دھواں چھوڑتی ،شور مچاتی گاڑیوں کے خلاف 31مئی سے بھر پور کارروائی کا فیصلہ

صوبائی وزیر محکمہ تحفظ ماحول پنجاب ذکیہ شاہنواز کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے

جمعہ 27 مئی 2016 21:33

دھواں چھوڑتی ،شور مچاتی گاڑیوں کے خلاف 31مئی سے بھر پور کارروائی کا ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مئی۔2016ء) صوبائی وزیر محکمہ تحفظ ماحول پنجاب ذکیہ شاہنواز نے ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے احکامات جاری کیے کہ 31مئی 2016ء سے پنجاب کے پانچ بڑے شہروں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد،راولپنڈی اور ملتان میں دھواں چھوڑنے اور شور مچانے والی گاڑیوں کے خلاف بھر پور کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

تمام ایسے موٹر سائیکل رکشہ جن میں 2سٹروک والے موٹر سائیکل استعمال ہورہے ہیں اور ان میں سائلنسر بھی نکال لیے گئے ہیں ان کو ہر صورت میں 4سٹروک انجن والے موٹر سائیکل استعمال کرنے کا پابند بنایا جائے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ حکومت پنجاب اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حکومت پنجاب نے 2005سے 2سٹروک موٹر سائیکل رکشہ اور موٹر کیب رکشہ کی رجسٹریشن اور روٹ پرمٹ پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں لاہور ہائیکورٹ نے بھی رٹ پٹیشن نمبر6927/97اور رٹ پٹیشن نمبر8491/2000میں 2سٹروک انجن رکشوں کے استعمال پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔تاہم یہ 2سٹروک رکشہ ابھی تک شہروں میں اہم شاہراہوں پر چل رہے ہیں اور ماحول کو آلودہ کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔حکومت پنجاب نے عدالت عالیہ کے حکم کے مطابق پہلے ہی سی این جی 4سٹروک انجن رکشہ متعارف کروادیئے ہیں تاہم ابھی 2سٹروک انجن رکشوں کا ان بڑے شہروں سے خاتمہ باقی ہے۔

اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور میں مزید شاہراہوں علامہ اقبال روڈاور فیروز پو ر روڈ پر 2سٹروک انجن رکشہ کا داخلہ ممنوع کرے گی۔جیل روڈ ،مال روڈ ،لاہورکینال روڈاور مین بلیوارڈ گلبرگ پر پہلے ہی پابندی عائد کی ہوئی ہے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ شہری حدود کے اندر جو گاڑیاں غیر قانونی پریشر ہارن استعمال کرتی ہیں یا بے جا ہارن کا استعمال کیا جاتا ہے ان کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ رکشوں کے علاوہ تمام ایسی گاڑیوں کے بھی چالان کیے جائیں گے جو دھواں پھیلانے یا شور مچانے کا باعث بنتی ہیں۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ لاہور میں اس وقت 2مکمل کمپیوٹرائزڈ فٹنس ٹیسٹنگ سینٹر ز قائم کیے جارہے ہیں جو کہ گرین ٹاؤن اور کالا شاہ کاکو میں زیر تعمیر ہیں۔گرین ٹاؤن کا سینٹر جون کے پہلے ہفتے سے کام شروع کردے گا۔

اور اس طرح گاڑیوں کی فٹنس چیک کرنے کیلئے جدید مشینیں استعمال ہونگی۔اس طرح کے سینٹر پنجاب کے باقی تمام اضلاع میں بھی جلد قائم کردیئے جائیں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان اضلاع میں دو ،دو اسکواڈتشکیل دیئے جائیں گے۔ہر اسکواڈ ٹریفک پولیس ، ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ تحفظ ماحول کے نمائندوں پر مشتمل ہوگا۔صوبائی وزیر نے تمام گاڑیوں کے مالکان سے گذارش کی کہ وہ اپنی گاڑیوں کو درست کروالیں ،گاڑیوں کی ٹیوننگ کروائیں اور 2سٹروک انجن رکشوں کی بجائے4سٹروک انجن رکشے استعمال کریں۔

اجلاس میں ڈاکٹر اقبال محمد چوہان سیکرٹری محکمہ تحفظ ماحول،جاوید اقبال ڈائریکٹر جنرل ادارہ تحفظ ماحول،نسیم الرحمن ڈائریکٹرمحکمہ تحفظ ماحول پنجاب،ایڈیشنل سیکرٹری ٹرانسپورٹ ،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن،ایس پی صدرٹریفک پولیس،ایڈیشنل ڈی آئی جی ٹریفک پولیس ،ایل ٹی سی اور سیکرٹری آر ٹی اے نے بھی شرکت کی۔ڈاکٹر اقبال محمد چوہان سیکرٹری محکمہ تحفظ ماحول پنجاب نے پانچ بڑے شہروں کے ضلعی آفیسر ز ماحولیات کو فوری طور پر ٹریفک پولیس و دیگر محکمں کے ساتھ مل کر بھر پور مہم کے آغاز کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :