مالی سال 17-2016 کا اقتصادی سروے پیش کردیاگیا ہے

صنعتی شعبے کی ترقی ہدف کے مقابلے میں زیادہ رہی، جبکہ مہنگائی کی اوسط شرح 2.79 فیصد رہی‘زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 21 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے جبکہ ترسیلات زر 5.25 فیصد اضافہ ہوا:وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 2 جون 2016 17:06

مالی سال 17-2016 کا اقتصادی سروے پیش کردیاگیا ہے

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02جون۔2016ء) مالی سا2016-17کا اقتصادی سروے پیش کردیاگیا ہے۔اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ مالی سال 16-2015 کے لیے برآمدات کا ہدف 25ارب 50کروڑ ڈالر رکھا گیا تھا جبکہ حکومت نے برآمدات کے لیے 22ارب 30کروڑ ڈالر کا تخمینہ لگایا۔انھوں نے بتایا کہ رواں مالی سال صنعتی شعبے کی ترقی ہدف کے مقابلے میں زیادہ رہی، جبکہ مہنگائی کی اوسط شرح 2.79 فیصد رہی۔

وزیر خزانہ کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 21 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے جبکہ ترسیلات زر 5.25 فیصد اضافے کے ساتھ 16 ارب ڈالر سے بڑھ گئے۔قبل ازیں غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 3۔21 ارب ڈالر تھے، جو اب ریکارڈ سطح پر پہنچ کر 6۔

(جاری ہے)

21 ارب ڈالر ہوچکے ہیں۔اقتصادی سروے کے مطابق گذشتہ مالی سال میں دالوں اور پھلوں کی پیداوار بھی ہدف سے کم رہی جبکہ زرعی شعبے میں 0.19 فیصد منفی اثر پڑا اور 10 ماہ میں 441 ارب روپے کے زرعی قرضے دیئے گئے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے بھی زرعی شعبہ متاثر ہوا، تاہم آئندہ بجٹ میں زرعی شعبے کی ترقی کے لیے پیکج رکھا جائے گا۔واضح رہے کہ آئندہ مالی سال 17-2016 کا بجٹ کل یعنی 3 جون کو پیش کیا جائے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا حکومت کے تین مالی سال مکمل ہو چکے ہیں۔جس میں اقتصادی ترقی کی شرح 4.7 فیصد رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار کی صورتحال بہتر ہوتی تو معاشی ہدف پورا کر لیتے۔

پیدوار میں کمی سے جی ڈی پی 0.5 فیصد کم رہی۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں زرعی شعبے کی بہتری کیلئے بڑے پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔ سروے رپورٹ کے مطابق صنعتی ترقی کی شرح 6.1 فیصد رہی۔ کان کنی میں شرح ترقی 6.8 فیصد رہی۔ ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے میں چار اعشاریہ صفر چھ فیصد اضافہ ہوا۔ اسحاق ڈار نے کہا ہول سیل کے شعبے میں 4 اعشاریہ 57 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سال 2.63 فیصد تھی۔

سروسز کے شعبے کی شرح نمو 5?7 فیصد رہی۔ بجلی کی پیداوار اور گیس کی فراہمی میں بھی بہتری رہی اور رواں مالی سال بجلی کی پیداوارمیں12.18 فیصد اضافہ ہوا۔ ریلوے اور پی آئی اے کی کارکردگی میں اضافہ ہوا۔ دالوں اور پھلوں کی پیداوار بھی ہدف سے کم رہی۔ اقتصادی سروے کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری گذشتہ جولائی تک 960 ملین تھی اور اب رواں سال کے لیے یہ 1.02 بلین ڈالر ہے۔

سروے کے مطابق اسٹیٹ بینک میں موجود رواں سال کا سرمایہ 16.8 بلین ڈالر ہے اور نجی بینکس میں یہ 4.8 بلین ڈالر ہے۔ٹوٹل سرمایہ کاری 4.26 ٹریلن تھی جبکہ موجود سال یہ 4.56 ٹریلن ہے۔عوامی سرمایہ کاری 1132 بلین ہے جو گذشتہ سال 1023 بلین تھی۔نجی سرمایہ کاری 2896 بلین ہے جو کہ گذشتہ سال 2093 بلین تھی۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں سال کرنسی مستحکم اور 104 سے 105 کے درمیان رہی۔

وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں مالی سال میں مجموعی قومی ترقی کی شرح 4.7 فیصد رہی اور کپاس کی فصل میں 28 فیصد کمی کی وجہ سے جی ڈی پی میں 0.5 فیصد کمی ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ رواں سال بڑی صنعتوں کے شعبے میں 4.61 فیصد ترقی ہوئی ہے اور مجموعی صنعتی ترقی 6.4 فیصد رہی، رواں مالی سال بجلی کی پیداوار میں 12.18 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی صنعتی ترقی 6.4 فیصد رہی۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہول سیل کے شعبے میں 4.57 فیصد اضافہ ہوا، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے میں 4.06 فیصد اضافہ ہوا، ریلوے اور پی آئی اے کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے، ریلوے کی کارکردگی میں 9 ماہ میں 13.87 فیصد اضافہ ہوا۔اقتصادی سروے کے مطابق گذشتہ مالی سال میں دالوں اور پھلوں کی پیداوار بھی ہدف سے کم رہی جبکہ زرعی شعبے میں 0.19 فیصد منفی اثر پڑا اور مطلوبہ اہداف حاصل نہیں ہوسکے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے بھی زرعی شعبہ متاثر ہوا، تاہم آئندہ بجٹ میں زرعی شعبے کی ترقی کے لیے پیکج رکھا جائے گا، ساتھ ہی انھوں نے بتایا کہ 10 ماہ میں 441 ارب روپے کے زرعی قرضے دیئے گئے۔اسحاق ڈار نے بتایا کہ مالی سال 2014-15 میں فی کس آمدنی 1560 ڈالر تھی جبکہ 16-2015 میں یہ 1567 ڈالر ہوگئی۔انھوں نے بیروزگاری کے حوالے سے بتایا کہ 2013 میں بیروزگاری کی شرح 2۔

6 فیصد تھی، جو 2014 میں 0۔6 فیصد ہوگئی، جبکہ رواں برس اس میں مزید کمی آئی اور اب یہ 9۔5 فیصد ہوگئی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں مالی سال میں مجموعی قومی ترقی کی شرح 4.7 فیصد رہی اور کپاس کی فصل میں 28 فیصد کمی کی وجہ سے جی ڈی پی میں 0.5 فیصد کمی ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ رواں سال بڑی صنعتوں کے شعبے میں 4.61 فیصد ترقی ہوئی ہے اور مجموعی صنعتی ترقی 6.4 فیصد رہی، رواں مالی سال بجلی کی پیداوار میں 12.18 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی صنعتی ترقی 6.4 فیصد رہی۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہول سیل کے شعبے میں 4.57 فیصد اضافہ ہوا، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے میں 4.06 فیصد اضافہ ہوا، ریلوے اور پی آئی اے کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے، ریلوے کی کارکردگی میں 9ماہ میں 13.87فیصد اضافہ ہوا۔واضح رہے کہ آئندہ مالی سال 17-2016 کا بجٹ کل یعنی 3 جون کو پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :