سینیٹ قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کااجلاس

رمضان المبارک میں صنعتوں کو بجلی فراہم نہیں کی جائیگی،سحری اور افطاری کے اوقات گھریلو صارفین کیلئے لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی ،دیا میر دھاسو کی زمین لے لی ہے، کام جب بھی شروع ہوا پیداوار سات آٹھ سال میں شروع ہو جائیگی،سیکرٹری محمدیونس دھاگہ کی کمیٹی کوبریفنگ

پیر 30 مئی 2016 17:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کے چیئرمین سینیٹر سردار محمد یعقوب خا ن ناصر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی کا رکردگی اور بجلی پیدا کرنے والے جاری منصوبوں کے علاوہ اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور رمضان کے مہینے میں صنعتوں اور گھریلو صارفین کیلئے بجلی فراہمی کے علاوہ نجی توانائی و انفراسٹرکچر بورڈ ایکٹ2012میں ترمیمی آرڈیننس اور قومی توانائی بچت بل 2016کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ عوامی مسائل کا حل اور حکومت کو بہتر تجاویز اور محکموں کی کارکردگی بہتر بنانا مقصد ہے۔بجلی بلوں کی وجہ سے پورے ملک میں مسائل ہیں ۔بجلی چوری کی بھی شکایات ہیں توانائی میں بہتری کیلئے اقدامات کی سفارشات اور تجاویز کے ذریعے ترقی کے انحصار توانائی بحران خاتمے میں مدد کرینگے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری وزارت محمد یونس دھاگہ نے آگاہ کیا کہ رمضان المبارک میں صنعتوں کو بجلی فراہم نہیں کی جائیگی اور سحری اور افطاری کے اوقات میں گھریلو صارفین کیلئے بھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی اور آگاہ کیا کہ ملک میں دس ڈسکوز اور پانچ جینکوز ہیں ۔

2013میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے صنعتی شعبے میں مسائل اور آئی پی پیز کے پاس رقم اور تیل نہ ہونے کے بھی بڑے مسائل تھے۔15ہزار میگا واٹ سے ذیادہ بجلی پیدا کرنے کے با وجود سسٹم چلانا مشکل تھا ۔گردشی قرضے اور پرائیوٹ سیکٹرز سے سرمایہ کاری بھی نہیں آرہی تھی ۔2015کی جنریشن پالیسی کے تحت پیداوری نظام کو بہتر طریقے سے چلانا مقصد ہے ۔نندی پور،نیلم ،جہلم،دھاسواور دیا میر پر توجہ ہے ۔

دیا میر دھاسو کی زمین لے لی ہے کام جب بھی شروع ہوا پیداوار سات آٹھ سال میں شروع ہو جائیگی۔تربیلا فائیو سیکشن پر ورلڈ بنک قرضے کیلئے رضامند ہو گیا ہے۔ کروٹ سکھی کناری جیسے پرائیوٹ ہائیڈرل منصوبے موجود ہیں کل پیداور میں ہائیڈرل36فیصد اور فرنس آئل30فیصد سے ہے ۔ایل این جی سے بھی آٹھ فیصد پیداوار ہو رہی ہے لوڈ شیڈنگ میں بتدریج کمی ہو گی اور 2018کے شروع میں مکمل ختم ہو جائیگی۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر سردار محمد یعقوب ناصرنے کہا کہ رمضان میں سحر افطار میں لوڈ شیڈنگ بالکل نہ کی جائے اور کراچی میں بھی لوڈ شیڈنگ نہ ہو ۔سینیٹر مختار اعجاز دھامرا نے کہا کہ سندھ میں اب بھی بیس بیس گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ صنعتی شعبے میں رمضان کے مہینے میں لوڈ شیڈنگ کو صفر نہیں کہا جا سکتا اور تجویز دی کہ صوبہ کے پی کے میں رمضان المبارک میں موجود ڈسٹری بیوشن میں سے ممکن ہو تو رات کو صنعتیں چلانے کی اجازت دی جائے۔

سیکرٹری وزارت نے آگاہ کیا کہ2015میں وصولیاں 93.4فیصد تک بڑھیں جو پچھلے دس سالوں میں سب سے ذیادہ اضافہ ہے۔وزارت کو 51ارب روپیہ نقد فائدہ ہوا ۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ ایکسین اور عملہ زائد بل بھیجتے تھے اصل بل دیئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے وصولیا ں ہیں ۔سیکرٹری وزارت نے کہا کہ اے ٹی این سی کے نقصانات اور وصولیوں کے بین ا لا قوامی فارمولے کے تحت ایک سال میں پانچ فیصد نیچے لے آئی ہیں ۔

سیکرٹری وزارت نے کہا کہ اکتوبر2014میں گردشی قرضے320ارب تھے پچھلے ماہ 318تک رہ گئے۔ بہتر نظام کے زریعے وصولیاں زائد ہوئی ہیں ۔20ہزار میگا واٹ کے قریب پیداوری صلاحیت ہے ۔2017کے آخر میں پیداوار طلب سے زائد ہو جائیگی۔نیوکلیئر پیداوار کے 680میگا واٹ کے دو منصوبے مکمل ہیں ۔سینیٹر نثار محمد نے نیو کلیئر بجلی پیداوار کی فی میگا واٹ لاگت کا سوال اٹھایا جس پر سیکرٹری وزارت نے کہاکہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن سے پوچھ کر آگا ہ کرونگا۔

سینیٹر نعمان وزیرنے بھی نیو کلیئر انرجی کی پیداواری لاگت کا معاملہ اٹھایا ۔سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ نیو کلیئر انرجی مہنگی بجلی ہے۔سیکرٹری وزارت نے آگاہ کیا کہ اس سال کے آخر تک ہوا سے 630میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی۔شمشی توانائی کے 200میگا واٹ آئے ہیں۔سینیٹر تاج حیدر نے کہاکہ جیمپئر علاقے کے 531گاؤں اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بلو چستان میں ہوا اور شمشی توانائی سے سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

غریب ملک ہے غریب لوگوں کو مہنگی بجلی کیوں دی جاتی ہے۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ دنیا میں سولر 3روپے اور یہاں12روپے مہنگی کیوں ہے۔سیکرٹری وزارت نے آگاہ کیا کہ وزارت نے معاملہ نیپرا کے ساتھ اٹھایا ہوا ہے سترہ منصوبوں کے نوٹیفیکیشن نہیں مانے ٹیرف نیچے لانے کے لئے عدالتوں میں بھی لا رہے ہیں ۔ونڈ کا ٹیرف ساڑھے چودہ سے ساڑھے دس روپے کر ا لیا ہے اور سولر کے موجود منصوبوں کو جون میں ٹیرف ختم ہونے کے بعد ساڑھے دس روپے پر ہی بجلی خریدیں گے۔

امپورٹڈ کوئلے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ۔سینیٹر نعان وزیر نے کہا کہ وزارت میں پی ایچ ڈی، ماسٹر ڈگری اور توانائی شعبے کے ماہرین کی تعداد سے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے۔ سینیٹر نثار محمد نے وزارت میں گریڈ سترہ سے 22تک ڈیپوٹیشن افسران کی تفصیل بھی طلب کی۔سینیٹر نثار محمد نے میڈیا رپورٹس کے تحت نیپرا کی طرف سے ٹیرف میں اضافے اور خیبر پختون خواہ کو خالص آبی بجلی منافع کی ادائیگی کی خاطر صارفین پر دو روپے کا بوجھ بڑھانے کا معاملہ اٹھایا جس پر کمیٹی نے اگلے اجلاس میں تفصیلات طلب کر لیں۔

سیکرٹری وزارت نے کہا کہ خیبر پختون خواہ میں رائٹ آٖ ف وے کا عدالت میں مقدمہ کیا ہو اہے۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ مانگا منڈی لاہور میں بھی بجلی کے کھمبے نہیں لگانے دیئے جا رہے۔قانون سازی کی جائے ۔پی پی بی آئی کا ترمیمی آرڈینینس2015منظور کر لیا گیا ۔سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ سولر بجلی پر ذیادہ سے ذیادہ توجہ دی جائے اور پنجاب میں شمشی توانائی پر ذیادہ توجہ دے کر صوبہ اپنی ضرورت خود پوری کرے۔

اور ایندھن کی امپورٹ کم سے کم کی جائے۔سیکرٹری وزارت نے کہا کہ پنجاب میں بجلی ضرورت پوری کرنے کیلئے ایل این جی کے 12ہزار ،میگا واٹ کے تین منصوبے زیر غور ہیں۔2015پاور پالیسی کے تحت صوبوں کو بھی نیپرا کی طرح ادارے بنانے کی اجازت ہو گی۔قومی توانائی باقاعدگی اور بچت بل 2016پر مزید غور کیلئے سینیٹر نعمان وزیر خٹک کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی بنائی گئی جس میں سینیٹرز نثار محمد اور تاج حیدر شامل ہونگے۔

سینیٹر مختار اعجاز دھامرا نے کہا کہ بجلی پیداوار اور ترسیلی کمپنیوں کے افسران کسی کی نہیں سنتی دفتروں میں جانا تھانوں میں جانے کے برابر ہے۔ حیدر آباد میں بجلی فراہمی اور افسران کے خلاف رات کو سڑک پر دھرنا دیا۔بیس گھروں کے بجلی علاقہ میں پانچ صارفین کے بل ادانہ کرنے سے سارے علاقے کی بجلی منقطع کر لی جاتی ہے۔ذیادہ چوروں کی سزا بل ادا کرنے والوں کو دی جاتی ہے کوئی میکنزم نہیں ،ہیسکو کا چیف ریٹائرمنٹ کے باوجود ابھی تک سیٹ پر بیٹھا ہے ۔

واٹر بورڈ ڈسٹرکٹ جامشورو بھاجرا کا بل 15ہزار سے چھ لاکھ تک بجھوایا جاتا رہا ۔اسی طرح حیدر آباد کے قاسم آباد ایریا میں بھی یہی مسائل ہیں ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے بیٹھیں ہیں ہر جگہ تحصیل ضلع میں شکایا ت عام ہیں مسائل کا حل نکالیں گے اور کہا کہ ہر ممبر کمیٹی ہر اجلاس میں تحریری تجاویز اور سفارشات لائے اور تمام کمپنیوں کے سربراہان بھی کمیٹی اجلاسوں میں شرکت کریں۔

سینیٹر نثار محمد ،ظفر اﷲ خان ڈھاندلا،نعمان وزیرنے کمیٹی اجلاس میں وفاقی وزیر اور وزیر مملکت کی اجلاسوں میں شرکت یقینی بنانے کا معاملہ اٹھایا تاکہ وزارت اور کمپنیوں کی کارکردگی بہتربنائی جا سکے۔سیکرٹری وزارت نے کہا کہ سندھ کے واجبات اور معالات کے حوالے سے معاملہ وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں زیر التوا ہے جس پر سینیٹر تاج حیدر ،اعجاز دھامرا نے کہا کہ اگلے اجلاس میں صوبہ سندھ کے افسران کو بھی بلوایا جائے تاکہ حقیقت سامنے آئے۔

سینیٹر اعجاز دھامرا نے کہا کہ ہیسکو میں18ملازمین بغری اشتہار کے بھرت کر لئے گئے کوٹلی نو ر ی آبا د میں ایس ڈی او نہیں ہے ۔سینیٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ سارے ملک میں صورتحال ایک جیسی ہے خیبر پختون کواہ میں صورتحال ذیادہ خراب ہے وہاں تو دفتر کے سپرنٹنڈنٹ بھی بات نہیں سنتے۔سیکرٹری نے کہا کہ ہیسکو کے چیف کو برقرا ررکھنے کے قانون کے بارے میں اگلے اجلاس میں آگاہ کرینگے۔

سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ ہیسکو چیف کا معاملہ اگلے ایجنڈے میں رکھا جائے۔چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ سیکرٹری وزارت اجلاس میں شریک نہ ہونے والے چیفس کو نوٹس جاری کریں۔کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز نثار محمد،تاج حیدر،مختار احمد دھمارا ،نعمان وزیر خٹک،غوث محمد خان نیازی،عطا ء الرحمن کے علاوہ سیکرٹری وزارت محمد یونس ڈھاگہ ،ایڈیشنل سیکرٹری ناصر جامی کے علاوہ ایم ڈی پی پی آئی بی شاہجہان مرزا ،سی ای او ای اے ڈی بی امجد اعوان،آئیسکو چیف رانا جبار،فیسکو چیف عامل حسین صدیقی،لیسکو کے اسد اﷲ ،کیسکو کے محمد شفقت ،گیپکوکے محمد ہارون اور پیسکو کے انوار الحق،وزارت کے اعلی افرسان اور ڈسکوز کے سربراہان نے شرکت کی۔