پنجاب حکومت تاجروں کے ساتھ سوتیلی ماؤں جیسا سلوک نہ کرئے‘ خواجہ خاور رشید

1.02 فیصد سی ای ایس ایس ٹیکس وفاقی حکومت پہلے ہی تاجروں سے کراچی میں وصول کر رہی ہے اشاریہ 90 فیصد اگر پنجاب کے تاجروں پر مزید ٹیکس لگایا گیا تو ٹیکس بڑھ کر دوگنا ہو جائے گا

ہفتہ 28 مئی 2016 18:12

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مئی۔2016ء) ایف پی سی سی آئی ریجنل قائمہ کمیٹی برائے امن وامان کے چیئرمین و سینئر نائب صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) ٹریڈرز ونگ پنجاب خواجہ خاوررشید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت تاجروں کے ساتھ سوتیلی ماؤں جیسا سلوک نہ کرے، 1.02 فیصد سی ای ایس ایس ٹیکس وفاقی حکومت پہلے ہی تاجروں سے کراچی میں وصول کر رہی ہے اشاریہ 90 فیصد اگر پنجاب کے تاجروں پر مزید ٹیکس لگایا گیا تو ٹیکس بڑھ کر دوگنا ہو جائے گا۔

امپورٹ ، ایکسپورٹ، مال کی نکل حمل، مینوفیکچرنگ، پیداوار اور یہاں تک کے اپنے ہی ملک کے دوسرے صوبوں سے پنجاب میں داخل ہونے والے مال پر بھی پنجاب ای ایس ایس ٹیکس لاگو کیے جانے کے امکان نے تاجروں کی راتوں کی نیندیں حرام کر دیں ہیں، وفاق کے علاوہ ای ایس ایس ٹیکس کوئی صوبہ بھی وصول نہیں کرتا پنجاب کا یہ قدم سمجھ سے بالا تر ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب انفراسٹکچر ڈیولپمنٹ سیس ایکٹ پنجاب حکومت نے 2015 میں ترتیب دیا تھا اس وقت بھی تاجر برادری نے اس کی بھر پور مخالفت کی تھی اور اس بے جا ٹیکس کو کسی بھی صورت تسلیم کرنے سے واضع انکار کر دیا تھا۔

پنجاب ای ایس ایس ٹیکس ہر طرح کے کاروبار پر لاگو کیے جانا ناانصافی ہے بلکہ یہ ٹیکس کسی بھی اعتبار سے تاجروں کو قابل قبول نہیں۔ ای ایس ایس ٹیکس کے نام پر تاجروں کا معاشی قتل عام حکومت کو تو مہنگا پڑے گا ہی مگر اسکی چکی تلے عوام بھی پسے گی، ٹیکس کا زیادہ بوجھ گھوم پھر کر عام عوام پر ہی آ جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جلد اس فیصلہ کو واپس لے اور جولائی میں پنجاب سی ای ایس ایس ٹیکس لاگو کرنے کی بجائے تاجروں اور عوام کو کچھ ریلیف دینے پر غور کرئے۔

متعلقہ عنوان :