پاک افواج اورمحب وطن قبائل کی قربانیوں اور آپریشن ضرب عضب کی کامیابی سے ا من لوٹ آیا،اقبال ظفرجھگڑا

ٹی ڈی پیز کی بحالی اور قبائل کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیاجائیگا،ٹی ڈی پیز کی واپسی اور تعلیم وصحت کی سہولیات ہماری اولین ترجیحات ہے،،گورنرخیبرپختونخوا

ہفتہ 28 مئی 2016 20:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مئی۔2016ء) گورنرخیبرپختونخواانجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ پاک افواج اورمحب وطن قبائل کی قربانیوں اور آپریشن ضرب عضب کی کامیابی سے نہ صرف قبائلی علاقہ جات بلکہ پورے ملک میں امن وسکون لوٹ آیاہے۔ انہوں نے کہاکہ قبائل پاکستان کے محب وطن شہری ہے اور آج ہمارا دفاع ناقابل تسخیر ہے۔ انہوں نے کہاکہ فاٹامیں متاثرین کی واپسی کاعمل کامیابی سے جاری ہے اور اس سال کے آخر تک تمام ٹی ڈی پیز کی واپسی مکمل ہوجائیگی۔

گورنرنے کہاکہ ٹی ڈی پیز کی بحالی اور قبائل کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیاجائیگا۔ ٹی ڈی پیز کی واپسی اور تعلیم وصحت کی سہولیات ہماری اولین ترجیحات ہے اور اب ہم تعمیروترقی کے نئے سفر پرگامزن ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پائیدار امن کے قیام کیلئے ہم سب کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرناہوگا، ملکی بقاء وسلامتی ، اتحاد ، یگانگت اور یک جہتی میں ہے۔

پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے ہمیں آپس کے اختلافات بھلا کر یکجہتی کا مظاہرہ کرناہوگااور اس ملک کی تعمیروترقی اور خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرناہوگا۔ وہ ہفتہ کے روز جنوبی وزیرستان ایجنسی کے ایک روزہ دورے کے موقع پر تحصیل لدھا میں گورنمنٹ ڈگری کالج لدھاکے افتتاح کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سینیٹرصالح شاہ، رکن قومی اسمبلی محمدجمال الدین، جی او سی 9 ڈویژن میجرجنرل خالد جاوید، جی اوسی 45 انجینئرنگ ڈویژن میجرجنرل انوارالحق چوہدری، کمشنر ڈی آئی خان اختر نذیر، سیکرٹری سوشل سیکٹرفاٹاوقارالحسن، پولیٹیکل ایجنٹ ظفرالاسلام، ایجنسی کے عمائدین اور مشران اور طلباء اوردیگرمتعلقہ حکام بھی موجودتھے۔

اس موقع پر گورنر کوروایتی پگڑی بھی پہنائی گئی۔ گورنمنٹ ڈگری کالج لدھا متحدہ عرب امارات کے تعاون سے 7 کنال پرمشتمل جدید سہولیات سے آراستہ کالج پر 144.25 ملین روپے کی لاگت آئی ہے اور یہ منصوبہ جولائی 2012ء میں شروع کیاگیاتھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ تعلیم معاشرے میں صحیح سمت کا تعین کرتی ہے اور ایسے مواقع فراہم کرتی ہے کہ نوجوان ملک کے فعال شہری بن سکیں۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا میں ٹی ڈی پیز کی واپسی و بحالی سمیت تعلیم وصحت کی سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیحات ہیں اور وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف کی سربراہی میں موجودہ حکومت قبائل کو قومی دھارے میں لانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پراقدامات اٹھارہی ہے۔ فاٹامیں تعمیراتی کاموں کی بدولت یہ علاقے آج کہیں زیادہ مستحکم ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس علاقے میں تعمیرکئے جانیوالا جدید سہولیات سے آراستہ ڈگری کالج علاقے کو ترقی کی راہ پرگامزن کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا میں تعلیم کے فروغ اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائیگا۔ فاٹا میں تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ کردیاگیا ہے اور ہمارا ہدف ہے کہ پورے فاٹا میں خواندگی کی شرح کو 100 فیصد تک لایاجائے اور اس ضمن میں عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ گورنرنے جدید سہولیات سے آراستہ کالج کے منصوبے کی تکمیل متحدہ عرب امارات کی حکومت اور ان کے عوام کا شکریہ ادا کیا اور پاک افواج، پولیٹیکل انتظامیہ ، 45 انجینئرنگ ڈویژن اور 2 انجینئرزبٹالین کو ان کی ان تھک محنت پر خراج تحسین پیش کیا۔

گورنرنے اس امید کا اظہارکیا کہ فاٹا کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی بدولت دہشت گردی کے خاتمے اورپائیدار امن کے قیام میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی منصوبے فاٹا کیلئے ترقی اورخوشحالی کے ضامن ہیں۔ اس موقع پر قبائلی زعماء نے گورنر کو علاقے کے عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کیاجبکہ گورنرنے ان کی گزارشات کو غور سے سنا اور انہیں جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر قبائل کی جانب سے علاقے میں امن وامان کی بحالی اور تعمیروترقی کے منصوبوں کیلئے حکومت اورگورنرکے اقدامات کوسراہا۔ گورنرنے جنوبی وزیرستان ایجنسی کی تحصیل سروکئی گئے جہاں پرانہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹرزہسپتال مولاخان سرائے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر گورنرنے ہسپتال کے مختلف حصوں کا تفصیلی معائنہ کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہسپتال میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی کمی کو فوری طور پر پورا کیاجائے۔

انہوں نے اس موقع پر کہاکہ فاٹاکی تعمیروترقی سمیت خاص طور پر صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے جامع اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ تحصیل سروکئی میں تعمیرکئے جانیوالے ڈی کیٹگری ہسپتال تقریباً 133 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیاگیاہے جبکہ دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے پاک آرمی نے 25 ملین روپے خرچ کئے
ہیں۔

متعلقہ عنوان :