پنجاب اسمبلی نے ترمیمی مسودات قوانین ڈرگزپنجاب اور فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی منظوری دیدی

مسودہ قانون پولٹری پروڈکشن پنجاب 2016ایوان میں پیش ہونے کے بعدمتعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی گئی ،سرکاری کارروائی کے دوران اپوزیشن کی دو مرتبہ کورم کی نشاندہی ‘ حکومت نے پیشگی منصوبہ بندی کے باعث مطلوبہ تعداد پوری کر لی اسپیکر نے سی پی آر کو چیک کا درجہ دینے بارے سوال کو متعلقہ قائم کمیٹی کے سپرد کردیا‘ مسیحیوں کی شادیوں کی رجسٹریشن کیلئے نادرا کو تمام اضلاع میں اپناسرور بنانے کی ہدایت کر دی گئی

جمعرات 26 مئی 2016 22:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مئی۔2016ء) پنجاب اسمبلی نے ترمیمی مسودات قوانین ڈرگزپنجاب اور فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی منظوری دیدی ‘ مسودہ قانون پولٹری پروڈکشن پنجاب 2016ایوان میں پیش ہونے کے بعدمتعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی گئی ،سرکاری کارروائی کے دوران اپوزیشن نے دو مرتبہ کورم کی نشاندہی کی تاہم حکومت نے پیشگی منصوبہ بندی کے باعث مطلوبہ تعداد پوری کر لی ،اسپیکر نے سی پی آر کو چیک کا درجہ دینے بارے سوال کو متعلقہ قائم کمیٹی کے سپرد کردیا ،ایوان کو بتایا گیا ہے کہ مسیحیوں کی شادیوں کی رجسٹریشن کیلئے نادرا کو تمام اضلاع میں اپناسرور بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت دس بجے کی بجائے ایک گھنٹہ دس منٹ کی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبائی وزیر ملک تنویر اسلم اعوان نے مواصلات و تعمیرات ،صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے انسانی حقوق و اقلیتی امور اور پارلیمانی سیکرٹری چوہدری محمد اسداﷲ نے محکمہ خوراک سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے جبکہ پارلیمانی سیکرٹری نذر محمد گوندل کے جہلم میں موجود ہونے کے باعث محکمہ قانون و پارلیمانی امور سے متعلق سوالات کو موخر کر دیا گیا ۔

پی ٹی آئی کی اقلیتی رکن شنیلہ روت کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے ایوان کو بتایا کہ پیدائش ،شادیاں ،طلاق اور اموات کی مذہب کی تفریق کے بغیر یونین کونسلوں میں رجسٹریشن ہوتی ہے جہاں تک نادرا میں مسیحیوں کی شادیوں کی رجسٹریشن نہ ہونے کا سوال ہے تو یہ درست ہے لیکن اب نادران کو کہہ دیا گیا ہے کہ وہ 36اضلاع میں اس کے لئے اپنا سرور بنائے ۔

انہوں نے ایوان میں بتایا کہ مسیحیوں میں بعض لوگ متعلقہ تعلیم اور تجربہ نہ ہونے کے باعث رجسٹرلے کر جعلی نکاح کر رہے تھے اور اس اقدام کی روک تھام کے لئے پادریوں کی لسٹیں مانگی گئی ہیں ۔ اس تناظر میں کئی ایف آئی آرز کا بھی اندراج کیا گیا ہے جنہیں ایوان میں پیش کر دیا جائے گا۔ شنیلہ روت نے کہا کہ اقلیتی امور سے متعلقہ قائمہ کمیٹی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل حل نہیں ہو رہے ،ہمارے مسائل کے حل کیلئے بھی فورم ہونا چاہیے اس لئے اسے فعال کریں جس پر اسپیکر نے کہا کہ یہ معاملہ محکمہ قانون کو بھیجا ہوا ہے ۔

اسپیکر نے سی پی آر کو چیک کا درجہ دینے بارے میں حکومتی اور اپوزیشن بنچوں سے سوالات پوچھے جانے پر معاملے کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ۔ صوبائی وزیر ملک تنویر اسلم اعوان نے ایوان کو بتایا کہ تمام منصوبوں کے بنائے جانے کے دوران اور تکمیل پر معیار جانچنے کیلئے ان کا نہ صرف تھرڈ پارٹی آڈٹ بلکہ دوہری ،تہری مانیٹرنگ ہوتی ہے ۔

ا مجد علی جاوید نے سوال اٹھایا کہ جس سڑک کی دس سال لائف لائن ہے وہ پانچ سال میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ہے ۔ کیا اسی طرح لوٹ مار چلتی رہے گی ، یہاں لوگ کمیشن لے کر گھروں کو چلے جاتے ہیں ۔ اسپیکر نے کہا کہ سب انسان ایک جیسے نہیں اور آپ سب کو ایک ہی لائن میں کھڑا کر دیتے ہیں۔ صوبائی وزیر ملک تنویر اسلم اعوان نے ایوان کو بتایا کہ کسی بھی شاہراہ کو بنائے جانے کے بعد محکمے کی ایک سال ذمہ داری ہوتی ہے اور اس وقت تک متعلقہ کنٹریکٹر کی گارنٹی محفوظ رکھی جاتی ہے ۔

اسپیکر رانا محمد اقبال نے جونہی سرکاری کارروائی کا آغاز کیا توپیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی فائزہ ملک نے کورم کی نشاندہی کر دی اور تعداد پوری نہ ہونے پر پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں ۔ اس دوران ڈپٹی اسپیکر نے چیئرسنبھال لی ۔ پانچ منٹ بعد کورم پورا ہونے پر اجلاس کی دوبارہ کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اﷲ خان نے مسودہ قانون پولٹری پروڈکشن پنجاب 2016ء ایوان میں پیش کیا جسے ڈپٹی اسپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ۔

بعد ازاں صوبائی وزیر نے مسودہ قانون ( ترمیم ) ڈرگرز 2015ایوان میں پیش کیا جس کی منظوری دیدی گئی ۔مسودہ قانون ( ترمیم ) فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی لاہور2015ء ایوان میں پیش کئے جانے کے دوران تحریک انصاف کے رکن اسمبلی آصف محمود نے کورم کی نشاندہی کی اورتعداد پوری نہ ہونے پر پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں اور تعداد پوری ہونے پر اجلاس کی دوبارہ کارروائی کا آغاز کیا گیا ۔

دوسرے بل میں اپوزیشن کی تمام ترامیم کثرت رائے سے مسترد کر کے اس کی بھی منظوری دیدی گئی ۔اجلاس کے دوران صوبائی وزیر عشرو زکوۃ ملک ندیم کامران نے پنجاب اسمبلی کے ملازمین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فنانس کمیٹی کے اجلاس کے بعد اسکی ایوان بھی منظوری دے چکا ہے لیکن ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا جس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ اجلاس کے بعد اس معاملے کو دیکھ لیتے ہیں ۔ ایجنڈا مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