Live Updates

پوری قوم نے 18واں یوم تکبیر روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا

ہفتہ 28 مئی 2016 22:42

پوری قوم نے 18واں یوم تکبیر روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا

اسلام آباد ۔ 28 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 مئی۔2016ء) پوری قوم نے )ہفتہ(کو 18واں یوم تکبیر روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا، اس دن 28 مئی1998ء کو وزیراعظم محمد نواز شریف نے عالمی و مغربی دباؤ کو مسترد اور بھارتی بالادستی کے عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا اور اس تاریخی اقدام کے نتیجے میں جنوبی ایشیا کے خطے میں طاقت کا توازن بھی بحال ہوا ،1998ء میں پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنانے کا سہرا اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سر جاتا ہے۔

یوم تکبیر کے موقع پر ہفتہ کو آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں میں تقریبات منعقد کی گئیں، یوم تکبیر کے حوالے سے کیک کاٹے گئے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ 1998ء میں بھارت کے جوہری دھماکوں کے بعد اس وقت کے بھارتی وزیر داخلہ ایل کے ایڈوانی اور دیگر بھارتی رہنماؤں نے پاکستان کے خلاف دھمکی آمیز زبان استعمال کرنا شروع کر دی تھی لیکن بڑھتے ہوئے مغربی دباؤ کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان کی طرف سے جوہری دھماکے کرنے کا جراتمندانہ فیصلہ کیا۔

28مئی کو بلوچستان کے ضلع چاغی میں راس کو کی پہاڑیوں میں ” اللہ اکبر“ کے فلگ شگاف نعروں کی گونج میں پہلے 5دھماکے کئے گئے اور اس کے بعد 30مئی کو اسی علاقے میں ایک اور دھماکہ بھی کیا۔ کامیاب دھماکوں کے فوری بعد وزیراعظم محمد نواز شریف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ” بھارت کے 5دھماکوں نے اس اقدام کو ناگزیر بنا دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن بات کرنے کے طور طریقے بھی بھول گیا ہے اور وہ ہمیں کھلم کھلا دھمکیاں دے رہا ہے، نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج تاریخ بن رہی ہے، اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنے ملک کے دفاع کے لئے یہ اقدام اٹھانے کا موقع فراہم کیا ہے جو ناگزیر تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کبھی جوہری دوڑ میں شامل ہونے کے خواہاں نہیں رہے، ہم نے دنیا کے سامنے ثابت کیا ہے کہ ہم اس بات کو قبول نہیں کریں گے کہ ہمیں ڈکٹیٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی بزدل یا مرعوب قوم کا نمائندہ نہیں ہوں، جوہری دھماکوں کے بعد بھارتی رہنماؤں کی طرف سے مسلسل اشتعال انگیز بیانات ہمارے لئے ناقابل برداشت ہیں، پاکستان کے عوام ایک باوقار قوم ہیں جو اپنی عزت و وقار کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر سکتی ہے“۔

اس دن کے موقع پر آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں یوم تکبیر ورکر کنونشن کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر آصف کرمانی اور آزاد کشمیر مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماؤں نے خطاب کیا، اسی طرح چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں بھی خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا، وفاقی دارالحکومت میں منعقد ہونے والی تقریبات کی صدارت مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کی جبکہ اسلام آباد کے میئر شیخ انصر عزیز اور سینیٹر چوہدری تنویر،راجہ جاوید اخلاص اور دیگر ارکین سینیٹرز و وفاقی وزراء نے بھی یوم تکبیر کی مختلف تقریبات سے خطاب ، اس دن کی مناسبت سے اخبارات خصوصی ایڈیشن شائع کئے گئے جبکہ الیکٹرانک میڈیا پر خصوصی پروگرامات ٹیلی کاسٹ کئے گئے ۔

اس موقع پراہم قومی رہنماؤں نے پیغامات بھی جاری کئے۔ جوہری دھماکے کر کے پاکستان نے دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا اور وہ دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت کے طور پر سامنے آیا۔پاکستان نے پرامن بقائے باہمی کے لئے کم سے کم دفاعی صلاحیت کے حصول کی پالیسی کو ہمیشہ اپنایا ہے اور اس کے کسی قسم کے جارحانہ مقاصد نہیں ہیں۔ یاد رہے کہ بھارت نے اپنا پہلا جوہری تجربہ 1974ء میں کیا جس نے پاکستان کو نیوکلیئر پروگرام پر کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کردیا۔

28مئی کے دن عوام اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ جس طرح پاکستانی قوم ، قیادت، مسلح افواج اور سائنسدانوں نے پاکستان کے جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لئے مل کر بھرپور جدوجہد کی وہ پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کے تحفظ کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔پاکستان کسی بھی ریاست کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا۔ نیوکلیئر پروگرام کے پیچھے علاقائی سالمیت، سیاسی ہم آہنگی اور امن جیسے مقاصد ہیں، پاکستان جنوبی ایشیا میں نہ تو اسلحے کی دوڑ میں شامل ہونا چاہتا ہے اور نہ رہا ہے، پاکستان جوہری تخفیف اسلحہ کے مقاصد کی حمایت جاری رکھے گا۔

موجودہ حکومت نے خطے میں سٹریٹجک اور روایتی ہتھیاروں کے اضافے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ، موجودہ حکومت وزیراعظم محمد نوازشریف کے علاقائی امن کے وژن کے حوالے سے پرعزم ہے اور بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بڑھانے کی خواہش رکھتی ہے تاہم کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان بنیادی مسئلہ رہا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پوری قوم دہشتگردی کے مسئلے پر متحد ہے، 46بلین ڈالر کے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک گیم چینجر ہو گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات