ملک کی عسکری و سیاسی قیادت اور پوری قوم سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ تعلقات پر متفق ہے ٗ راجہ ظفر الحق

کسی بھی معاشرے کے مستقبل کو محفوظ کرنا ہو تو قوم کی نوجوان نسل کی تربیت کو محفوظ کیا جائے ٗ سیمینار سے خطاب پاکستان کے عرب ممالک اور خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں ٗپروفیسر ڈاکٹر احمد

پیر 30 مئی 2016 21:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ ملک کی عسکری و سیاسی قیادت اور پوری قوم سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ تعلقات پر متفق ہے ٗ کسی بھی معاشرے کے مستقبل کو محفوظ کرنا ہو تو قوم کی نوجوان نسل کی تربیت کو محفوظ کیا جائے۔وہ پیر کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینار بعنوان پاکستان کے عرب ممالک اور بالخصوص سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے فروغ میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے کردار سے خطاب کررہے تھے ۔

راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین بھائی چارہ کے تعلقات کے فروغ کیلئے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے میں مسلم ممالک کے بچے بھی زیر تعلیم ہیں ا ور خاص طور پر سنٹرل ایشیا کے بچے جو روس کے دور غلامی کے دوران اپنی زبان،ثقافت اور روایات کو بھول چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کی اصل ثقافت سے روشناس اور آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔

راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ اس تعلیم ادارے میں 38ہزار سے زائدطالبعلم زیر تعلیم ہیں ا ور پاکستان کی جو بھی سیاسی جماعت حکومت میں آئی اس نے اس ادارے کے مقاصد کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے نے 35 سال کے دوران شاندار خدمات سرانجام دی ہیں۔ راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کے مستقبل کو محفوظ کرنا ہو تو اس قوم کی نوجوان نسل کی تربیت کو محفوظ کیا جائے۔

راجہ محمد ظفر الحق نے تجویز دی کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، سعودی عرب کی امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی، الااظہر یو نیوورسٹی اور ملائیشیا کی یونیورسٹی کے مابین روابط کو فروغ د ے کر اساتذہ اور طلباکے وفود کے تبادلے کرائے جائیں تاکہ امت مسلمہ متفقہ طور پر ایسی حکمت عملی اپنا سکیں جس سے امت مسلمہ کو درپیش مسائل ختم ہو سکیں اور سعودی عرب اس حوالے سے بنیادی کردار ادا کرے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر احمد بن یوسف الدرویش نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعلیمی ادارہ دونوں ممالک کے تعلقات کے فروغ کیلئے مثبت کردار ادا کر رہاہے۔ پروفیسر ڈاکٹر سلمان بن عبد اﷲ عباس الخیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عرب ممالک اور خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں چاروں اطراف فساد اور فتنہ پھیل چکا ہے۔ ان کو روکنے کا بنیادی حل قرآن اور سنت کی تعلیمات پر عمل ہے۔ مسلم ممالک میں اتحاد کی کمی کو پورا کیا جائے۔آپس کے تفرقات کو دور کرنا ہوگا اور مادہ پرستی کو ختم کرنا ہو گا۔سیمینار سے مختلف ممالک کے شرکاء جن کا تعلق پاکستان ، سعودی عرب، مصر، افریقی اسلامی ممالک سے ہے، نے بھی سیمینار کے اہداف کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے مسلم ممالک کے درمیان بردارانہ تعلقات کے ضمن میں کردار کی مختلف نوعیتوں کو واضع کیااور مسلم ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی میں تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کے کردار کا جائزہ بھی لیا۔