Live Updates

28مئی کا دن گواہ ہے نواز شریف کو نہ کوئی خرید سکتا اور نہ کوئی جھکا سکتا ہے، ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ وہ لیڈر ہی کرسکتا ہے جو بہادر، جراتمند اور سچا ہو، انہوں نے ملک کی عزت اور وقار کی راہ میں کسی رکاوٹ اور لالچ کو حائل نہیں ہونے دیا، نواز شریف کی دولت پاکستان کے عوام ہیں اور اس ملک کے عوام نواز شریف کے وقار کا اسی طرح دفاع کریں گے جس طرح انہوں نے 6 ایٹمی دھماکے کرکے قوم کی عزت اور وقار میں اضافہ کیا اور ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیا، عمران خان 2018 کا انتخاب تو ابھی دور کی بات ہے عوام آزاد کشمیر کے آئندہ انتخابات میں ووٹ کے ذریعے تم سے انتقام لیں گے اور جھوٹے الزامات کی سیاست کو دفن کر دیں گے، سڑکوں پر آنے والے ہمیں نہیں پاکستان کے عوام کو سزا دیں گے اور عوام خود ان کو مسترد کردیں گے، اگرکوئی احتساب چاہتا ہے تو پاکستان کے آئین میں طریقہ درج ہے ، آئین کے مطابق احتساب کیا جائے اور پھر احتساب ان کا بھی ہو جنہوں نے غریب ترین ظاہر کر کے قرضے معاف کرائے،آزاد کشمیر میں نواز شریف کے کارکنوں کو ایوان میں پہنچاؤ پھر آزاد کشمیر اس طرح ترقی کرے گا جس طرح پاکستان ترقی کرتا ہے

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کا مظفر آباد میں یوم تکبیر ورکرز کنونشن سے خطاب

ہفتہ 28 مئی 2016 22:42

مظفر آباد 28 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہاہے کہ 28مئی کا دن گواہ ہے کہ نواز شریف کو نہ کوئی خرید سکتا اور نہ کوئی جھکا سکتا ہے، ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ وہ لیڈر ہی کرسکتا ہے جو بہادر، جراتمند اور سچا ہو، انہوں نے ملک کی عزت اور وقار کی راہ میں کسی رکاوٹ اور لالچ کو حائل نہیں ہونے دیا، نواز شریف کی دولت پاکستان کے عوام ہیں اور اس ملک کے عوام نواز شریف کے وقار کا اسی طرح دفاع کریں گے جس طرح انہوں نے 6 ایٹمی دھماکے کرکے قوم کی عزت اور وقار میں اضافہ کیا اور ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیا، عمران خان 2018 کا انتخاب تو ابھی دور کی بات ہے عوام آزاد کشمیر کے آئندہ انتخابات میں ووٹ کے ذریعے تم سے انتقام لیں گے اور جھوٹے الزامات کی سیاست کو دفن کر دیں گے، سڑکوں پر آنے والے ہمیں نہیں پاکستان کے عوام کو سزا دیں گے اور عوام خود ان کو مسترد کردیں گے، اگرکوئی احتساب چاہتا ہے تو پاکستان کے آئین میں طریقہ درج ہے ، آئین کے مطابق احتساب کیا جائے اور پھر احتساب ان کا بھی ہو جنہوں نے غریب ترین ظاہر کر کے قرضے معاف کرائے،آزاد کشمیر میں نواز شریف کے کارکنوں کو ایوان میں پہنچاؤ پھر آزاد کشمیر اس طرح ترقی کرے گا جس طرح پاکستان ترقی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو یہاں مظفر آباد میں یوم تکبیر ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ یوم تکبیر کے موقع پر وزیراعظم نے محبت اور سلام بھرا پیغام مظفر آباد کے عوام کیلئے بھیجا اور کہا کہ مظفر آباد کے لوگوں کو ضرور بتانا کہ 28 مئی 1998ء کو کتنے کٹھن حالات میں ہم نے ایٹمی دھماکے کئے اور بھارت کی انا کو توڑا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ کشمیر کے لوگوں میں بھی خواہ وہ کشمیر کے اس طرف رہتے ہیں یا اس طرف سب کے ذہنوں میں سوال تھا کہ بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب کیسے دینا ہے کیونکہ پاکستان کے ہاتھ دنیا روک رہی تھی۔

بڑے بڑے دانشوروں نے وزیراعظم کو کہا کہ اگر آپ نے ایٹمی دھماکہ کیا تو آپ کو کٹھن اور مشکل حالات کا سامنا ہوگا، خود امریکی صدر کلنٹن نے وزیراعظم نواز شریف کو5 مرتبہ فون کیا اور دھماکہ کرنے سے روکتے رہے اور کہا کہ پاکستان کی معیشت ختم ہو جائے گی، آپ پراقتصادی پابندیاں لگا دی جائیں گی۔پرویز رشید نے کہا کہ 11 مئی کو نواز شریف نے پاکستان کے ایٹمی سائنسدانوں سے پوچھا کہ اگر دھماکے پاکستان کرنا چاہے تو کتنے دن درکار ہوں گے تو انہوں نے کہا کہ اس کے لئے کافی وسائل درکار ہوں گے اور وسائل کی دستیابی کی صورت میں بھی 3 سے 4 ہفتے لگیں گے، نواز شریف نے کہا کہ پیٹ پر پتھر باندھ لیں گے لیکن وسائل مہیا کریں گے اور عزت اور وقار پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، آپ وقت کم کریں جس پر سائنسدانوں نے کم سے کم 17 دن مانگے اور 28 مئی 1998ء کو 17 دن پورے ہوئے بھارت کے 5 دھماکوں کے مقابلہ میں ہم نے6دھماکے کئے اوریہ ایسا لیڈر ہی کر سکتا تھا جو بہادر ہو، سچا ہو،دشمن کی آنکھ میں آنکھ ڈالنے کی طاقت رکھتا ہو اور جو نہ جھکتا ہو نہ بکتا ہو۔

28 مئی کا دن گواہ ہے کہ نواز شریف کو نہ کوئی خرید سکتا ہے نہ جھکا سکتا ہے۔تو پھر یہ الزام خان کون ہوتاہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ جنہوں نے 5 ٹیلی فون کئے انہوں نے 5 ارب روپے دینے کا بھی لالچ دیا لیکن نواز شریف نے کہا کہ دنیا کی ساری دولت قدموں میں رکھ دو لیکن میں پھر بھی ملک اور قوم کے وقار کا سودا نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان 2018ء کا پاکستان کا انتخاب تو آئے گا جب آئے گا لیکن آزاد کشمیر کے انتخابات میں عوام تم سے انتقام لیں گے۔

انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے امانت دیانت اور جرأت سے کسی دھمکی کو حائل نہیں ہونے دیا، 28 مئی 1998ء کوپاکستان کو عزت دلوائی۔ دفاع کے معاملہ میں خود کفیل بنانے والے وزیراعظم کو ہتھکڑی لگتی ہے ، جلاوطن کیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ تم پاکستان آ نہیں سکتے ،ان کے خاندان کا داخلہ بند کیا جاتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ ہمارے وزیر اعظم کوہم سے کیوں چھینا گیا جس نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا ہے ، جو پاکستان کی محبت میں مبتلا ہو کر ایٹمی دھما کہ کرے، موٹروے بنائے، کشمیر کا مقدمہ بھی لڑے اور وہ پھر منتخب ہو کر آتا ہے تو اس کے خلاف پھر سازشیں شروع ہو جاتی ہیں، پہلے تو ایٹمی دھماکوں کی سزا دیتے تھے اب کیوں دھرنوں کی باتیں ہو رہی ہیں کیوں کہتے ہو سڑکوں پر آئیں گے کیا جرم کیا۔

28 مئی کو ملک کو دفاع میں خود کفیل کیا اب اس قوم کو معاشی طور پر خود کفیل بنانا چاہتے ہیں تاکہ اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار کیلئے قطاروں میں نہ لگنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ میرپور کے بسنے والے کو میرپور میں لاہور اور پنڈ دادنخان کے رہنے والے کو اس کے علاوہ علاقے میں روزگار مل سکے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیرا عظم نواز شریف وسط ایشیاء ممالک گئے اور وہاں سے بجلی پاکستان لانے کی بات کی ، تھر کے کوئلہ کے استعمال کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا مگر انہوں نے وہ بجلی کیلئے استعمال شروع کیا۔

وزیرا عظم نواز شریف نے کہا کہ وہ ملک کے کارخانوں کو چلتا اور لوگوں کو برسرروزگار دیکھنا چاہتے ہیں ، 2022ء تک انتظار نہیں کر سکتے 2017ء تک نیلم جہلم تیار ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کہا کہ حکومت اور ایوان وزیراعظم کے اخراجات کم کروں گا لیکن نیلم جہلم چلنا چاہئے اور نیلم جہلم منصوبہ 2017ء میں کام شروع کر دے گا، اس وزیراعظم کے خلاف تم دھرنے دینا چاہتے ہو، سڑکوں پر آنا چاہتے ہو، یہ وزیراعظم قوم کو گیس دے رہا ہے، بجلی دے رہا ہے اس لئے تم اسے سزا دینا چاہتے ہو ۔

سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ ایٹمی دھماوں کی جو سزا ہمیں ملی وہ معاف کی اور اب جو سزا دھرنوں اور سڑکوں پر آنے کی دینا چاہتے ہیں وہ سزا پوری قوم کو ملے گی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے لوگ سڑکوں پر آنے والوں کو مسترد کردیں گے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی طرف جو میلی آنکھ سے دیکھے گا پھر پاکستان کے عوام اس کا حساب لیں گے۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ اگرکوئی احتساب چاہتا ہے تو پاکستان کے آئین میں طریقہ درج ہے ، آئین کے مطابق احتساب کیا جائے اور پھر احتساب ان کا بھی ہو جنہوں نے غریب ترین ظاہر کر کے قرضے معاف کرائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم احتساب دینے کو تیار ہیں تم بھی اپنے آپ کو احتساب کیلئے تیار کرو ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب اور بلوچستان میں جہاں نواز شریف کے کا رکنوں کی حکومت ہے وہاں تبدیلی نظر آتی ہے۔ آزاد کشمیر میں نواز شریف کے کارکنوں کو ایوان میں پہنچاؤ پھر آزاد کشمیر اس طرح ترقی کرے گا جس طرح پاکستان ترقی کرتا ہے

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات