وزیر اعلیٰ بلوچستان کا اپنی ٹیم کے ہمراہ اینول پلاننگ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ

اہم اجلاس میں بلوچستان کے موقف کو نظر انداز کیا جا رہاہے اور وفاقی وزیر کے روئیے پر انہیں تحفظات دیں

جمعہ 27 مئی 2016 21:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مئی۔2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان اور ان کی ٹیم نے جمعہ کے روز یہاں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت منعقدہونے والے اینول پلاننگ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس سے بائیکاٹ کیا۔ وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم کا مؤقف تھا کہ سالانہ بنیادوں پر منعقد ہونے والے اس اہم اجلاس میں بلوچستان کے مؤقف کو نظر انداز کیا جارہا ہے اور وفاقی وزیر کے رویہ پر انہیں تحفظات ہیں۔

جس پر وزیراعظم سے بات کی جائے گی۔ بلوچستان کا وفد جس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال، صوبائی وزیر منصوبہ بندی وترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اﷲ چٹھہ اور دیگر حکام شامل تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے بائیکاٹ کے بعد بلوچستان ہاؤس پہنچ گئے۔ معاملے کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال اجلاس میں وقفہ کرکے فوری طور پر بلوچستان ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور ان کی ٹیم سے ملاقات کرکے معذرت کی اور ان سے اجلاس میں دوبارہ شرکت کرنے کی درخواست کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وفاقی پی ایس ڈی پی کے لئے بلوچستان حکومت کی جانب سے تجویز کردہ منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی اور اس حوالے سے ان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ اجلاس سے بلوچستان کی ٹیم کے بائیکاٹ کا مقصد صرف اور صرف بلوچستان کے حقوق کا تحفظ ہے اس حوالے بلوچستان کی ٹیم کوذاتی طور پر وفاقی وزیر سے کوئی شکایت نہیں تاہم صوبے کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بلوچستان کے مؤقف کو پذیرائی ملنی چاہیئے۔ اور تحفظات کو دور کیا جانے چاہیئے۔ بعد ازاں وفاقی وزیر کی یقین دہانی پر وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم نے اجلاس میں شرکت پر آمادگی کااظہار کیا۔ اور خوشگوار ماحول میں ملاقات اختتام پذیر ہوئی۔

متعلقہ عنوان :