کراچی میں پولیس کے ہاتھوں گرفتار دہشت گرد منیر احمد کے سنسنی خیز انکشافات

وزیرستان میں فورسسز پر حملے کرنے کا اعتراف‘18 اہم ساتھی حساس اداروں، رینجرز اور پولیس کے ہاتھوں مقابلے میں مارے جاچکے ہیں۔ملزم کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 28 مئی 2016 14:35

کراچی میں پولیس کے ہاتھوں گرفتار دہشت گرد منیر احمد کے سنسنی خیز انکشافات

کراچی(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28مئی۔2016ء) کراچی میں پولیس کے ہاتھوں گرفتار دہشت گرد منیر احمد نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔دہشت گرد نے وزیرستان میں فورسسز پر حملے کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔کالعدم تحریک طالبان کے گرفتار دہشت گرد منیر احمد عرف مفتی صاحب نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ اسکے 18 اہم ساتھی حساس اداروں، رینجرز اور پولیس کے ہاتھوں مقابلے میں مارے جاچکے ہیں۔

ملزم کا شمار کالعدم تحریک طالبان کراچی کے امیر خان زمان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ملزم کے مطابق اس نےخان زمان محسود کے ساتھ وزیرستان سے اسلحہ چلانے کی ٹریننگ لی۔ٹریننگ کے بعد ملزمان کراچی آگئے جہاں اسنے کراچی میں راجا تنویر کالونی میں رہائش اختیار کرلی۔

(جاری ہے)

ملزم نے وزیرستان کے کمانڈر حکیم اللہ محسود اور خان زمان محسود کے ساتھ فورسز پر حملے کئے۔

بھتہ نہ ملنے پر ملزم کے ساتھی سجاد لنگڑا نے حنیف آفریدی نامی شخص کو قتل کیا۔ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ خان زمان خان محسود وزیرستان میں روپوش ہے اور وہیں سے نیٹ ورک چلا رہا ہے۔ تفتیشی رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزم منیر احمد کالعدم تحریک طالبان کراچی کے امیر خان زمان خان کا قریبی ساتھی اور دوست ہے۔ گرفتار دہشت گرد نے کالعدم تحریک طالبان کراچی کے امیر کے ساتھ وزیرستان میں تربیت حاصل کی۔

وزیرستان میں کمانڈر حکیم اللہ مسعود اور خان زمان مسعود کے ساتھ مل کرفورسز پر حملوں میں ملوث رہا۔ گرفتار دہشت گرد نے تفتیش میں لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان سوات گروپ کے لوگوں سے بھی رابطوں کا اعتراف کیا۔ ملزم نے تفتیش میں کالعدم تحریک طالبان وزیرستان قیادت کے حکم پر کراچی میں بھتہ وصولی اور بھتہ کی عدم ادائیگی پر قتل کی وارداتوں کا بھی انکشاف کیا۔ ملزم نے بتایا کہ اسکے 18 اہم ساتھی حساس اداروں ، رینجرز اور پولیس سے مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان کراچی کے امیر خان زمان خان مسعود نے وزیرستان کے علاقے غوث میں روپوشی اختیار کررکھی ہے اور وہ وہاں سے نیٹ ورک چلا رہا ہے