اسلام آباد ہائی کورٹ،گوانتانا موبے میں قید غلام احمد ربانی کی رہائی سے متعلق دائر کیس کی جلد سماعت کی استدعا منظور

پیر 30 مئی 2016 15:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 مئی۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے گوانتاناموبے میں قید پاکستانی شہری غلام احمد ربانی کی رہائی سے متعلق دائر کیس کی جلد سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت 28 جون تک ملتوی کردی، گزشتہ روز جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژ ن بینچ نے کیس کی سماعت کی درخواست گزار کی جانب سے مرزا شہزاد اکبر نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ مذکورہ کیس بڑے عرصے سے زیر التواء ہے ، عدالت اس کیس کی باقاعدگی سے سماعت کرے تاکہ انصاف کے تقاضے جلد سے جلد پورے ہوسکیں ،اس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں اس بات کا احساس ہے، بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت 28جون تک ملتوی کردی،واضح رہے کہ درخواست گزار محمد ژشفیع کی جانب سے دائر کیس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت ویانا کنونشن کے تحت احمد ربانی تک رسائی حاصل کرے اور انکے وکیل کو بھی رسائی حاصل کرنے کے انتظامات کرے تاکہ ان کے فوری رہائی کے انتظامات کئے جاسکیں،درخواست میں میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان سابق صدر پرویز مشرف اور ان تمام افراد کے خلاف قانونی قاروائی کرے جو پاکستانی شہری احمد ربانی پر تشدد کرنے اور انہیں امریکہ کے حوالے کرنے میں ملوث ہیں،سابق صدر پرویز مشرف نے اپنی کتاب میں اعتراف کرچکے ہیں کہ انہوں نے 690 کے قریب پاکستانی شہری امریکہ کے حوا لے کیے۔

(جاری ہے)

اگر احمد ربانی پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائیاور ان پر مقدمہ چلایا جائے،واضح رہے کہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے شہری احمد ربانی کو 2001 میں ایجنسیوں نے اغواء کر لیا تھا جسے بعد ازاں امریکہ کے حوالے کرلیا گیا جنہوں نے اسے افغانستان کے بگرام جیل اور بعد میں گوانتاناموبے منتقل کردیا ۔

متعلقہ عنوان :