سندھ کے حقوق کی حاصلات ، تحفظ اور امن کیلئے سندھ نیشنل پارٹی آخری دم تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، امیر بھنبھرو

بدھ 1 جون 2016 22:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جون۔2016ء) سندھ کو 1940ء کی قرارداد کے تحت خودمختیاری دی جائے، 1954ء کے بعد آباد غیرمقامی اور غیرملکی لوگوں کو جلد سے جلدسندھ سے نیکالی دی جائے، سندھ کے حقوق کی حاصلات ، تحفظ اور امن کیلئے سندھ نیشنل پارٹی آخری دم تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار سندھ نیشنل پارٹی کے سربراہ امیر بھنبھرو، وائیس چیئرمین رمضان بلیدی، مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر اصغر ڈاہری ، نصراﷲ ابڑو، منظور جمالی، حاکم ہالیپوٹو، علی بخش مگسی اور امیر قمبرانی نے اپنے ایک مشترکہ پریس بیان میں کیا، مرکزی رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ میں امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہے،شام کے بعد لوگ سڑکوں اور راستوں پر محفوظ نہیں ہیں، لاقانونیت اور کرپشن عروج پر ہے، ڈکیتوں اور جرائم پیشہ افراد کی سرگرمیوں کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں رہے، سندھ کے وڈیروں اور جاگیرداروں نے بھی ظلم کی انتہا کردی ہے، جاگیردار اور سردار اپنی عدالتیں قائم کرکے غریب لوگوں پر ظلم کررہے ہیں، خان، میر اور پیر سندھ میں اپنے ٹارچر سیل اور نجی جیل قائم کرکے بیٹھے ہیں تو دوسری جانب سندھ میں بڑھتی ہوئی غیر مقامی آبادکاری کی وجہ سے سندھ کے حقوق اور وسائل غضب ہورہے ہیں، غیر مقامی آبادکاری کے باعث سندھ میں بدامنی بڑھ گئی ہے اور دن بدن منشیات اور انسانی اسمگلنگ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، مرکزی رہنماؤں نے مزید کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں سندھ کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کیلئے کوئی بھی عملی کام نہیں رہی ہیں،بیڈ گورنس کی وجہ سے سندھ کا عوام غلامی کی زندگی بسر ررہا ہے، بیروزگاری کے باعث لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں، سندھ کی ایسی صورتحال کی ذمہ دار وفاقی و صوبائی حکومتیں ہیں، اگر حکمران سچے اور مخلص ہوتے تو سندھ اور سندھی عوام کی خوشحالی اور ترقی کیلئے کام کرتے لیکن حکمران صرف اپنے پیٹ بھرنے اور کرپشن کرنے میں مصروف ہیں، ایس این پی کے مرکزی رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ اور سندھی لوگوں کے حقوق کی حاصلات ، تحفظ اور امن کیلئے سندھ نیشنل پارٹی کی جدوجہد آخری دم تک جاری رہے گی، سندھ کو خوشحال اور ترقی یافتہ بنانے کیلئے ایک محاذ پر جدوجہد کی جائے گی، پارٹی رہنماؤں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ 1940ء کی قرارداد کے تحت صوبائی خودمختیاری دی جائے، 1954ء کے بعد سندھ میں آباد غیر مقامی لوگوں کو سندھ سے نیکالی دی جائے، سندھ کی معدنی و قدرتی وسائل پر سندھ کے حقوق تسلیم کئے جائیں، سندھ میں لاقانونیت اور امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے، وڈیروں اور جاگیرداروں کے قائم جنی جیل اور جرگہ سسٹم کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

متعلقہ عنوان :