نیوکلیر سپلائر گروپ کی رکنیت ،امریکہ ، بھارت کی حمایت سے خطے میں طاقت کا تواز ن بگاڑنا چاہتا ہے‘ پیر اعجاز ہاشمی

بھارت کو علاقے کا چودھری پہلے تسلیم کیا ، نہ اب تسلیم کریں گے، پاکستان ذمہ دار ایٹمی قوت ہے، ایٹمی دھماکوں کے نتیجے میں بھارت کے مقابلے میں نفسیاتی جنگ جیتی‘ مرکزی صدر جے یو پی کی کارکنوں سے گفتگو

منگل 31 مئی 2016 20:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 مئی۔2016ء ) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ مئی 1998ء کے ایٹمی دھماکوں کے نتیجے میں بھارت کے مقابلے میں مملکت خداداد نے نفسیاتی جنگ جیتی اورپاکستان کا دفاع ناقابل تسخیرہوگیا ، امریکہ نے اس وقت بھی ایٹمی پروگرام کی مخالفت کی تھی اور اب بھی نیوکلیر سپلائر گروپ میں شمولیت کے لئے بھی بھارت کی حمایت کرکے خطے میں طاقت کا تواز ن بگاڑنا چاہتا ہے، لیکن ایسا نہیں ہونے دیں گے، حکومت کو اچھے اندا ز سے لابنگ کرنی چاہیے۔

جبکہ وزارت خارجہ اور سفارت خانے بھی اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے، جو پرامن مقاصد کے لئے ایٹمی پروگرام کو جاری رکھے ہوئے ہے، تاکہ اپنی دفاعی اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرسکے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو امریکہ کے بھارت کی طرف جھکاو کا نوٹس لینا چاہیے۔

پاکستان نے بھارت کو علاقے کا چودھری پہلے تسلیم کیا اور نہ ہی اب تسلیم کریں گے۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ یوم آزادی کے بعد یوم تکبیر سب سے بڑی خوشی کا دن ہے ، جب پاکستان پہلی اسلامی ایٹمی قوت بنا ۔انہوں نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کسی ایک سیاسی رہنما یا سائنسدان کی محنتوں کا ثمر نہیں، یہ پوری قوم کا افتخار ہے ، جس نے اپنا پیٹ کاٹ کر اور زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر اسے حاصل کیا۔

ان کا کہنا تھاکہ نیوکلیر ہتھیار بنانے میں ڈاکٹر منیر احمد خان اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا کرداربنیادی رہا ہے، انہوں نے امریکہ اور ہالینڈ سے بنیادی معلومات حاصل کرنے میں جو مشکلات اٹھائیں ، دونوں کو قومی اعزازات سے اس طرح نہیں نوازا گیا جو ان کا حق تھا۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہاکہ دفاعی ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھنے والے ذوالفقار علی بھٹو کو قوم اچھے لفظوں سے یاد کرتی ہے، ان کے مخالف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر ضیاالحق تھے،جس نے اس وقت کے وزیر اعظم کو پھانسی دے کر ختم توکردیا مگر اس کا جاری کردہ ایٹمی پروگرام ختم نہیں کرسکا۔

یہ قومی امانت رہا۔ جس میں سابق صدر غلام اسحاق خان مرحوم کی خدمات کو بھی فرامو ش نہیں کیا جاسکتا۔ جبکہ میاں نواز شریف نے واقعی جرات کا مظاہرہ کرکے 28۔ مئی 1998ء کو دھماکے کئے، ملک و قوم کا نام بلند کیا اور ثابت کیا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور امت کا دفاع کرسکتا ہے۔ مگر افسوس ہم اقتصادی طور پر دست نگر ہونے کے باعث اس اعزاز کو تحفظ نہیں دے سکے۔ میٹرو بس اور اورنج لائن کی ہمیں کیا ضرورت اگر یہ سب قرضے لے کر اور اپنی خودمختاری کو بیچ کر ہی حاصل کرنا ہے۔ ہمیں خود مختار اور خودار قوم بنناچاہیے۔