سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے‘ انسانی حقوق نے ایبٹ آباد میں کم عمر عنبرین کے قتل کی فرانزک رپورٹ طلب کر لی

منگل 31 مئی 2016 16:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مئی۔2016ء) سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ایبٹ آباد میں کم عمر عنبرین کے قتل کی فرانزک رپورٹ طلب کر لی اور پولیس کو ہدایت کی ہے پسند کی شادی کے کیے گھر سے بھاگنے والی صا ئمہ اور موسی کی زندگیوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ایبٹ آباد پولیس کی طرف سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ عنبرین کا وحشیانہ قتل جرگے کے ذریعے نہیں بلکہ 20،25علاقے کے بدنام افراد کا فیصلہ تھا۔

صائمہ اور موسی لا پتہ ہیں لیکن شواہد موجود ہیں کہ دونوں زندہ ہیں۔دونوں کو تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں ۔اوکاڑہ فارمز تنازعے کے حوالے سے وزارت دفاع کے میجر جنرل محمد عابد نذیر نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ کو ڈی پی او آفس میں مزارعین اور محکمہ دفاع کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

مزارعین بٹائی کے اوپر کام کرینگے ۔زبردستی نیا معاہد ہ نہیں کیا جائیگا مارکیٹ ریٹ کے تحت معاہد ہ طے پایا ہے ۔

2000سے 2005کے بقایہ جات معاف کر دیئے گئے ۔کمیٹی نے اگلے اجلاس میں مزارعین کے نمائندوں کو اجلاس میں بلالیا جبکہ معاہدے کی تفصیلات بھی آئندہ اجلاس میں طلب کر لیں۔منگل کو کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چی‘ر مین کمیٹی سینیٹر محمد محسن خان لغاری کی صدارت میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سینیٹرز نثار محمد،فرحت اللہ بابر،ثمینہ عابد،ستارہ ایاز،مفتی عبد الستار کے علاوہ سیکرٹری وزارت ندیم اشرف ، وزارت دفاع کے میجر جنرل محمد عابد نذیر،وزارت انسانی حقوق کے ڈی جی ایچ آر محمد ارشد،ممبر این سی ایچ آر چوہدری محمد شفیق،فضیلہ عالیانی،کمشنر ہزارہ اکبر خان،آر پی او محمد سعید،ڈی پی او ایبٹ آباد خرم رشید نے شرکت کی۔

کمیٹی کو آگا کیا گیا کہ ایبٹ آباد میں عنبریں قتل کا فیصلہ جرگے نے نہیں بلکہ چند بد کردار افراد کے گروہ نے کیا ۔عنبرین کو پسند کی شادی کے لیے صائمہ نامی لڑکی کی مدد کرنے پر مارا گیا۔جس گاڑی میں صائمہ اور موسی سوار تھے وہ گاڑی جلا دی گئی اور مدد گاروں کے خلاف وحشیانہ کاروائی ہوئی ۔ ایبٹ آباد بار نے قرار داد کے ذریعے ملزمان کو وکالت کی سہولت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک بندہ واجد موٹا لاپتہ ہے جسے جلد گرفتار کر لیا جائیگا۔دہشت گردی کی دفعات بھی ایف آئی آر میں شامل ہیں۔ڈی آئی جی نے آگاہ کیا کہ والدہ نے خوف کی وجہ سے سرسری سا بیان دیا ہے لیکن عوام اور عوامی رائے حق میں ہے مقدمہ سرکار کی طرف سے بنایا گیا ہے جس میں راضی نامہ نہیں ہو سکتا ۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کمیٹی کی طرف سے پیغام جانا چاہئے کہ لڑکے اور لڑکی کو کوئی نقصان نہ پہنچے فرانزک ٹیسٹ سے کمیٹی کو آگاہ رکھاجائے ۔

لڑکے لڑکی اور والدہ کو تحفظ دیا جائے ۔ ۔سیکرٹری وزارت نے آگاہ کیا کہ ایسے مقدمات میں علاقائی اور خاندانی دباؤ ہوتا ہے لیکن دباؤ کے خاتمے کے اقدامات کئے گئے ہیں اور پورا تحفظ بھی دیا گیا ہے۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ دو کانسٹیبل حفاظت کیلئے دئیے گئے ہیں مقدمہ کی ہفتہ وار مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے۔ صدر نشین کمیٹی سینیٹر محمد محسن خان لغاری نے کہا کہ ایبٹ آباد انتظامیہ کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔

ڈی پی او دفتر کو پولیس کی بہترین کارکردگی کا تعریفی خط لکھا جائے۔موسی اور صائمہ کی حفاظت کے اقدمات اٹھائے جائیں۔اوکاڑہ فارمز کے حوالے سے وزارت دفاع کے میجر جنرل محمد عابد نذیر نے آگاہ کیا کہ 20اپریل2016کو ڈی پی او دفتر میں مزارعین اور محکمہ دفاع کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں ۔مزارعین بٹائی کے اوپر کام کرینگے ۔زبردستی نیا معاہد ہ نہیں کیا جائیگا مارکیٹ ریٹ کے تحت معاہد ہ طے پایا ہے ۔

2000سے 2005کے بقیا جات معاف کر دیئے گئے ہیں۔سینیٹر محسن خان لغاری نے کہا کہ اگلے اجلاس میں مزارعین کے نمائندے اور معاہدے کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ دونوں طرف کا موقف سامنے آسکے۔ سنیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ معاہدے کی کاپی کمیٹی کو بھی فراہم کی جائے اور جن مظاہرین کو گرفتار کیا گیاا ور ان کے خلاف مقدمات درج ہوئے اس بارے بھی آگہ کیا جائے۔ جس پر میجر جنرل عابد نذیر نے کہا کہ ایف آئی آر باہمی جھگڑے میں ایک دوسرے کے خلاف درج ہوئی ،گرفتار ہونے والے باہر کے لوگ تھے۔

متعلقہ عنوان :