نرسز کے احتجاج کا تیسرا روز، حکومت کے کان پر جوں تک نہ رینگی

Mohammad Ali IPA محمد علی بدھ 1 جون 2016 13:30

لاہور(اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 01جون۔2016ء ) ینگ نرسز کا اپنے مطالبات کے حق میں تیسرے روز بھی احتجاجی دھرنا جاری، نرسوں کا کہنا ہے کہ اڑھائی سال سے سروس سٹرکچر کامعاملہ التوا کا شکار ہے، باربار یقین دہانیوں کے باوجود سروس سٹرکچر نہیں دیا جا رہا، مطالبات کی منظوری تک اپنا دھرنا جاری رکھیں گے۔پنجاب اسمبلی کے سامنے ینگ نرسنگ ایسوسی ایشن کا دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگیا۔

تمام رات کھلے آسمان تلے گزارنے کے بعد نرسز نے تیسرے روز کی صبح کا آغاز لاہوری ناشتے سے کیا، نرسز نے حلوہ پوری، نان چنے اور چائے کے ساتھ ناشتہ کیا۔نرسز کے دھرنے کو کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود کوئی نمایاں حکومتی شخصیت مذاکرات کے لئے نہ پہنچی۔ ینگ نرسز ایسوسی ایشن کی رہنماوٴں نے کہا ہے کہ اگر ڈاکٹرز کے مطالبات پورے ہو سکتے ہیں تو ہمارے جائز مطالبات پورے کیوں نہیں ہو سکتے۔

(جاری ہے)

نرسوں کا کہنا ہے کہ اڑھائی سال سے سروس سٹرکچر کامعاملہ التوا کا شکار ہے، حکومت کی طرف سے باربار یقین دہانیوں کے باوجود سروس سٹرکچر نہیں دیاجا رہا۔ینگ نرسز کا کہنا تھا کہ 36 گھنٹوں کی ڈیوٹی کرنے کے باوجود انہیں ہیلتھ رسک الاوٴنس نہیں دیا جاتا۔ سخت گرمی کے باجود نرسز اپنے مطالبات پر ڈٹی ہوئی ہیں،ان کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت سنجیدگی کے ساتھ ان کے مطالبات کو پورا نہیں کرتی تب تک وہ اپنا دھرنا جاری رکھیں گی۔ دوسری جانب احتجاج اور دھرنے کے باعث مال روڈ پر ٹریفک کا نظام بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے۔

متعلقہ عنوان :