پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک سے حکومت کیلئے مشکلات بڑھ جائیں گی ‘لیاقت بلوچ

تحقیقات ،احتساب بلاامتیاز ہو ، ایسا عدالتی کمیشن بنے جو محض تحقیقات ہی نہیں قصور وار کیلئے ٹرائل اور اقدامات بھی تجویز کرے ‘ اجلاس سے خطاب

جمعرات 2 جون 2016 20:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء ) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاکہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک سے حکومت اور جمہوریت کے لیے مشکلات بڑھ جائیں گی ، جماعت اسلامی کا دوٹوک موقف ہے کہ تحقیقات اور احتساب بلاامتیاز ہو ، ایسا عدالتی کمیشن بنے جو محض تحقیقات ہی نہیں قصور وار کے لیے ٹرائل اور اقدامات بھی تجویز کرے ، اصل تحقیقات یہ ہیں کہ آمدن اور اثاثہ جات کا حساب لیا جائے ۔

ان خیالات کااظہارا نہوں نے جماعت اسلامی این اے 126 کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ لیاقت بلوچ نے کہاکہ سرا ج الحق کی قیادت میں کرپشن فری پاکستان ٹرین مارچ نے پورے ملک میں کرپٹ نظام اور کرپشن کے خلاف بیداری پیدا کی ہے ۔

(جاری ہے)

نظریاتی ، معاشی اور اخلاقی کرپشن کے خلاف عوامی مزاحمت کی نئی قوت منظم ہورہی ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ گزشتہ سالانہ بجٹ کے بعد حکومت کئی منی بجٹ لائی جس کی وجہ سے بجٹ کا تقدس پامال ہوگیا اور افراط زراور مہنگائی مسلسل بڑھی ہے جبکہ حکومت نے جاری اخراجات میں کمی لانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی ۔

انہوں نے کہاکہ سالانہ 8000 ارب روپے بد انتظامی ، ٹیکس چوری اور کرپشن کا شکار ہو گئے ۔ اجلاس میں عامر نثار خان ، محمد اسلم شاہین ، احمد سلمان بلوچ ، فیض الباری ، شاہد اسلم ملک ، وسیم اسلم اور دیگر قائدین نے شرکت کی ۔