رہے ہیں ۔ جمعرات کوچیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں جسٹس امیرہانی مسلم اورجسٹس فیصل عرب پرمشتمل تین رکنی بنچ نے زرعی ترقیاتی بینک کی جانب سے پیکیج کیخلاف دائردرخواست کی سماعت کی۔

یادرہے کہ سابق حکومت نے سوات آ پریشن کیلئے زرعی پیکیج کااعلان کرتے ہوئے سوات مالاکنڈ اوربونیر سے تعلق رکھنے والے کاشتکاروں کے قرضے معاف کئے تھے تاہم بینک کی جانب سے پیکیج پر عملدرآمد نہیں ہونے پرمتاثرین نے پشاورہائیکورٹ میں ا پیل دائرکی، جس نے متاثرین کی اپیل منظورکرتے ہوئے پیکیج پر فوری عملدرآمد کاحکم دیا جس کیخلاف زرعی بینک نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران بینک کی جانب سے سلیمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ان سے استفسارکیاکہ جب یہ کیس پشاورہائیکورٹ میں چل رہاتھا توبینک وہاں کیوں فریق نہیں بنا اوراس نے وہاں کیوں زرعی پیکیج کوچیلنج نہیں کیا جس پرفاضل وکیل نے کہاکہ سرکاری اداروں کیلئے حکومت کے خلاف جانامشکل ہوتاہے لیکن بینک کے خیال میں زرعی پیکیج کے تحت قرضوں کی معافی درست اقدام نہیں جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ پاکستان بننے کے بعد ہردورمیں بڑے لوگوں کے قرضے معاف ہوتے رہے، زرعی بینک کواس معاملے پرپشاورہائیکورٹ سے رجوع کرناچاہیے۔

سلیمان اکرم راجہ نے کہاکہ اگرعدالت عظمی آبزرویشن دیدے توزرعی بینک پشاورہائیکورٹ سے رجوع کرنے کیلئے تیارہے جس پرعدالت نے زرعی بینک کو پشاورہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے سماعت کے دور ان سوات اورمالاکنڈ میں زرعی بینک کے ملازمین کی جانب سے دائردرخواست کی بھی سماعت کی جس میں استدعاکی گئی تھی کہ سوات آپریشن سے وہ بھی متاثرہوئے کیونکہ انہوں نے اپنے بینک سے قرضہ لے کرگھربنائے تھے جوآپریشن کے دوران تباہ ہوگئے ہیں اسلئے زرعی پیکیج کے تحت ان کے قرضے بھی معاف کرائے جائیں تاہم عدالت نے دلائل سننے کے بعد ان ملازمین کی درخواست خارج کردی۔

متعلقہ عنوان :