ایرانی انٹلیجنس ایجنسی کی فراہم کردہ معلومات پر امریکہ نے ملا منصور کو نشانہ بنایا ،گلبدین حکمت یار

حزب اسلامی، افغان حکومت کے درمیان امن معاہدہ ہوچکا مگر ڈرون حملے نے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے،ایران نے ہر موقع پر امت مسلمہ کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے، سربراہ حزب اسلامی

جمعہ 27 مئی 2016 22:49

ایرانی انٹلیجنس ایجنسی کی فراہم کردہ معلومات پر امریکہ نے ملا منصور ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مئی۔2016ء) حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ انجینئر گلبدین حکمت یار نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی انٹلیجنس ایجنسی نے امریکی انٹلیجنس ایجنٹس کو افغان طالبان سربراہ ملا اختر منصور کے بارے میں معلومات فراہم کی تھیں جس کی بنیاد پر انہیں ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ حکمت یار نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اور ایران نے ملا منصور کو ہٹانے کا ایسا منظم منصوبہ بنایا تھا کہ وہ ایران سے پاکستان میں داخل ہونے کے بعد ایک ایسی مخصوص جگہ پہنچیں جہاں قندھار سے ڈرون طیارے پرواز کر کے انہیں نشانہ بنا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی انٹلیجنس ایجنسی نے اس کردار سے خیانت کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اسلامی اور افغان حکومت کے درمیان امن معاہدہ تقریبا حتمی ہوچکا ہے لیکن ایسے وقت میں ڈرون حملے نے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے، انہوں نے کہا کہ حزب اسلامی کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ حکومت میں ایسی تبدیلی کی جائے تاکہ طالبان کیلئے بھی مذاکرات میں حصہ لینا ممکن ہو۔

(جاری ہے)

حکمت یار نے کہا کہ ایران نے ہر موقع پر امت مسلمہ کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب اور مسلم دنیا میں جاری لڑائی میں کسی حد تک ایران کا ہاتھ ہے، حزب اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ عرب ممالک کو یہ علم ہونا چاہئے کہ امریکی اور ایرانی انٹلیجنس ایجنسیوں کے درمیان گہرے روابط موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حزب اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کو ناکام بنانے کیلئے امریکہ کے سابق سفیر زلمے خلیل زاد اوردیگر عناصر نے کوششیں شروع کی ہیں، انہوں نے کہا کہ زلمے خلیل زاد نے کابل کے حالیہ دورے میں اپنے آپ کو امریکی نمائندہ متعارف کراتے ہوئے کابل میں کچھ عناصر کو ممکنہ امن معاہدے کیخلاف اکسایا۔