مولانافضل الرحمن کی صدارت میں جے یوآئی کی مرکزی مجلس عاملہ کااجلاس

نوشکی میں امریکی ڈرون حملے کوپاکستان کی سا لمیت پرحملہ قراردے دیا،حکومت سے امریکی جارحیت کے خلاف بھرپورآوازاٹھانے اورامریکی سفیرکوفی الفورملک بدکرنے کا مطالبہ جے یوآئی احتساب کی مخالف نہیں لیکن دوہرامعیارہمیں قبول نہیں ،نئے نعروں کی بنیادپرمغربی ثقافت کوقبول نہیں کیاجاسکتاہے،مولانا فضل الرحمان کا خطاب

پیر 30 مئی 2016 22:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء ) جمعیت علماء اسلام کی مرکزی مجلس عاملہ کااجلاس قائدجمعیت مولانافضل الرحمن کی صدارت میں ہواجس میں مرکزی مجلس عاملہ کے ارکان کے علاوہ چاروں صوبوں کے امراء اورنظماء نے بھی شرکت کی،اجلاس میں نوشکی میں امریکی ڈرون حملے کوپاکستان کی سا لمیت پرحملہ قراردے دیااورحکومت پرزوردیاکہ وہ امریکی جارحیت کے خلاف بھرپورآوازاٹھائے اورامریکی سفیرکوفی الفورملک بدرکیاجائے،اجلاس میں ایک قرارکی منظوری کے ذریعے ایٹمی صلاحیت کے حامل ملک پرڈرون حملہ کوناقابل معافی جرام قراردیاگیا،مجلس عاملہ نے اقتصادی راہداری منصوبے کے اہم پوائنٹ گوادررپورٹ کے قریب ڈرون اٹیک کوبین الاقوامی سازش کاآغازبھی قراردیاہے اوراس عزم کااظہارکیاکہ پاکستانی معیشت کے خلاف ہرسازش کاڈٹ کرمقابلہ کیاجائے گا،اجلاس میں مولانافضل الرحمن نے اپنے دورہ برطانیہ کی تفصیلات سے اراکین مجلس عاملہ کوآگاہ کیا،اجلاس میں مولاناعبدالغفورحیدری نے جے یوآئی کے عالمی اجتماع کے حوالے سے اب تک کے اقدامات اوررابطہ عوام مہم کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی،مولانافضل الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیامیں باڈرزکی خلاف ورزی نہ کرنے کی باتیں کرنے والے آج خودہی بین الاقوامی اصولوں کے پرخچے اڑارہے ہیں بین الاقوامی قوانین کی سرعام خلاف ورزی کی جارہی ہے لیکن سب خاموش تماشائی کرداراداکررہے ہیں انہوں نے کہاکہ افغانستان میں امن کے لئے ظاہری بیان بازی کی جارہی ہے لیکن حقیقت میں امن کی کوششوں کونقصان پہنچانے کے لئے منفی کرداراداکیاجارہاہے انہوں نے کہاکہ جے یوآئی احستاب کی مخالف نہیں لیکن دوہرامعیارہمیں قبول نہیں نئے نعروں کی بنیادپرمغربی ثقافت کوقبول نہیں کیاجاسکتاہے این جی اوزایک خاص مشن لے کرکام کررہی ہیں جس پرجمعیت نے نظررکھی ہوئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :