کلی کے تا ریخی آثارات محفوط بنانے اور آثارات کی بحا لی کے لیے ماسٹر پلان پر کام شروع کردیا گیا ، پہلے مر حلے میں سماں دور کے حکمرا ن جام نظام الدین کی مزار سمیت 12قدیمی آثا رات کی بحا لی کے لیے آثار قدیمہ کے ماہرین کے تعاون سے تعمیراتی کام شروع کیا گیا ہے،صو بائی مشیر برائے سیاحت و ثقافت شرمیلا فارو قی کی میڈیا سے گفتگو

پیر 30 مئی 2016 19:42

ٹھٹھہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء) محکمہ سیا حت و ثقافت کی صو بائی مشیر شرمیلا فارو قی نے کہا ہے کہ مکلی کے تا ریخی آثارات محفوط بنانے اور آثارات کی بحا لی کے لیے ماسٹر پلان پر کام شروع کیا گیا ہے ، پہلے مر حلے میں سماں دور کے حکمرا ن جام نظام الدین کی مزار سمیت 12قدیمی آثا رات کی بحا لی کے لیے آثار قدیمہ کے ماہرین کے تعاون سے تعمیراتی کام شروع کیا گیا ہے ، مکلی کے تاریخی کے آثارات اور بادشاھی مسجد ٹھٹھہ کے دورے کے دوران صحا فیوں سے بات چیت کر تے ہوئے انھوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے مغلیہ دور کی جامع مسجد ٹھٹھہ کا انتظا م بھی محکمہ سیا حت اور ثقافت کے حوا لے کردیا ہے۔

(جاری ہے)

اور آنیوا لی بجٹ میں بادشاھی شاھجھان مسجد کی بحالی کے لیے ماسٹر پلان تیا ر کرکے تعمیراتی کام شروع کرایا جائے گا ، ٹھٹھہ کے قومی ورثے کو تحفظ کے لیے حکومت سندھ کی کوششیں جا ری ہیں ، انھوں نے کہا کہ مکلی پر سلطان ابرا ہیم کی مزار پر ناقص تعمیراتی کام کو بند کرایا گیا ہے ، جس کی امریکی قونصل جنرل کو بھی آگاہی بھی دی گئی ہے ، جبکہ تاریخی آثارات کو تحفظ اور پتھروں کی چوری کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں ، اس موقع پر سیا حت چ?افت کی سیکریٹری شازیہ رضوی ، ڈا ئریکٹر آرکیا لاجی قاسم علی قاسم ، اور دیگر موجود تھے ،صوبائی مشیر شرمیلا فاروقی نے مغلیہ دور کی بادشاھی مسجد کے دورے کے دوران بجلی ، ڈرینج کی بحالی کو یقینی اور متا ثر ہونیوالے کا شی سمیت خوبصورت ٹا ئلس کی بحالی مسجد کے اندر قبضے ختم کرا نے کی ہدایات کی ،

متعلقہ عنوان :