اساتذہ کو انکم ٹیکس کی مد میں 75فیصد چھوٹ بحال کی جائے ، فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن

کہ اساتذہ کو ملک و قوم کی خدمات کے اعتراف میں ملنے والی یہ واحد سہولت ہے، مشترکہ بیان

جمعرات 2 جون 2016 18:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 جون۔2016ء) فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن (فپواسا) کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں خان ، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر محبوب حسین، نائب صدر کلیم اللہ اور اسلام آباد چیپٹر کے صدرڈاکٹر محمدآصفسمیت دیگرممبران نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی بجٹ میں اساتذہ کو انکم ٹیکس کی مد میں 75فیصد چھوٹ بحال کی جائے جو حکومت نے دو سال پہلے کم کر کرکے 40فیصد کر دی تھی۔

اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو ملک و قوم کی خدمات کے اعتراف میں ملنے والی یہ واحد سہولت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ بھی گریڈ بائیس میں اپنے فرائض انجام دیتے ہیں جبکہ اسی گریڈ میں کام کرنے والے حکومتی اداروں بشمول ڈسٹرکٹ مینجمنٹ ، اکاوٴنٹ مینجمنٹ ، فیڈرل سیکریٹریز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کو کئی طرح کی سہولیات میسر ہیں۔

(جاری ہے)

فپواسا رہنماوٴں کا کہنا تھا کہ دو سال پہلے 40فیصد انکم ٹیکس چھوٹ کرنے پر حکومت کی جانب سے انہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔اس سلسلے میں فپواسا کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر محبوب حسین تمام صوبائی چیپٹرز کے رہنماوٴں کو پہلے ہی ہدایات دے چکے ہیں کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے اور اپنی یونیورسٹیوں میں بینرز اور پوسٹرز آویزاں کرکے حکومت کو معاملے کی سنگینی کا احساس دلائیں اور انکم ٹیکس کی مد میں 75فیصد چھوٹ بحالی میں اپنا کردار ادا کریں۔ اسلام آباد چیپٹر کے صدرڈاکٹر محمدآصفنے کہا کہ حکومت کی جانب سے اساتذہ کے مطالبے کو نظر انداز کیا گیا تو جلد جنرل باڈی کے اجلاس میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :