لاہور اور راجن پور میں نئی ہیچریاں،5اضلاع میں نرسری یونٹس قائم کئے جا رہے ہیں‘ ڈی جی فشریز

جمعہ 27 مئی 2016 16:10

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مئی۔2016ء) ڈائریکٹر جنرل ماہی پروری پنجاب افتخار احمد قریشی نے کہا ہے کہ فش سیڈ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کیلئے صوبہ کے مختلف اضلاع میں نئی ہیچریوں اور نرسریوں کے قیام اور بنجر زمینوں کو ماہی پروری کیلئے استعمال میں لانے کے منصوبوں پر 63 کروڑ26لاکھ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں،پہلے مرحلے میں لاہور میں موضع بھسین میں14کروڑ روپے کی لاگت سے ایک بڑی ہیچری کے قیام کے لئے 60 ایکڑ رقبہ خرید لیا گیا ہے جبکہ دیگر اضلاع میں موزوں اراضی کی تلاش جاری ہے، ان منصوبوں کا بنیادی مقصد ماہی پروری کا فروغ اور فش فارمرز کو اعلیٰ کوالٹی کا فش سیڈ فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے یہ بات جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بلائے گئے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر منصوبہ بندی و ترقیات انصر محمود چٹھہ کے علاوہ دیگر تمام متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ کے پانچ اضلاع نارووال،منڈی بہاؤ الدین،چنیوٹ،ننکانہ صاحب اور پاکپتن میں 5,5 ایکڑ اراضی پر نرسری یونٹس بنانے کے لئے موزوں اراضی تلاش کی جارہی ہے اور معاملات طے کرکے اگلے مالی سال کے بجٹ میں جگہ خرید لی جائے گی۔

افتخار احمد قریشی نے کہاکہ پبلک و پرائیویٹ سیکٹر کی فش سیڈ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بنجر زمینوں کو ماہی پروری کے مقاصد کیلئے استعمال میں لانے کیلئے بھی جامع منصوبہ تشکیل دیا جاچکا ہے جس پر 16کروڑ 56لاکھ روپے لاگت آئے گی۔انہوں نے کہاکہ اس منصوبے کے تحت ضلع راجن پور میں ایک فش سیڈ ہیچری قائم کی جائے گی اور یہاں سے حاصل شدہ بچہ مچھلی ڈیرہ غازیخان ڈویژن کے قدرتی پانیوں اور نجی شعبہ میں قائم فش فارموں کو مہیا کی جائے گی جس سے مچھلی پیداوارمیں 600سے 800میٹرک ٹن اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :