وفاقی حکومت نے بجٹ میں زرعی شعبے کو مراعات دینے کے لئے حکمت عملی مرتب کر لی

زرعی شعبے کو 644 ارب سے زائد کے قرض اور ٹیکس کی شرح کم کئے جانے کا امکان

جمعہ 27 مئی 2016 14:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 مئی۔2016ء) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زرعی شعبے کو مراعات دینے کے لئے حکمت عملی مرتب کر لی ہے۔ زرعی شعبے کو 644 ارب روپے سے زائد کے قرض فراہم کئے جانے کے علاوہ ٹیکس کی شرح بھی کم کیے جانے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زرعی شعبے کے قرض 640 ارب روپے سے زائد کرنے کی تجویز ہے جبکہ ڈی اے پی اور یوریا کھاد کے لئے 22 ارب روپے کی سبسڈی دیئے جانے کا امکان ہے۔

کیڑے مار ادویات اور یوریا کھاد پر کسٹمز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس میں کمی کی تجویز بھی زیرغور ہے۔بجٹ میں مختلف اسکیموں کے ذریعے دس ہزار شمسی توانائی کے ٹیوب ویلوں کے لئے بلاسود قرض، فصلوں کی انشورنس اسکیم اور چھوٹے کسانوں کے لئے ایک لاکھ روپے قرضہ اسکیم کے ذریعے بھی ریلیف ملے گا۔ دریں اثنا کھاد کے کارخانوں کے لئے رعایتی گیس کی فراہمی بھی برقرار رہنے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :