ایران معاہدے پر دستخط نہ کر کے اللہ اور اپنی عوام کے ہاں جوابدہ ہوگا، سعودی عرب

ایران کے شہری رواں سال حج کرنے سے محروم رہیں گے، حج جیسی مقدس عبادت کو بطور سیاست استعمال کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں،سعودی سفارتخانہ سے جاری بیان

پیر 30 مئی 2016 19:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 مئی۔2016ء) سعودی عرب نے کہا ہے کہ ایران وفد معاہدے پر دستخط نہ کرنے کی وجہ سے اللہ رب العزت کے ہاں اور اپنی عوام کے ہاں جوابدہ ہو گا۔ کیونکہ اس عمل کی وجہ سے ایران کے شہری اس سال حج کرنے سے محروم رہیں گے۔ سعودی عرب کے اسلام آباد میں سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ پر ایران کی جانب سے لگائے جانیو الے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

سعودی سفارتخانہ کا کہنا ہے کہ حج جیسی مقدس عبادت کو بطور سیاست استعمال کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی باشعور قیادت کی روشنی میں حجاج کرام سے ہر طرح کا تعاون اور انہیں سعودی عرب لانے کی ہر طرح کی کوششوں میں سہولتیں بہم پہنچانے میں کمربستہ ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی وزارت حج و عمرہ کی طرف سے مورخہ 12مئی2016ء کو جاری بیان جس میں ایرانی حج و زیارت آرگنائزیشن نے حج امور کے انتظامات کے بارے میں ہونیو الے معاہدہ برائے سال1437ھ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا، خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کی حکومت نے ہدایات جاری کیں کہ ایرانی حج و زیارت آرگنائزیشن اور اس کے ساتھ آنیو الے وفد کو دوبارہ دعوت دی جائے تاکہ وہ آکر معاہدے پر دستخط کریں اور ایرانی حجاج کرام کے لئے سال2016ء میں حج ادا کرنے کی راہ ہموار ہو سکے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی وزارت حج و عمرہ نے ایرانی وفد کا سرکاری طور پر استقبال کیا اور انہیں ہر طرح کی سہولتیں بہم پہنچائیں انہیں عمرہ کروایا گیا، اس کی بعد لگاتار دو دن تک طویل دورانیے کے اجلاس ہوئے جس میں دونوں جانب سے وہ تمام امور زیر بحث لائے گئے جن پر پہلے بھی گفتگو ہو چکی تھی، اس دوران سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے ان تمام نقاط کا حل پیش کیا جن کا مطالبہ ایرانی حج و زیارت نے کیا تھا۔

جن میں تمام ویزے ایران ہی میں بذریعہ الیکٹرانک نظام جاری کئے جائیں جس کا طریقہ کار سعودی وزارت خارجہ کے ساتھ طے پا گیا ہے۔ سعودی ایئر لائن اور ایرانی ایئر لائن برابری کے بنیاد پر حاجیوں کے نقل و حمل میں شریک ہوں گی۔ طے پایا کہ ایرانی وفد کی درخواست پر سویزر لینڈ سفارتخانہ کو ایرانی حجاج کے امور کی نگرانی تفویض کی جائے گی، جس پر تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ فوری رابطہ کر کے اس شرط کو موثر بنانے کو یقینی بنایا گیا۔ اس کے باوجود ایرانی وفد 27مئی کی صبح سویرے حج معاہدے پر دستخط کے بغیر اپنے ملک واپس لوٹ گیا۔

متعلقہ عنوان :