پاکستان میں تعلیم پر جی ڈی پی کامحض 2.7 فیصد سے بھی کم ،صحت پر فی کس خرچہ صرف چھ ڈالر ہے ‘ حقائق نامہ

ہفتہ 28 مئی 2016 12:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مئی۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے تعلیم ، صحت اور غربت کے حوالے سے حقائق نامہ جاری کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کی زندگیوں میں بہتری اور آسودگی لانے کیلئے اقدامات تجویز کئے جائیں۔پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے حقائق نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعدادوشمار کے مطابق پاکستان جنوبی ایشیا ء میں تعلیم پر سب سے کم خرچ کرنے والا ملک ہے ۔

اس وقت پاکستان تعلیم پر جی ڈی پی کامحض 2.7 فیصد سے بھی کم خرچ کرتا ہے جو26 غریب ممالک کے مقابلے میں بھی کم ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی اور اعلی تعلیم میں پاکستان کا درجہ 132میں سے 126واں ہے۔ حکومت کی ترجیحات میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے سکول کی عمر کو پہنچنے والے کروڑوں بچے تعلیم حاصل کرنے کی بجائے محنت مزدوری کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یونیسکو کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد کے حوالے سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔

مسرت چیمہ نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں تعلیم کے لئے مختص فنڈز بڑھائے جائیں اورتعلیم کو ایک قومی ترجیح میں تبدیل کرنے کیلئے جی ڈی پی کا کم از کم چار فیصد تعلیم پر خرچ کرنے کے سوا کوئی اور طریقہ نہیں ہو سکتا ۔پاکستان میں صحت پر اٹھنے والے کل خرچ کا 73 فیصد حصہ لوگ اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں جبکہ بقیہ 27 فیصد میں فلاحی ادارے اور پرائیویٹ ادارے بھی شامل ہیں اور حکومت کا حصہ انتہائی کم ہے۔

صحت پر خرچ کے معاملے میں پاکستان کوصومالیہ اور افغانستان جیسے ممالک کی فہرست میں شامل رکھا گیا ہے جبکہ اسکے برعکس ہمارے حکمرانوں کو بیرون ممالک مہنگے ترین ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات حاصل ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت کا صحت پر فی کس خرچہ صرف چھ ڈالر ہے حالانکہ عالمی ادار صحت کی سفارشات کے مطابق ترقی یافتہ ممالک کو صحت پر فی کس 35سے 50ڈالر خرچ کرنے چاہئیں۔

حقائق نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کے غذائیت سے متعلق سروے کے مطابق 5سال سے کم عمر کے 44فیصد بچوں کی جسمانی نشوونما غیرمعیاری اور پست ہے۔غذائیت سے متعلق سروے کے مطابق صرف 8 فیصد بچوں کو کم سے کم قابل قبول خوراک میسر ہے۔ جبکہ 92 فیصد بچے کم سے کم قابل قبول خوراک سے محروم ہیں۔مسرت چیمہ نے وفاقی او رپنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم ، صحت اور عوام کی غربت دور کرنے کیلئے منصوبے اور اقدامات تجویز کئے جائیں ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :