اللہ بخش گوندل کی پیش کردہ قرارداد پر غور خوض کیلئے ہائیکورٹ بار کے جنرل ہاؤس کا اجلاس 30مئی کو ہو گا

جمعہ 27 مئی 2016 15:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مئی۔2016ء) اللہ بخش گوندل ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی پیش کردہ قرارداد پر غور خوض کیلئے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کا اجلاس 30مئی ( پیر ) بوقت 10:30 بجے دن کیانی ہال میں منعقد ہو گا۔ اللہ بخش گوندل ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2013ء میں فیصل آباد، سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، ساہیوال اور گوجرانوالہ میں ہائیکورٹ کے بنچز کے قیام کا مسئلہ پیدا ہوا جو اب تک چل رہا ہے۔

عبدالرشید قریشی صاحب کی قرارداد پر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے اس مسئلہ پر غور کیلئے پانچ سابق صدور ملک سعید حسن،محمد سعید انصاری ،جہانگیر اے جھوجھہ ،پیر کلیم احمد خورشید اور انور کمال پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی۔

(جاری ہے)

11مارچ 2013ء کو کمیٹی کی سفارشات اور حکومت پنجاب نے بنچوں کے قیام کے لئے گورنر کو Adviceبھجوا دی۔ 14مارچ 2013ء کو کمیٹی کی سفارشات اور حکومت پنجاب کی Adviceپر غور کیلئے جنرل باڈی کا اجلاس ہوا ہے۔

کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بنچوں کا قیام اور اس بارے میں حکومت پنجاب کی Adviceمسترد کر دی گئی۔ 14مارچ 2013ء کی قرارداد کی روشنی میں میں نے W.P No. 7259/13 بعنوان اللہ بخش گوندل بنام حکومت پنجاب وغیرہ بنچز کے قیام کے خلاف دائر کی جس میں مورخہ 27-03-2013 کو نوٹس جاری ہوئے جو ابھی تک زیر سماعت ہے اور بنچز کے قیام کا مسئلہ پھر گرم ہو گیا ہے اور تا حال فل بنچ تشکیل نہ دیا گیا ہے اور ہائیکورٹ کو پر تشدد احتجاج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

ان حالات میں میری عہدیداران بار، ممبران بار اور راہنما بار، عاصمہ جہانگیر صاحبہ، محمد احسن بھون صاحب، اعظم نذیر تارڑ صاحب ، عابد ساقی صاحب، حامد خان صاحب، حافظ عبدالرحمن انصاری صاحب، شفقت محمود چوہان صاحب اور احمد اویس صاحب سے درخواست اور استدعا ہے کہ آپ سب رٹ پٹیشن کی پیروی میں میرا اور میرے وکلاء کا ساتھ دیں اور ہمارے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوں تاکہ لاہور ہائیکورٹ کی عزت ، وقار، سالمیت اور انصاف کی صلاحیت کو بچایا جا سکے کیونکہ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بنچوں کے قیام کو بذریعہ قرارداد مورخہ 14-03-2013مسترد کر چکی ہے۔ مزید برآں ساہیوال ڈویژن کو لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ کے ساتھ منسلک کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :