اسلام آباد کو سیکورٹی کے لحاظ سے ایک محفوظ اور مثالی شہر بنایا جائے گا، طارق مسعود یاسین، آئی جی پولیس

اسلام آباد پولیس تاجر برادری کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے،عاطف اکرام شیخ

پیر 30 مئی 2016 17:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس طارق مسعود یاسین نے کہا کہ اسلام آباد کو سیکورٹی کے لحاظ سے ایک محفوظ اور مثالی شہر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کا پہیہ چلانے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے لہذا تاجروں وصنعتکاروں کو سازگار کاروباری ماحول فراہم کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں، صنعتی علاقوں اور شہر میں سیکورٹی کی صورتحال کو مزید بہتر کرنے کیلئے متعدد اقدامات پر کام جاری ہے اور اس بات پر زور دیا کہ تاجر برادری ان کوششوں میں اسلام آباد پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی ٹریفک پولیس ملک مطلوب احمد اعوان بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔آئی جی پولیس اسلام آباد نے کہا کہ وہ شہر میں سیکورٹی کو مزید بہتر کرنے کیلئے کمیونٹی پولیسنگ کا نظام متعارف کرانا چاہتے ہیں تا کہ لوگ بھی امن و امان کو بہتر کرنے میں پولیس کے ساتھ مل کر اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوام دوستانہ پولیس سروسز فراہم کرنے کیلئے متعدد نئے نظاموں پر کا م جاری ہے اور پولیس کو ایک مستعد اور مزید موثر ادارہ بنانے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے گا تا کہ پولیس عوام کی توقعات پر پورا اتر سکے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے تھانوں میں نئی مصالحتی کمیٹیاں بنانے پر غور جاری ہے اور یقین دہانی کرائی کہ ان کمیٹیوں میں تاجر برادری کو بھی مناسب نمائندگی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دروازے عوام کیلئے ہر وقت کھلے ہیں اور مارکیٹ یونینیں اپنے مسائل سے آگاہ کرنے اور ان کے حل تلاش کرنے کیلئے ان کے دفتر کا دورہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی ان کو اپنے مسائل سے آگاہ کر سکتے ہیں اور وہ ان کے مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے آئی جی پولیس اسلام آباد کو تاجر برادری کے پولیس سے متعلقہ مسائل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے تمام تھانوں میں شہریوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز پر مشتمل نئی مصالحتی کمیٹیاں جلد تشکیل دی جائیں اور ان کمیٹیوں میں چیمبر کے نمائندگان کو بھی شامل کیا جائے تاکہ تنازعات کو پر امن طور پر حل کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا ماضی میں اسلام آباد پولیس اور مارکیٹ یونینز کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے مطابق اسلام آباد پولیس کے پاس کسی تاجر کے بارے میں جب کوئی کیس آتا تو ایکشن لینے سے پہلے اس کو متعلقہ مارکیٹ یونین کے پاس بھیجا جاتا تا کہ مارکیٹ یونین مسئلے کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے تجویز دی کہ مذکورہ معاہدے کو دوبارہ بحال کیا جائے جس سے مسائل کو متفقہ طور پر حل کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی مارکیٹوں اور صنعتی علاقوں میں پولیس کا گشت بڑھایا جائے اور ہر مارکیٹ اور صنعتی علاقے میں پولیس عملے کی موجودگی یقینی بنائی جائے جس سے کاروباری برادری میں بہتر تحفظ کا احساس پیدا ہو گا اور وہ زیادہ اعتماد کے ساتھ اپنے کاروبار کو فروغ دینے پر توجہ دے سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ پولیس سٹیزن رابطہ کمیٹیاں قائم کرنے پر غور کیا جائے جس سے پولیس اور عوام کے درمیان ایک اعتماد اور بھروسے کی فضا قائم ہو گی اور عام آدمی اپنے مسائل کے حل کیلئے بلا جھجک پولیس کی طرف رجوع کرنے میں ترغیب محسوس کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج کل اسلام آباد میں بھکاریوں کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے اور بھکاری مارکیٹوں میں دکانداروں اور گاہکوں کو بھی تنگ کرتے ہیں لہذا انہوں نے تاکید کی کہ پولیس اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرے اور اسلام آباد کو بھکاریوں سے پاک شہر بنانے کی کوشش کرے۔ اس موقع پر مارکیٹ یونین کے عہدیداران نے بھی آئی جی پولیس کو اپنے اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :