2018تک پیداوار طلب سے زائد ہو جائیگی،رمضان المبارک میں افطار سے سحری تک زیرو لوڈشیڈنگ ہوگی ،صنعتی شعبہ میں ابھی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ، رمضان المبارک میں 8گھنٹے لوڈشیڈنگ کرنا پڑیگی ،ماہ رواں بجلی کی پیداوار 14200 میگاواٹ اور طلب 19سے20 ہزار میگاواٹ ہے، بہتر پالیسوں کی بدولت توانائی کے شعبہ میں گردشی قرضہ کو 318ارب پر روک لیا گیا ، قا بو نہ پایا جاتا تو یہ ہر ماہ 15 سے 18ارب کی شرح سے بڑھ کر500ارب سے تجاوز کرجا تا ،صوبوں کے بعض مسا ئل کے حل کیلئے چاروں صوبو ں کے متعلقہ حکا م اگلے اجلاس میں طلب ،وزیر پانی و بجلی کو بھی حاضر ہونے کی ہدایت

پیر 30 مئی 2016 19:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء ) سینیٹ قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کو آ گا ہ کیا گیا ہے کہ بہتر پالیسوں کی بدولت توانائی کے شعبہ میں سرکولر ڈیٹ( گردشی قرضہ) پر کنٹرول حا صل کرلیا ہے، گر دشی قر ضہ کو 318ارب پر روک لیا گیا ہے ،اگر اس پر قا بو نہ پایا جاتا تو یہ ہر ماہ 15 سے 18ارب کی شرح سے بڑھتے ہوئے 500ارب سے بڑھ جاتا،2018تک پیداوار طلب سے زائد ہو جائیگی،رمضان المبارک گھریلو صارفین کے لئے افطار سے آدھا گھنٹے پہلے سے سحری تک زیرو لوڈشیڈنگ ہوگی ،صنعتی شعبہ میں ابھی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی مگر رمضان المبارک میں 8گھنٹے لوڈشیڈنگ کرنا پڑے گی ،ماہ رواں بجلی کی پیداوار 14200 میگاواٹ اور ڈیمانڈ 19سے20 ہزار میگاواٹ ہے، کمیٹی نے بجلی کے غلط بلوں کی شکا یات، صوبہ سندھ کے ذمہ 70ارب کے بقایا جات اور منصفا نہ بنیا دوں پر لوڈ شیڈنگ نہ ہو نے کی شکا یا ت کے ازالے اور مسا ئل کے حل کے لئے چاروں صوبو ں کے متعلقہ حکا م کو اگلے اجلاس میں طلب کر لیا اور وزیر پانی و بجلی کو بھی اجلاس میں حاضر ہونے کی ہدایت کردی۔

(جاری ہے)

سیکر یڑی پانی و بجلی یونس ڈھا گہ کی جا نب سے صوبہ خیبر پختو نخوا کو پن بجلی کے ستر ارب خالص منافع کی ادائیگی کے حوالے سے فائدہ کا لفظ استعمال کرنے پرسینیٹر نعمان وزیر غصے میں آگئے اور کہا کہ یہ ہمارا حق ہے آپ فائدہ کیوں کہہ رہے ہیں۔ پیر کو سینیٹ قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کے چیئرمین سینیٹر سردار محمد یعقوب خا ن ناصر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کو آگا ہ کیا ہے کہ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداواری صلاحیت انیس ہزار 917 میگاواٹ ہے۔36% بجلی پانی سے، فرنس آئل سے 30فیصد اور ایل این جی سے 8فیصد بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ بجلی کی ریکوریز 93 فیصد ہونے سے ایک ارب کا فائدہ ہوا ہے۔ٹیکنیکل لاسز 18 فیصد پر آنے سے دس ارب کا فائدہ ہوا۔

جون میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں ۔جس سے 200 میگاواٹ حاصل ہو گی۔ سولر سے دو سو میگاواٹ جبکہ ایل این جی سے اگلے سال 2400 میگاواٹ بجلی حاصل ہو سکے گی ۔ملک میں بجلی کی ترسیل کے لیے ٹرانسمیشن سسٹم ناکافی ہے۔ این ٹی ڈی سی کے چکدرہ اور نوشہرہ گرڈ سٹیشن کے لیے اراضی حاصل کرنے میں ناکامی ہو رہی ہے ۔سینٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ عوام کو صبح بارہ روپے کی جبکہ رات کو 18 روپے فی یونٹ بجلی مل رہی ہے۔

دنیا میں سولر 3روپے اور یہاں12روپے میں کیوں ہے ۔سیکر یڑی پانی و بجلی کی جا نب سے صوبہ خیبر پختو نخوا کو پن بجلی کے ستر ارب خالص منافع کی ادائیگی کے حوالے سے فائدہ کا لفظ استعمال کرنے پرسینیٹر نعمان وزیر غصے میں آگئے اور کہا کہ یہ ہمارا حق ہے آپ فائدہ کیوں کہ رہے ہیں۔سینٹر نثار محمد نے کہا عرصہ دداز سے ہمارے واجبات ادا نہیں ہوئے آپ نے پیسے دے کر احسان نہیں کیا ۔

