وزیر اعلی پنجاب نے خواتین پر تشدد کے انسداد کے لئے اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی
اتھارٹی کے قیام کے لئے رانا ثنا ء اﷲ کی زیر صدارت خصوصی کمیٹی قائم،سلمان صوفی،رانا مقبول ،آئی جی اور دیگر ارکان میں شامل حکومت پنجاب خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے لانگ ٹرم حکمت عملی تشکیل دینے کے لئے کوشاں ہے ،سینئر ممبر سلمان صوفی
ذیشان حیدر پیر 30 مئی 2016 19:30
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 30 مئی۔2016ء ) وزیر اعلی پنجاب نے خواتین پر تشدد کے انسداد کے لئے اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی ہے -سپیشل مانیٹرنگ یونٹ لاء اینڈ آرڈر کے سینئر ممبر سلمان صوفی نے بتایا کہ صوبہ بھر کے 36اضلاع میں خواتین پر تشدد کے انسداد کے لئے قائم خصوصی مراکز (VAWC)کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور پنجاب پروٹیکشن آف ویمن اگینسٹ وائلنس ایکٹ 2016کے نافذ کو یقینی بنانے کے لئے وزیر اعلی نے ایس ایم یو کی سفارشات پر اتھارٹی قائم کرنے کی منظوری دی ہے -انہوں نے بتایا کہ اتھارٹی کے قیام کا مقصد خواتین پر تشدد کے واقعات کے سدباب کے راہ میں حائل رکاوٹوں کا فوری خاتمہ یقینی بنانا ہے -وی اے ڈبلیو سی پر انصاف کی فراہمی کے لئے تمام تر ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے جن میں ایف آئی آرز کا اندراج ،پراسیکیوشن ،میڈیکولیگل ،فرانزکس،ماہر نفسیات اور شیلٹر ہوم وغیرہ ایک ہی چھت تلے میسر ہوں گی -ملتان میں متی تل روڈ پر پہلے انسداد تشدد مرکز کے تعمیر کا عمل موسم گرما کے آخر تک متوقع ہے -سلمان صوفی نے بتایا کہ ملتان کے وی اے ڈبلیو سی کی تعمیر میں در پیش رکاوٹوں کا ادراک کرتے ہوئے اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا-انہوں نے بتایا کہ سابق خواتین ججز ،اعلی سرکاری حکام اور وکلاء وی اے ڈبلیو سی اتھارٹی کے ارکان میں شامل ہو گا جو ان مراکز کے قیام کے لئے تمام تر مراحل کی مانیٹرنگ کریں گے اور تشدد کا شکار خاتون کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے میں معاون ہونگے- اتھارٹی کے ارکان مستقبل میں بھی وی اے سی مراکز کے قیام، ضروری سافٹ ویئر کی تشکیل اور تشدد کا شکار خاتون کو انصاف کی فراہمی کے میکانزم کو مضبوط بنانے کے لئے اپنا کردار بھی ادا کریں گے -وی اے ڈبلیو سی اتھارٹی کے ضوابط کار ،سٹرکچر اور تشکیل کے عمل کیلئے صوبائی وزیر قانون کی چیئر مین شپ میں سپیشل کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے -سینئر ممبر ایس ایم یو سلمان صوفی،رانا مقبول احمد،آئی جی پنجاب،سیکرٹری قانون،سیکرٹری داخلہ،سیکرٹری سوشل ویلفیئر ،سیکرٹری ویمن ڈویلپمنٹ سپیشل کمیٹی کے ارکان ہونگے -سینئر ممبر ایس ایم یو سلمان صوفی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے لانگ ٹرم حکمت عملی تشکیل دینے کے لئے کوشاں ہے -غیر موقف سیاسی حالات کے باوجود وی اے ڈبلیو سی اتھارٹی کا قیام خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے مسلم لیگ سنجیدہ کاوشوں کا آئینہ دار ہے -اس سلسلے میں متعلقین کی مشاورت سے بہتر بیانیے کی تشکیل پر کام کیا جائے گا -سلمان صوفی نے بتایا کہ وی اے سی مراکز پر خواتین پولیس آفیسرز ،خواتین پراسیکوٹر ،خواتین ماہر نفسیات سمیت تمام تر سٹاف خواتین پر مشتمل ہو گا جو خواتین پر تشدد کے خاتمے کے مخالفین کے لئے واضح اور بھر پور پیغام ہو گا -
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی
-
کراچی: سابق شوہر نے بیوی کوچھریوں کے وار کرکے قتل کردیا
-
آئین میں کہاں لکھا ہے کابینہ قانون سے بالاترہے۔ چیف جسٹس
-
ریاستہائے متحدہ امریکہ اورپاکستان کے درمیان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹی آئی ایف ای) کا بین المذاکرہ اجلاس
-
مارگلہ کی خوبصورت پگڈنڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مارگلہ ٹریل پٹرول کا آغاز کر رہے ہیں ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹویٹ
-
وزیراعلی مریم نواز شریف نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
ایف بی آرکا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ناکام
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.