دورئہ انگلینڈ میں سیمنگ پچز پر جنگ جیتنے کیلیے ماسٹر پلان تیار کرلیا گیا

ہفتہ 28 مئی 2016 13:29

دورئہ انگلینڈ میں سیمنگ پچز پر جنگ جیتنے کیلیے ماسٹر پلان تیار کرلیا ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 مئی۔2016ء) دورئہ انگلینڈ میں سیمنگ پچز پر جنگ جیتنے کیلیے ماسٹر پلان تیار کرلیا گیا، کرکٹرز کی صلاحیتیں نکھارنے کیلیے مہم پیر سے لاہور میں شروع ہوگی،کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے پچز کو قدرے نرم رکھتے ہوئے گھاس چھوڑ دی گئی،ڈیوک جیسی ابھری سلائیوں والی گیندوں کا انتظام بھی کرلیا گیا، صبح10سے دوپہر ایک بجے تک نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں انڈور پریکٹس کی جائیگی۔

لنچ اور آرام کے بعد سہ پہر ساڑھے 3 بجے ایک گھنٹہ صرف بولرز ٹریننگ کرینگے، شام ساڑھے 4 سے 7بجے تک تمام پلیئرز کی بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں مہارت بہتر بنانے کیلیے نیٹ سیشن ہونگے، ڈسپلن پر لیکچرز کا سلسلہ بھی جاری رہے گا،کھلاڑیوں کی ذہنی مضبوطی کیلیے ماہر نفسیات کی خدمات بھی حاصل کیے جانے کاامکان ہے، این سی اے ہیڈکوچ مشتاق احمد ٹریننگ کی نگرانی کرینگے۔

(جاری ہے)

ٹرینر و فیلڈنگ کوچ گرانٹ لیوڈن، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور اور معاون اسٹاف اپنے اپنے شعبوں میں ذمہ داریاں سنبھالینگے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں فٹنس کیمپ ختم ہونے کے بعد کرکٹرز گھروں میں آرام کررہے ہیں ،ان میں سے دورئہ انگلینڈ کیلیے شارٹ لسٹ کیے جانیوالے 21 کھلاڑی آج اتوارکی شب نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں رپورٹ کرینگے،اگلے روز اسکلز کیمپ شروع ہوجائیگا، ٹریننگ کا یہ سلسلہ5جون تک جاری رہے گا، ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کی صلاحیتیں نکھارکر مشکل ٹور میں درپیش چیلنجز کی تیاری کیلیے این سی اے اسٹاف کی معاونت سے ماسٹر پلان تیار کرلیا گیا ہے، انگلینڈ میں پاکستانی ٹیم کو سیمنگ کنڈیشنز میں کھیلنا ہوگا جہاں پچز قدرے نرم اور ان پر گھاس بھی ہوتی ہے۔

لاہور کے سخت گرم موسم میں اس طرح کی ٹرف تیار کرنا آسان نہیں ہوتا تاہم اس سے ملتی جلتی کنڈیشنزکیلیے قذافی اسٹیڈیم میں پچز کو قدرے نرم رکھتے ہوئے گھاس چھوڑ دی گئی،میدان میں پویلین کے دائیں اور بائیں طرف 4،4 اور وسط میں6ٹرف تیار کی گئی ہیں، اوپنرز کو پریکٹس کرانے کیلیے سیمنٹ پچ بھی موجود ہے، چند ٹرف اسپنرز بیشتر سیمرز کیلیے موزوں ہیں، مشین کی سلائی والی کوکابورا کے بجائے انگلینڈ میں ڈیوک بال استعمال ہوتی ہے، ہاتھ سے سلی ہونے کی وجہ سے سلائیوں کے دھاگے قدرے ابھرے ہوئے ہوتے ہیں۔