پاکستانی بچے کی واپسی کیلئے اسفند یار ولی کا بھارتی وزیر خارجہ کو خط

جمعرات 2 جون 2016 16:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے بھارت وزیر خارجہ سشما سوراج کو ایک خط کے ذریعے چارسدہ سے لاپتہ ہونے والے 7 سالہ پاکستانی بچے طفیل اسماعیل کی پاکستان واپسی کیلئے مدد فراہم کی درخواست کی ۔دو سال قبل چارسدہ سے لاپتہ ہونے والے بچے کی بھارت میں موجودگی کی خبر پرحکومت کی جانب سے اقدامات تو نہ دیکھنے میں آئے تاہم اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے بچے کی وطن واپسی کیلئے بھارت وزیر خارجہ سے رابطہ کرلیا۔

اسفند یار ولی نے بھارتی ہائی کمیشن کے ذریعے وزیر خارجہ سشما سوراج کو خط بھیجاجس میں بچے سے متعلق تمام تفصیلات موجود ہیں۔اے این پی کے سربراہ نے اپنے خط میں بھارتی وزیر خارجہ کو درخواست کی ہے کہ وہ بچے کی پاکستان واپسی کیلئے تمام قانونی معاملات کو مکمل کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

اسفندیار ولی کا خط میں کہنا تھا کہ بچے کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر چار سدہ کے پارانگ پولیس اسٹیشن میں درج ہے ‘ بچے کے والدین اسے گذشتہ دو سال سے تلاش کررہے ہیں، تاہم سوشل میڈیا کی مدد سے دو ماہ قبل یہ معلوم ہوا تھا کہ بچہ راجھستان میں گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں ہے ‘طفیل اسماعیل کے والدین اس کی جلد واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں۔

اسفندیار ولی کا خط میں کہنا تھا کہ بچے کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر چار سدہ کے پارانگ پولیس اسٹیشن میں درج ہے ‘بچے کے والدین اسے گذشتہ دو سال سے تلاش کررہے ہیں، تاہم سوشل میڈیا کی مدد سے دو ماہ قبل یہ معلوم ہوا تھا کہ بچہ راجھستان میں گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں ہے ‘طفیل اسماعیل کے والدین اس کی جلد واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں دوسری جانب بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کیا کہ میں نے میڈیا پر رپورٹ کو دیکھا ہے اور اس حوالے سے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

ادھر طفیل اسماعیل کے والد ظفر علی کے مطابق ایک بھارتی سماجی کارکن سوجیوا پریرا نے گنگا نگر پولیس اسٹیشن سے ان کے بچے کی تصویر سوشل میڈیا پر شئیر کی تھی اور ساتھ ہی اس بچے کی شناخت کرنے کیلئے کہا تھا جس کے بعد بچے کے ایک عزیز، جو سعودی عرب میں مقیم ہیں، نے اس کی شناخت طفیل اسماعیل کے نام سے کی اور اس کی تصویر کے ساتھ موجود فون نمبر پر رابطہ کیا، جس پر انھیں بتایا گیا کہ طفیل راجستان کے گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں موجود ہے۔

طفیل اسماعیل کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر 10 جون 2014 کو چار سدہ کے پارانگ پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی تھی۔ظفر علی نے بتایا کہ دو ماہ قبل انھیں اطلاع ملی تھی کہ ان کا بیٹا زندہ ہے اور بھارت میں موجود ہے تاہم انھیں یہ نہیں معلوم کہ اس کو پاکستان واپس لانے کیلئے کیا قانونی طریقہ اختیار کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :