رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 3فیصد سے کم رہے گی،بجٹ میں زرعی شعبے کیلئے بڑے پیکج کا اعلان کرینگے،وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال16-2015 ءکا اقتصادی سروے پیش کر دیا

حکومت کے تین سال مکمل ہوچکے ہیں،اقتصادی ترقی کی شرح 4.7فیصد رہی،ہدف 5.5فیصد تھا،کراچی میں امن وامان کے باعث ہول سیل سیکٹر میں شرح نمو 4.7فیصد رہی ہے،برآمدات کے شعبے میں ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائیگی،کرنٹ اکاوٴنٹ خسارہ ایک فیصد سے کم رہے گا،زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 21 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔ اسحاق ڈارکی اقتصادی جائزہ رپورٹ پر میڈیا بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 2 جون 2016 16:56

رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 3فیصد سے کم رہے گی،بجٹ میں زرعی شعبے کیلئے ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 جون۔2016ء) : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 16-2015 ء کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کپاس کی خراب فصل کی وجہ سے اقتصادی ترقی کا مجوزہ ہدف حاصل نہیں ہو سکا،آئندہ بجٹ میں زرعی شعبے کی ترقی کے لیے پیکیج دیں گے،معاشی نمو 4.7 فیصد رہی، ہدف 5.5تھا،حکومت کے تین سال مکمل ہوچکے ہیں۔اقتصادی ترقی کی شرح 4.7فیصد رہی۔

ہدف 5.5فیصد تھا۔کپاس کی پیداوار بہتر ہوتی تو معاشی ہدف حاصل کرلیتے۔انہوں نے آج جمعرات کومیڈیابریفنگ میں اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مالی سال 16-2015 کے لیے برآمدات کا ہدف 25 ارب 50 کروڑ ڈالر رکھا گیا تھا جبکہ حکومت نے برآمدات کے لیے 22 ارب 30 کروڑ ڈالر کا تخمینہ لگایا ۔انہوں نے کہا کہ 10 ماہ میں 321 ارب 70 کروڑ ڈالر کی درآمدات ہوئیں، درآمدات میں 4.61 فیصد کمی حوصلہ افزا ہے۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ نے بتایا کہ مالی سال 16-2015 میں صنعتی شعبے کی ترقی ہدف کے مقابلے میں زیادہ رہی۔وزیر خزانہ نے کہاکہ رواں سال بڑی صنعتوں کے شعبے میں 4.61 فیصد ترقی ہوئی ہے اور مجموعی صنعتی ترقی 6.4 فیصد رہی، رواں مالی سال بجلی کی پیداوار میں 12.18 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی صنعتی ترقی 6.4 فیصد رہی۔مالی سال 16-2015 کے اقتصادی سروے کے مطابق مہنگائی کی اوسط شرح 2.79 فیصد رہی۔

وزیر خزانہ کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 21 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے جبکہ ترسیلات زر 5.25 فیصد اضافے کے ساتھ 16 ارب ڈالر سے بڑھ گئے۔قبل ازیں غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 3۔21 ارب ڈالر تھے، جو اب ریکارڈ سطح پر پہنچ کر 6۔21 ارب ڈالر ہوچکے ہیں۔اقتصادی سروے کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری گذشتہ جولائی تک 960 ملین تھی اور اب رواں سال کے لیے یہ 1.02 بلین ڈالر ہے۔

سروے کے مطابق اسٹیٹ بینک میں موجود رواں سال کا سرمایہ 16.8 بلین ڈالر ہے اور نجی بینکس میں یہ 4.8 بلین ڈالر ہے ۔ٹوٹل سرمایہ کاری 4.26 ٹریلین تھی جبکہ موجود سال یہ 4.56 ٹریلین ہے۔عوامی سرمایہ کاری 1132 بلین ہے جو گذشتہ سال 1023 بلین تھی۔نجی سرمایہ کاری 2896 بلین ہے جو کہ گذشتہ سال 2093 بلین تھی۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں سال کرنسی مستحکم اور 104 سے 105 کے درمیان رہی۔

وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں مالی سال میں مجموعی قومی ترقی کی شرح 4.7 فیصد رہی۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 16-2015 کے دوران ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے میں 4.06 فیصد اضافہ ہوا۔انھوں نے بتایا کہ ریلوے اور پی آئی اے کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ریلوے کی کارکردگی میں گذشتہ 9 ماہ میں 13.87 فیصد اضافہ ہوا۔اقتصادی سروے کے مطابق گذشتہ مالی سال میں کپاس کی فصل میں 28 فیصد کمی کی وجہ سے جی ڈی پی میں 0.5 فیصد کمی ہوئی،زراعت کے شعبے میں ترقی کا ہدف 3.2 فیصد رکھا گیا تھا تاہم اس میں منفی0.19 فیصد کی کمی رہی۔

