ڈیپوٹیشن کیس : سپریم کورٹ سندھ حکومت پر برس پڑی

سندھ میں جمہوریت نہیں بادشاہت ہے،جسٹس انور ظہیر جمالی کے ریمارکس

بدھ 1 جون 2016 18:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم جون۔2016ء ) سندھ میں سرکاری افسران کی ڈیپوٹیشن سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ سندھ حکومت پر برس پڑی جبکہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آج بیان دے دیں سندھ میں جمہوریت نہیں سندھ میں بادشاہت ہے ،بیان دے دیں کہ وزیر اعلی سندھ کسی قانون کا پابند نہیں ،ہرسماعت پر عدالت کو ٹالنے کی کوشش کی جاتی ہے،سپریم کورٹ کاجج بنے 7سال ہوگئے سندھ حکومت کایہی رویہ ہے ،تین تین سال تک عدالتی فیصلوں پر عمل نہیں کیا جاتا،ایک شخص کو نوازنے کے لیے 15لوگوں کی حق تلفی کی جاتی ہے ،پسند نا پسند پر تقرری ہو گی تو گڈ گورننس کیسے ہو گی جبکہ جسٹس امیر ہانی نے نے کہا کہ گریڈ ایک کے بندے کو گریڈ16 پر تعینات کر دیا۔

(جاری ہے)

بدھ کے روزکیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری سندھ سے عدالتی فیصلوں پر عمل نہ کرنے والوں کے نام طلب کر تے ہوئے ایک ہفتے میں ذمہ داروں کی فہرست فراہم کرنے کا حکم دیدیا اور کیس کی مزید سماعت رمضان کے بعد تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :