خوراک کی ضروریات ، پانی کے بحران کے باعث شدید خطرات لا حق ہونے کی پیشگوئیاں انتہائی تشویشناک ہیں ‘ مقررین

حکومت قومی پالیسی کا اعلان کر کے زراعت اور پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے خاطر خواہ فنڈز مختص کرنے کا اعلان کرے اوریگا گروپ آف کمپنیز کے زیر اہتمام ’ ’ فوڈ سکیورٹی کانفرنس 2016ء ‘‘ سے چیئرمین جمشید چیمہ ،چوہدری سرور ،اعجاز چوہدری ،شفقت محمود و دیگر کا خطاب

ہفتہ 28 مئی 2016 20:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 مئی۔2016ء) پاکستان کو مستقبل میں خوراک کی ضروریات اور پانی کی قلت سے پیدا ہونے والے بحران کے باعث شدید خطرات لا حق ہونے کی پیشگوئیاں انتہائی تشویشناک ہیں ،اگر زراعت کی ترقی کیلئے ریسرچ اور پانی کے بحران کے حل پر توجہ نہ دی گئی تو پاکستان کیلئے اپنی خوراک اور صنعتوں کو خا م مال کی ضروریات پوری کرنا مشکل ہو جائیگا ،حکومت قومی پالیسی کا اعلان کر کے زراعت اور پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے خاطر خواہ فنڈز مختص کرنے کا اعلان کرے ۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے مقامی ہوٹل میں اوریگا گروپ کے زیر اہتمام ’ ’ فوڈ سکیورٹی کانفرنس 2016ء ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس سے اوریگا گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین جمشید اقبال چیمہ ،عبد العلیم خان ،پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید ، منزہ حسن ،رائے عزیز اﷲ ،سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور ،اعجاز چوہدری ،رکن قومی اسمبلی شفقت محمود ،شعیب صدیقی ، رانا ندیم ،کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر ،سرفراز خان سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ولید اقبال ، عمر سرفراز چیمہ ، رائے عزیز اﷲ ،مسرت جمشید چیمہ ،میاں حامد معراج ، سردار کامل عمر سمیت کسانوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔جمشید اقبال چیمہ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خوراک اور پانی کی کمی کا شکار ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے لیکن بد قسمتی سے حکمران اس پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں ۔

زراعت حکومت کی ترجیحات میں سرے سے ہی شامل نہیں جسکا خمیازہ ہمیں آنے والے سالوں میں بھگتنا پڑے گا ۔ پاکستان کے اندر خوراک کے حوالے سے صورتحال بدتر ہے ۔اگر حکومت نے اس طرف توجہ نہ دی تو قرضے لے کر بھرے جانے والے زر مبادلہ کے ذخائر بھی خرچ کر لئے جائیں خوراک کی ضروریات پوری نہیں ہو سکیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کا بحران انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر چکا ہے ۔

ہمیں اپنے مستقبل کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر آبی ذخائر کی تعمیر شروع کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اوریگا گروپ زراعت کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے اور انشا اﷲ مستقبل میں بھی اس پر کاربند رہیں گے۔میاں محمود الرشید نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زراعت حکمرانوں کی ترجیحات میں ہی شامل نہیں لیکن اس کے باوجود کسان طبقہ ملک کی خوراک اور صنعتوں کے لئے خام مال کی ضروریات پوری کرنے کیلئے بھرپور محنت کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 17فیصد جی ایس ٹی کسانوں پر ظلم ہے ۔کسانوں پر ایسے قواعد و ضوابط عائد کر دیئے گئے ہیں کہ وہ اپنی اجناس کو منڈیوں میں نہیں پہنچا پاتے ۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی منڈیوں میں پاکستان کی بجائے کسی اور ملک کی اجناس نظر آتی ہیں۔ محمود الرشید نے کہا کہ بھارت میں کسانوں کو بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے جبکہ اس کے برعکس پاکستانی حکومت کے پاس کسانوں کے لئے کوئی پالیسی نہیں ۔

حکومت کسانوں کو زرعی مداخل پر براہ راست سبسڈی دے ۔ عبد العلیم خان نے کہا کہ پاکستان میں زراعت زبوں حالی کا شکار ہے اور مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں یہ صورتحال مزید ابتر ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ہمارے ملک کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے لیکن ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسے با ربار فریکچر کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کسان ہر طرح کی مشکلا ت کے باوجود ملک کی خوراک پوری کرنے کے لئے محنت کر رہا ہے ،اگر یہ طبقہ متنفر ہو گیا تو پھر کوئی بھی حکومت خوراک کی ضروریات پوری نہیں کر سکیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود دس سال سے زرعی پالیسی نہیں بنائی گئی ۔ کسانوں کو ریلیف دینے کی بجائے ان پر ٹیکسز کا بوجھ لادھ دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کابحران شدید تر ہو رہا ہے اور اس حوالے سے عالمی ادارے انتہائی خطرناک پیشگوئیاں کر چکے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔چوہدری سرور نے کہا کہ فوڈ سکیورٹی ایک چیلنج ہے لیکن بد قسمتی سے ا س طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پانی کے ذخائر تعمیر کر رہا ہے جبکہ ہمارے حکمران قرضے لے کر میٹرون اور اورنج ٹرینیں بنانے میں مصروف ہیں۔ شفقت محمود نے کہا کہ حکمرانوں کی توجہ صرف ان منصوبوں پر ہے جن کے آغاز سے قبل ان کی کمشن حکمرانوں کے اکاؤنٹس میں آجائیں۔ مستقبل میں ملک کی خوراک کی ضروریات اور پانی کے بحران کے حوالے سے جو تصویر پیش کی جارہی ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے۔منزہ حسن نے کہا کہ اسمبلیوں میں آنے والے زیادہ تر اراکین کا تعلق دیہی علاقوں سے ہوتا ہے لیکن ان میں سے کوئی بھی کسانوں کے حقوق کے لئے آواز نہیں اٹھاتا ۔ اس موقع پر چیئرمین اوریگا گروپ جمشید اقبال چیمہ کی طرف سے مہمانوں کو سوینئر بھی دئیے گئے ۔

متعلقہ عنوان :