قبائلی علاقوں کی تعمیروترقی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں،اقبال ظفرجھگڑا

بدھ 1 جون 2016 22:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جون۔2016ء) گورنرخیبرپختونخواانجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ قبائلی عوام کو قومی دھارے میں لانے کیلئے اور ان کی پسماندگی اورمحرومیوں کے ازالے کیلئے جامع اور ٹھوس حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں کی تعمیروترقی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور تعمیروترقی میں حائل رکاوٹوں کو دورکیاجارہاہے۔

ترقی یافتہ فاٹا پائیدار امن کی ضمانت ہے۔ وہ بدھ کے روز خیبرپختونخوا ہاؤس میں فاٹا کی تعمیروترقی کے حوالے سے وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر بلائے گئے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں فاٹا سے تعلق رکھنے والے تمام سینیٹرز، اراکین قومی اسمبلی، وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد، سینیٹرسعود مجید، رکن قومی اسمبلی کیپٹن (ر) صفدر، ایڈیشنل سیکرٹری وزیراعظم ہاؤس بابرحسن بھروانہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا اسلم کمبوہ، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ فاٹا شکیل قادر اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس فاٹا کی ADP-2016-17 کے حوالے سے بلایاگیاتھا جس میں فاٹا سے تعلق رکھنے والے تمام پارلیمنٹیرینز نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں فاٹاسے تعلق رکھنے والے تمام پارلیمنٹیرینز کی مشاورت سے فاٹا کی تعمیروترقی کے حوالے سے مختلف امور طے کئے گئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ فاٹا میں ٹی ڈی پیز کی واپسی و بحالی ہماری اولین ترجیح ہے اور وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف کی سربراہی میں موجودہ حکومت قبائل کو قومی دھارے میں لانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پراقدامات اٹھارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا میں تعلیم کے فروغ اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی سمیت فاٹاکی تعمیروترقی کیلئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائیگا۔اس موقع پر سیکرٹری پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ فاٹا شکیل قادر نے آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے اجلاس کے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی۔ گورنرنے اس موقع پر ہدایت کی کہ فاٹا میں جاری ترقیاتی سکیموں کو فوری طور پر مکمل کیاجائے اور اس میں شفافیت کو برقراررکھاجائے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جاری ترقیاتی سکیموں کے حوالے سے فنڈ کی فراہمی کو ہرممکن یقینی بنایاجائیگا۔اس موقع پر وزیراعظم محمدنوازشریف کی صحتیابی کیلئے خصوصی دعابھی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :