احتساب سے جمہوریت کو نہیں تخت رائیونڈ کو خطرہ ہے،وزیراعظم کا استعفیٰ اپنی جگہ، میں وزیر خارجہ کا استعفیٰ بھی مانگتا ہوں،احتساب کے نام پر پیپلز پارٹی کیخلاف انتقامی کارروائی ہو رہی ہے، پنجاب میں احتساب کی بات پر وزرا ء ناخن اور پر کاٹنے کی دھمکیاں دیتے ہیں،کسی سے ذاتی اختلافات نہیں، ملک میں اچھا کام نہ ہو تو تنقید کرتے ہیں کسی بھی بات کو دل پر نہ لیا جائے،احتساب میری شہید ماں کو جھوٹے کیسز میں جلا وطن اور ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے کیا گیا ، احتساب کے نام پر میرے والد کو جرم ثابت کئے بغیر 11 سال جیل میں رکھا گیا،ملک میں ڈرون حملے ہو رہے ہیں ،نواز شریف نے کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، نواز شریف نے بھارت میں حریت رہنماؤں کی بجائے سٹیل مل کے تاجروں سے ملنے کو ترجیح دی

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کامیر پورمیں کا انتخابی جلسے سے خطاب

پیر 30 مئی 2016 22:20

میر پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ احتساب سے جمہوریت کو نہیں تخت رائیونڈ کو خطرہ ہے،احتساب کے نام پر پیپلز پارٹی کیخلاف انتقامی کارروائی ہو رہی ہے، پنجاب میں احتساب کی بات پر وزرا ناخن اور پر کاٹنے کی دھمکیاں دیتے ہیں،کسی سے ذاتی اختلافات نہیں ملک میں اچھا کام نہ ہو تو تنقید کرتے ہیں کسی بھی بات کو دل پر نہ لیا جائے،احتساب میری شہید ماں کو جھوٹے کیسز میں جلا وطن اور ان کے بینک اکاؤنٹس فریز کرکے کیا گیا تھا، احتساب کے نام پر میرے والد کو جرم ثابت کئے بغیر 11 سال جیل میں رکھا گیا،ملک میں ڈرون حملے ہو رہے ہیں،وزیراعظم کا استعفیٰ اپنی جگہ، میں وزیر خارجہ کا استعفیٰ بھی مانگتا ہوں،نواز شریف نے کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، نواز شریف نے بھارت میں حریت رہنماؤں کی بجائے سٹیل مل کے تاجروں سے ملنے کو ترجیح دی، آزاد کشمیر کے عوام سوچ سمجھ کر ووٹ دیں ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو میر پور آزاد کشمیر میں انتخابی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میر پور جیالوں کا گھر ہے، ہمارا ہر کام عوام کی بہتری کیلئے ہوتا ہے، بھٹو اور بی بی شہید جیالوں کو ملنے خود آئے تو میں کیسے نہ آتا،کشمیر کے الیکشن عام الیکشن نہیں، اگر ن لیگ دھاندلی سے یہ الیکشن جیتی تو اس کو نہیں مانیں گے، کشمیری ایسا نہیں ہونے دیں گے، کشمیری کیسے بھول سکتے ہیں کہ آپ مودی کی حلف برداری میں جانے کیلئے کتنے بے تاب تھے یہ وہی مودی ہے جس نے مسلمانوں کا قتل عام کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری کیسے بھول سکتے ہیں کہ آپ نے بھارت میں حریت رہنماوں کی بجائے سٹیل کے تاجروں سے ملنا پسند کیا،آپ نے وہ کچھ کیا جو کوئی محب وطن پاکستانی نہیں کر سکتا، آپ نے کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپاہے۔انہوں نے کہا کہ آپ نے ہی میری شہید ماں کو جھوٹے کیسوں میں پھنسایا، اس وقت بھی عوام نے کہا کہ یا اﷲ یا رسول بے نظیر بے قصور،بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب آپ نے اسی احتساب کے نام پر میرے والد کو 11سال جیل میں رکھا گیا، ان کی زبان کاٹی گئی، مجھے وہ ایک ایک لمحہ یاد ہے جب میری شہید والدہ میرا ہاتھ پکڑ کر جیلوں میں جایا کرتی تھیں،آپ کی جانب سے ہی ججوں کو فون کر کے بڑی سے بڑی سزا کا کہا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب پنجاب میں احتساب کی بات ہوتی ہے تو وزرا دھمکیاں دیتے ہیں۔ ہم چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کا احترام کرتے ہیں لیکن آپ نہیں۔آپ جب مصیبت میں پھنستے ہیں تو آپ کو ہم یاد آجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج بھی آپ کی حکومت میں ہمارے خلاف احتساب کے نام پر انتقامی کارروائیوں ہو رہی ہیں، ڈاکٹر عاصم کو پھنسایا جا رہا ہے،آپ احتساب سے کیوں بھاگتے ہو۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج بلوچستان میں ڈرون حملے ہورہے ہیں پاکستان کی سالمیت خطرے میں ہے لیکن آپ کو کوئی پتہ نہیں، آپ جلسوں میں اربوں کے منصوبوں کا اعلان اس طرح کرتے ہیں جیسے اتفاق فاؤنڈری بیج کر منصوبے مکمل کریں گے،آپ ایک ہی رام کہانی سنا رہے ہیں کہ آپ کے بڑوں نے محنت کر کے اربوں کمائے لیکن یہ نہیں بتا رہے کہ سرمایہ کہاں سے آیا۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب آپ کچھ بھی کر لیں آپ کو اب جواب دینا ہوگا،آپ کے سارے وعدے جھوٹے ثابت ہو چکے ہیں، انتقامی سیاست آپ کی جماعت کا طرہ امتیاز ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیر پگارا نے ایک تاریخی جملہ کہا تھا کہ جب آپ مصیبت میں ہوتے ہیں تو پاؤں پکڑتے ہیں جب مصیبت سے نکل جاتے ہیں تو گریبان پکڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی سے ذاتی اختلافات نہیں ملک میں اچھا کام نہ ہو تو تنقید کرتے ہیں کسی بھی بات کو دل پر نہ لیا جائے، نواز شریف نے بھارت میں حریت رہنماؤں کی بجائے سٹیل مل کے تاجروں سے ملنے کو ترجیح دی، آزاد کشمیر کے عوام سوچ سمجھ کر ووٹ دیں۔