سیکر یڑی پانی و بجلی نے کہا کہ2015 کی جنریشن پالیسی کے تحت پیداوری نظام کو بہتر طریقے سے چلانا مقصد ہے ۔نندی پور،نیلم ،جہلم،دھاسواور دیا میر پر توجہ ہے ۔ دیا میر دھاسو کی زمین لے لی ہے کام جب بھی شروع ہوا پیداوار سات آٹھ سال میں شروع ہو جائیگی۔تربیلا فائیو سیکشن پر ورلڈ بنک قرضے کیلئے رضامند ہو گیا ہے۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر سردار محمد یعقوب ناصرنے کہا کہ رمضان میں سحر افطار میں لوڈ شیڈنگ بالکل نہ کی جائے اور کراچی میں بھی لوڈ شیڈنگ نہ ہو ۔

سینیٹر مختار اعجاز دھامرا نے کہا کہ سندھ میں اب بھی بیس بیس گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ۔سینیٹر نثار محمد نے نیو کلیئر بجلی پیداوار کی فی میگا واٹ لاگت کا سوال اٹھایا جس پر سیکرٹری وزارت نے کہاکہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن سے پوچھ کر آگا ہ کرونگا۔۔سینیٹر تاج حیدر نے کہاکہ جیمپئر علاقے کے 531گاؤں اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔سیکرٹری وزارت نے آگاہ کیا کہ وزارت نے معاملہ نیپرا کے ساتھ اٹھایا ہوا ہے سترہ منصوبوں کے نوٹیفیکیشن نہیں مانے ٹیرف نیچے لانے کے لئے عدالتوں میں بھی لا رہے ہیں ۔

ونڈ کا ٹیرف ساڑھے چودہ سے ساڑھے دس روپے کر ا لیا ہے اور سولر کے موجود منصوبوں کو جون میں ٹیرف ختم ہونے کے بعد ساڑھے دس روپے پر ہی بجلی خریدیں گے۔امپورٹڈ کوئلے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ۔کمیٹی نے خیبر پختونخوا کو خالص آبی بجلی منافع کی ادائیگی کی خاطر صارفین پر دو روپے کا بوجھ بڑھانے کا معاملہ اٹھایا جس پر کمیٹی نے اگلے اجلاس میں تفصیلات طلب کر لیں۔

پی پی بی آئی کا ترمیمی آرڈینینس2015منظور کر لیا گیا ۔سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ سولر بجلی پر ذیادہ سے ذیادہ توجہ دی جائے اور پنجاب میں شمشی توانائی پر ذیادہ توجہ دے کر صوبہ اپنی ضرورت خود پوری کرے۔اور ایندھن کی امپورٹ کم سے کم کی جائے۔قومی توانائی باقاعدگی اور بچت بل 2016پر مزید غور کیلئے سینیٹر نعمان وزیر خٹک کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی بنائی گئی جس میں سینیٹرز نثار محمد اور تاج حیدر شامل ہونگے۔

سینیٹر مختار اعجاز دھامرا نے کہا کہ بجلی پیداوار اور ترسیلی کمپنیوں کے افسران کسی کی نہیں سنتی دفتروں میں جانا تھانوں میں جانے کے برابر ہے۔ حیدر آباد میں بجلی فراہمی اور افسران کے خلاف رات کو سڑک پر دھرنا دیا۔بیس گھروں کے بجلی علاقہ میں پانچ صارفین کے بل ادانہ کرنے سے سارے علاقے کی بجلی منقطع کر لی جاتی ہے۔ چوروں کی سزا بل ادا کرنے والوں کو دی جاتی ہے کوئی میکنزم نہیں ،ہیسکو کا چیف ریٹائرمنٹ کے باوجود ابھی تک سیٹ پر بیٹھا ہے ۔

واٹر بورڈ ڈسٹرکٹ جامشورو بھاجرا کا بل 15ہزار سے چھ لاکھ تک بجھوایا جاتا رہا ۔اسی طرح حیدر آباد کے قاسم آباد ایریا میں بھی یہی مسائل ہیں ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے بیٹھیں ہیں ہر جگہ تحصیل ضلع میں شکایا ت عام ہیں مسائل کا حل نکالیں گے اور کہا کہ ہر ممبر کمیٹی ہر اجلاس میں تحریری تجاویز اور سفارشات لائے اور تمام کمپنیوں کے سربراہان بھی کمیٹی اجلاسوں میں شرکت کریں۔

سیکرٹری وزارت نے کہا کہ سندھ کے واجبات اور معالات کے حوالے سے معاملہ وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں زیر التوا ہے جس پر سینیٹر تاج حیدر ،اعجاز دھامرا نے کہا کہ اگلے اجلاس میں صوبہ سندھ کے افسران کو بھی بلوایا جائے تاکہ حقیقت سامنے آئے۔سینیٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ سارے ملک میں صورتحال ایک جیسی ہے خیبر پختوامیں صورتحال زیادہ خراب ہے وہاں تو دفتر کے سپرنٹنڈنٹ بھی بات نہیں سنتے۔چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ سیکرٹری وزارت اجلاس میں شریک نہ ہونے والے چیفس کو نوٹس جاری کریں۔