اطالوی دارالحکومت میں بے روزگاری کا شکارہزاروں افراد کا مظاہرہ

پیر 30 مئی 2016 11:12

روم۔ 30 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 مئی۔2016ء) اٹلی میں معاشی مشکلات کیخلاف ہزاروں لوگوں نے دارالحکومت روم میں سڑکوں پر نکل آئے ۔ اطالوی میڈیا کے مطابق دارالحکومت روم میں بے روزگاری اور تنگدستی کے شکار تقریبا 5 ہزار سے زیادہ افراد نے ایک بڑا مظاہرہ کیا ۔ انھوں نے ہاتھوں میں پوسٹر اور بینر اٹھا رکھے تھے جس پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے ۔

مظاہرے میں شریک افراد نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بھی لگائے۔ مظاہرین گھر ، روزگار اور بہتر سماجی خدمات کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مشتعل مظاہرین نے بینکوں کے دروازوں اور سیکورٹی اہلکاروں پر انڈے برسائے اور حکومت کی سخت گیر معاشی پالیسیوں کی مذمت کی۔مظاہرے میں شریک ایک شخص کا کہنا تھا کہ اقتصادی بحران کی وجہ سے میں روزگار سے محروم ہوگیا اور ان ہزاروں لوگوں کی طرح میرے پاس بھی رہنے کو گھر نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اس کا کہنا تھا کہ وہ ایک متروک گھر میں متعدد دوسرے لوگوں کے ساتھ رہائش پذیر ہے جہاں بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں ہیں۔واضح رہے کہ روم کی بلدیہ نے گزشتہ دنوں ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت متروکہ سرکاری املاک میں رہنے والے اطالوی اور غیر ملکی شہریوں کو مفت سماجی خدمات سے محروم کر دیا جائے گا جس میں علاج معالجے اور تعلیم جیسی سہولتیں بھی شامل ہیں۔ سخت گیر معاشی پالیسی کے خلاف ایسے ہی مظاہرے گزشتہ ہفتے کے روز سپین کے دارالحکومت میڈرڈ اور دیگر شہروں میں بھی کیے گئے تھے۔ سپین کی سو سے زائد سیاسی اور سماجی تنظیموں اور لیبر یونینوں کی اپیل پر ہونے والے ان مظاہروں میں شریک لوگ "روٹی، روزگار اور مکان دو " جیسے نعرے لگا رہے تھے۔