سانحہ بلدیہ کیس ،عدالت کا اصل جے آئی ٹی پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی،سابق تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس

ہفتہ 28 مئی 2016 16:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مئی۔2016ء) سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے اصل جے آئی ٹی پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ،2012 سے معاملہ لٹکایا جا رہاہے ۔ عدالت نے سابق تفتیشی آفیسر جہانزیب کو ناقص تفتیش پر شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی ہے ۔

ہفتہ کو سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ نے سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت کی، عدالت میں تفتیشی آفیسر ایس ایس پی ساجد سدوزئی ، رینجرز کے لا افسر، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور سرکاری وکیل پیش ہوئے، دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بلدیہ کیس میں اصل جے آئی ٹی محکمہ داخلہ کے پاس ہے۔عدالت میں ایک بار پھر جے آئی ٹی کی کاپی جمع کرائی گئی ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے جے آئی ٹی نہیں مانگی۔

(جاری ہے)

یہ جے آئی ٹی صرف اطلاع ہے، اس سے عدالت کو نہیں پولیس کو فائدہ ہے ۔ جے آئی ٹی سے پولیس کو مدد مل سکتی ہے ۔عدالت نے سرکاری وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ نہ محکمہ داخلہ اس کیس کو حل کرنے میں سنجیدہ نظر آتا ہے نہ ہی پولیس ، آئی جی سندھ کو مفرور ملزمان کے بارے میں ہدایت دی تھی کہ انہیں گرفتار کیا جائے لیکن اس پر کوئی عمل نہیں ہوا۔2012 سے معاملہ لٹکایا جا رہا ہے ۔

عدالت نے کہا کہ مفرور ملزموں کے بارے میں دی گئی ہدایت پر عمل نہیں ہوا۔ صرف زبانی جمع خرچ سے کچھ نہیں ہو گا ۔ ہر چیز موجود ہے لیکن کوئی کچھ کرنے والا نہیں ۔ بلاوجہ معاملے کو طول دیا جا رہا ہے۔سانحہ بلدیہ کیس کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ کے واضح احکامات تھے کہ اس کیس کو ایک سال کے اندر اندر نمٹادیا جائے لیکن سانحہ بلدیہ کیس میں ابھی تک تفتیشی اداروں کی جانب سے مثبت کارکردگی نہیں دکھائی جاسکی۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کہ مقدمے میں نئی ایف آئی آر کی روشنی میں کیا تحقیقات کی گئی ہیں عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ ایس ایس پی ساجد سدوزئی نے عدالت کو بتایا کہ بلدیہ کیس میں انسپکٹر اسلام گل کو نیا تفتیشی افسر مقرر کردیا گیا ہے جبکہ مفرور ملزم کی گرفتاری کے لئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔عدالت نے مفرور ملزم منصور کے ایک مرتبہ پھر ناقابل ضمانت وار ٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی ہے ۔

جبکہ وکیل استغاثہ کو آئندہ سماعت پر عبوری چالان پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔ سماعت کے بعد سرکاری صلاح الدین پنور نے کہا کہ عدالت نے نئی ایف آئی آر کی تفصیلات طلب کی ہیں کہ تحقیقات کہاں تک پہنچی ہیں۔ر عدالت کا کہنا تھا کہ اصل جے آئی ٹی کب پیش کی جائے گی۔واضح رہے کہ سال 2012 میں بلدیہ ٹاوٴن کی فیکٹری میں آگ لگنے سے 259 افراد جاں بحق ہوگئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :