وزیر داخلہ نے اڑھائی کروڑ خاندانوں کے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کی حکمت عملی کی منظوری دیدی

زیر داخلہ (کلنادرا کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں شناختی کارڈز کی تصدیق کے طریقہ کار کی حتمی منظور ی دیں گے، روڑ میپ کے تحت نادرا خاندان کے سربراہ کو ایس ایم ایس کے ذر یعے خا ند ان میں شامل افراد کی فہرست بھیجی جائے گی ،خاندان کے افراد کی تعداد غلط ہونے کی صورت میں سربراہ قریبی نادرا دفتر میں جاکر خاندان میں شامل افراد کی تعداد میں توسیع کر ا سکے گا،روڑ میپ کے تحت نادرا غیر ملکیوں اور مشتبہ شناختی کارڈ کے حوالے سے شکایات سیل بھی قائم کرے گا ،یہ روزانہ کی بنیاد پر 10ہزار کالز اور 3لاکھ ایس ایم ایس کا جواب دے گا ،چوہدری نثار کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلے

پیر 30 مئی 2016 22:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اڑھائی کروڑ خاندانوں کے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کے طریقہ کار کی ابتدائی حکمت عملی کی منظوری دیدی ، وزیر داخلہ (آج)منگل کو نادرا کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں شناختی کارڈز کی تصدیق کے طریقہ کار کی حتمی منظور ی دیں گے، روڑ میپ کے تحت نادرا خاندان کے سربراہ کو ایس ایم ایس کے ذر یعے خا ند ان میں شامل افراد کی فہرست بھیجی جائے گی ،خاندان کے افراد کی تعداد غلط ہونے کی صورت میں سربراہ قریبی نادرا دفتر میں جاکر خاندان میں شامل افراد کی تعداد میں توسیع کر ا سکے گا،روڑ میپ کے تحت نادرا غیر ملکیوں اور مشتبہ شناختی کارڈ کے حوالے سے شکایات سیل بھی قائم کرے گی جو روزانہ کی بنیاد پر 10ہزار کالز اور 3لاکھ ایس ایم ایس کا جواب دے گا ۔

(جاری ہے)

پیر کو ڈی جی نادرا نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو 25ملین خاندانوں کے شناختی کارڈ کی تصدیق کے طریقہ کار کی ابتدائی بریفنگ دی ،جس پر وزیر داخلہ نے شناختی کارڈ کی تصدیق کے طریقہ کار کی ابتدائی منظوری دیدی۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر قومی شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے لئے نادرا کی جانب سے ہنگامی حالت کا نفاذ کیا گیا تھا ۔

کثیر نکاتی حکمت عملی جس میں ایمنسٹی اسکیم اور معاشرے کو فراڈ والی درخواستوں کا سراغ لگانے اور شہریوں کی پروفائل سمیت دیگر امور شامل ہیں ۔ اس حکمت عملی کے مطابق نادرا پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی بائیو میٹرک سموں کے ذریعے تصدیق کیا گیا ڈیٹا استعمال کرے گا جو تقریباً 13کروڑ موبائل صارفین کا ہو گا ۔نادرا خاندان کے سربراہ کو متعلقہ سم نمبر پر ایس ایم ایس بھیجے گا اور اسے درخواست کی جائے گی کہ وہ اپنے خاندان کے ممبران کی تصدیق کرے اور اس ٹیکسٹ پیٖغام کی وصولی کے بعد،اگر اس خاندان کے سربراہ کی جانب سے کسی بھی اجنبی اضافے کے حوالے سے اگر پیغام نادرا کو (نو) نہیں کی شکل میں واپس آئے گا توٹھیک ورنہ نادرا خاندان میں کسی بھی مجتبیٰ شخص کے داخلے کا اشارہ ملنے پر اس گھر کے سربراہ سے ایس ایم ایس کے ذریعے درخواست کرے گا کہ وہ خاندان کے تمام افراد کی دوبارہ تصدیق کے لئے قریبی نادرا دفتر تشریف لائے اس سے نادرا کو کسی بھی خاندان میں جعلی ممبر کی شمولیت کے بارے میں پتہ چلے گا اور نتیجتاً وہ شناختی کارڈ منسوخ بھی کیا جا سکے گا اور اگر اس کا پاسپورٹ ہے تو وہ بھی منسوخ کیا جا سکے گا۔

حکمت عملی کی دستاویزات میں اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ شہریوں کی پروفائل پہلے ان اضلاع میں کی جائے گی جہاں زیادہ جعلی شناختی کارڈ بنائے جانے کی نشاندہی ہوئی ہے ۔نادرا کی سٹریٹیجی پیپر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی خاندان میں دیر سے کسی رکن کا اندراج بھی جھوٹی انٹری کی شناخت میں مدد دے گا ۔نادرا ایک ہیلپ لائن بھی قائم کرے گا جس میں روزانہ 10ہزار کالوں اور 3لاکھ ایس ایم ایس کی گنجائش ہو گی اور یہ عام لوگوں کی سہولت کے لئے ہو گا جو نادرا کو جعلی یا مشتبیٰ شناختی کارڈ نمبر کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتے ہوں ۔

وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے نادرا ملازمین کو دو ماہ کی رعایت دی ہے کہ وہ اگر رضا کارانہ طور پر آگے آنا چاہتے ہیں تو آئیں اور اپنی جانب سے نادرا میں کی گئی کسی بھی جعلی انٹری کو واضح کریں ۔اسی طرح اس سکیم میں جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں کو بھی رعایت دی گئی ہے کہ وہ غیر قانونی ذرائع سے حاصل کئے گئے اپنے نادرا شناختی کارڈ کو ظاہر کریں ۔

وزیر داخلہ نے عوام کے لئے انعامی سکیم کا بھی اعلان کیا ہے ۔یہ ان لوگوں کے لئے ہو گی جو جعلی شناختی کارڈ کی نشاندہی کرنا چاہیں گے چاہے وہ ایس ایم ایس کے ذریعے ہو یا اس خط کی طرف سے ذاتی طور پر ملک کے کسی حصے میں بھی موجود نادرا سینٹر میں جا کر ہو ۔ وزیر داخلہ کے احکامات پر نادرا ہیڈ کوآرٹرز میں قومی شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کے خصوصی آپریشن کے ساتھ ایک نیا ڈائریکٹریٹ بھی قائم کیا گیا ہے ۔

نادرا کی جانب سے ذرائع ابلاغ کے ذریعے عام لوگوں کو ہیلپ لائن سینٹر اور ایس ایم ایس الرٹس کی بھی تفصیلات فراہم کی جائیں گی ۔وزیر داخلہ چوہدی نثار علی خان نے نادرا کو قومی شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے لئے چھ ماہ کی ڈیڈلائن دی ہے اور کہا ہے کہ قومی سلامتی کے حوالے سے یہ انتہائی اہم مسئلہ ہے ۔وزیرداخلہ نے نادرا کو یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ اپنے ڈیٹا بیس سے جعلی شناختی کارڈ ختم کرنے کے مقصد کے حصول کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے ۔دریں اثناء وزیر داخلہ (کل) منگل کو ڈی آر اے بورڈسے خطاب کریں گے جہاں مجوزہ حکمت عملی کی حتمی منظوری دی جائے گی ۔