گندم کی اچھا فصل بھی نقصان کو پورا کرنے میں ناکام رہی۔ دالوں اور پھلوں کی پیداوار بھی ہدف سے کم رہی ۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے بھی زرعی شعبہ متاثر ہوا، تاہم آئندہ بجٹ میں زرعی شعبے کی ترقی کے لیے پیکج رکھا جائے گا، ساتھ ہی انھوں نے بتایا کہ 10 ماہ میں 441 ارب روپے کے زرعی قرضے دیئے گئے۔اسحاق ڈار نے بتایا کہ مالی سال 2014-15 میں فی کس آمدنی 1560 ڈالر تھی جبکہ 16-2015 میں یہ 1567 ڈالر ہوگئی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ملک میں غربت کی شرح میں کمی ہورہی ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی وجہ سے غربت میں کمی ممکن ہوئی، اس پروگرام سے 3 کروڑ 20 لاکھ افراد مستفید ہورہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ اگر کپاس کی فصل کا نقصان نہیں ہوتا تو معاشی نمو 5اعشاریہ1 فیصد رہتی ۔انہوں نے بتایا کہ بڑی صنعتوں کی نمو 4اعشاریہ6 فیصد رہی جو پچھلے سال 3اعشاریہ29 فیصد تھی، مجموعی صنعتی ترقی 6اعشاریہ4 فیصد رہی،کراچی میں امن و امان بہتر ہونے پر ہول سیل سیکٹر میں 4اعشاریہ7 فیصد نمو ہوئی،ہول سیل میں نمو پچھلے سال 2اعشاریہ63 فیصد تھی ۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی نے بھی اہم کردار ادا کیا ،ریلوے کی کارکردگی 9 ماہ میں 13اعشاریہ8 فیصد بہتر ہوئی۔وزیر خزانہ کے مطابق رواں سال 10 ماہ میں ایف بی آر نے2365ارب روپے جمع کیے ہیں، ریلوے اور پی آئی اے کی کارکردگی میں اضافہ ہوا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ زرعی شعبے میں0اعشاریہ19فیصد کمی ہوئی،وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے سے بھی زرعی شعبہ متاثر ہوا۔

آئندہ بجٹ میں زرعی شعبے کی ترقی کے لیے پیکیج دیں گے، رواں مالی سال 600ارب روپے کا کسان پیکج دیا ۔انہوں نے کہاکہ برآمدات کے شعبے میں ٹیکسوں کی چھوٹ دیں گے۔ جس کا اعلان بجٹ میں کیا جائے گا، رواں مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1ارب 52کروڑ ڈالر رہا۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے بتایا کہ 10ماہ میں درآمدات32اعشاریہ75 ارب ڈالر رہی، 10ماہ میں ترسیلات زر16ارب 3کروڑ ڈالر رہی۔

اسحاق ڈار نے کہا ہول سیل کے شعبے میں 4 اعشاریہ 57 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سال 2.63 فیصد تھی۔ سروسز کے شعبے کی شرح نمو 5.7 فیصد رہی۔ بجلی کی پیداوار اور گیس کی فراہمی میں بھی بہتری رہی اور رواں مالی سال بجلی کی پیداوار میں 12.18 فیصد اضافہ ہوا ۔انہوں نے کہاکہ دالوں اور پھلوں کی پیداوار بھی ہدف سے کم رہی۔ مالی سال کے اختتام پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد سے کم رہے گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ غربت کی شرح 29.5 فیصد ہے۔ 2001 میں یہ شرح 64.2 فیصد تھی۔براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ٹیکس ریونیو کی شرح جی ڈی پی کے لحاظ سے 4 فیصد تک بڑھ گئی۔ پچھلے سال ٹیکس ریونیوکی شرح 7.5 فیصد تھی۔ 9 ماہ میں مالی خسارہ 3.8 فیصد سے کم ہو کر 3.4 فیصد پر آ گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال ٹیکس وصولی کے ہدف میں تبدیلی نہیں کی گئی 3ہزار 1سو ارب روپے کا ہدف حاصل کرلیں گے ۔

کراچی میں امن وامان کی بہترصورتحال اور ضرب عضب کی کامیابی کے ثمرات آرہے ہیں،ضرب عضب ،کراچی میں بہترامن کی وجہ سے کاروباری حالات بہتر ہوئے،اسٹاک مارکیٹ 36ہزار کی سطح سے تجاوز کرگئی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ترسیلات زر کے حوالے سے رواں سال کے اختتام تک 19 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ ترسیلات زر کی مد میں جولائی 2015 سے جولائی 2016 تک 16 ارب تین کروڑ ڈالر آ چکے ہیں جبکہ گذشتہ برس ان نو ماہ کے دوران یہ رقم 15 ارب 24 کروڑ ڈالر تھی۔