وزراء کی جانب سے کوٹہ سسٹم کے حوالے سے غلط اور غیر تسلی بخش جواب دینے پر چیئرمین سینٹ کا اظہار برہمی

کوٹہ سسٹم کے حوالے سے حکو مت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ بل کے ذریعے اس پر قانون سازی کی جائے گی مگر ابھی تک کوئی بل نہیں لایا گیا،رضا ربانی وفاقی وزرا ء شیخ آفتا ب ، زاہد حامد اور وزیر مملکت طارق فضل چوہدری کے سینیٹرز کے سوالوں کے جوابا ت

جمعرات 2 جون 2016 20:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جون۔2016ء) ایوان بالا (سینیٹ) میں وزراء کی جانب سے کوٹہ سسٹم کے حوالے سے غلط اور غیر تسلی بخش جواب دینے پر چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوٹہ سسٹم کے حوالے سے حکو مت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ بل کے ذریعے اس پر قانون سازی کی جائے گی مگر ابھی تک کوئی بل نہیں لایا گیا۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے وقفہ سوالات میں انکشاف کیا کہ نئے اسلام آباد ایئر پورٹ منصوبہ کا 2008ء میں پی سی ون 36 ارب سے زائد کا تھا مگر اب 81 ارب روپے سے زائد لاگت ہو چکی ہے۔ وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے انکشاف کیا کہ سی ڈی اے میں ا بھی تک ممبر فنانس سمیت اسٹیٹ اینڈ لینڈ انوائرمنٹ کی آسامیاں خالی ہیں۔

(جاری ہے)

عبوری انتظامات کے تحت وسیم احمد خان اور ثناء اﷲ خان دونوں عہدوں پر کام کر رہے ہیں ۔

وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ کوئلہ سے چلنے والے پاور پلانٹس کے ممکنہ ماحولیاتی اثرات کے حوالے سے جائزہ رپورٹس کو اجاگر کیا گیا ہے او ران رپورٹس کو ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسیوں تک پہنچانا پلانٹس لگانے والوں کی ذمہ داری ہے۔ وہ جمعرات کو سینٹ اجلاس میں اراکین کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔ سینٹ کا اجلاس چیئرمین سینٹ میاں رضا ر بانی کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں اراکین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا کہ حکومتی بل کوٹہ سسٹم کے حوالے سے تیار ہے اور باقاعدہ طور پر اس کو قانون کا حصہ بنایا جائے گا۔ 2007ء میں منظور ہونے والے کوٹہ سسٹم کا قانون لاگو ہوا تھا۔ و زیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ نئے اسلام آباد ایئر پورٹ منصوبہ کی ابتدائی لاگت 36 ارب سے زائد تھی مگر اب اس کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے اور 81 ار ب سے زائد ہو چکی ہے۔

مزید زمین خرید نے اور ون وے کی ایکسٹینشن سے لاگت میں اضافہ ہوا ہے اور اسے عالمی معیار کا ایئر پورٹ بنانا چاہتے ہیں۔ وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کہاکہ پاکستان نے آلودگی کو کنٹرول کرنے کیلئے کثیر الجہتی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہاکہ اسلام آباد چڑیا گھر کی نجکاری کا کوئی پلان نہیں اور سی ڈی اے کی جانب سے ہر سال 7 کروڑ روپے چڑیا گھر پر خرچ ہوتے ہیں مگر اب اسلام آباد کے چڑیا گھر کو ٹھی کہ پر دینے کے حوالے سے سوچا جا رہا ہے اور ٹھیکے پر دینے سے مزید چڑیا گھر کو پر کشش بنایا جا سکے گا۔

اسلام آباد کی پولی کلینک ہسپتال میں آکسیجن کی کمی پر 3 افراد کو معطل کر دیا گیا ہے مگر آکسیجن کی کمی سے کسی مریض کی موت واقع نہیں ہوئی۔ اس معاملہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے صوبائی کوٹہ کے حوالے سے وفاقی وزراء کی جانب سے غلط بیانی او رغیر تسلی بخش جواب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کے ایوان بالاکے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے۔ کوٹے میں ترمیم کیلئے کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوئی۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہاکہ صوبائی کوٹہ آئینی طو رپر ختم ہو چکا ہے ۔ جواب میں پرنٹنگ کی غلطی ہ

متعلقہ عنوان :