انہوں نے کہا کہ میاں صاحب شیر ڈیزل پر نہیں چلتا، آپ کچھ بھی کہیں آپ کو حساب دینا ہو گا، شریف خاندان بتائے کہ جدہ اور دبئی میں سٹیل مل کیسے لگائی۔ بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کے اختتام پر مودی کے یار کو، کرپشن کے سردار کو ایک دھکا اور دو، چور چوکیدار کو ، گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو۔ انصاف کے پہرے داروں اور تبدیلی کے دعوے داروں کو ایک دھکا اور دو کے نعرے بھی لگائے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں کچھ عرصہ اور وزیراعظم رہتا تو کشمیر میں ایئرپورٹ بن چکا ہوتا۔ پیپلز پارٹی اور میرپور آزاد کشمیر کا رشتہ بہت پرانا ہے ہم نے کشمیر میں گیس پہنچائی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فریال تالپور نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کیلئے سب سے زیادہ کام پیپلز پارٹی نے کیا، شہید بے نظیر بھٹو کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، ترقی کیلئے ذوالفقار علی بھٹو کے اصولوں پر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام پیپلز پارٹی کو کامیابی دلوائیں، ہم نے اپنے دور میں سکیمیں خدمت سمجھ کر دیں، پیپلز پارٹی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے، عوام سے درخواست ہے کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار کو کامیاب بنائیں۔