افغان مہاجرین کو دھکے دے کر نکال دیں گے

سیکیورٹی ایجنسیوں نے این ڈی ایس کے 6 ایجنٹوں کو گرفتار کرلیا،دہشتگردو ں 40 افراد کی ٹارگٹ کلنگ ، دھماکے پر 80روپے ، فی قتل ڈھائی لاکھ میں کرنے کا اعتراف کیاہے ، این ڈی ایس کی ہدایت پر چمن میں 10دھماکے کئے گئے ،افغان جنرل مالک ، جنرل مومن اور جنرل نعیم دہشتگردو ں کو کنٹرول کرتے تھے،’را‘‘ اور ’’ این ڈی ایس‘‘ گٹھ جوڑ کے ذریعے افغان مہاجرین کو استعمال کر رہی ہیں،را‘‘ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں ملوث ہے، ا ین ڈی ایس کام کرتی رہی تو پاک افغان تعلقات خراب ہوسکتے ہیں، افغان مہاجرین کی وجہ سے ہمارا امن و امان تباہ ہو رہا ہے، بہت ہو گیا ،اب افغان مہاجرین کو وطن واپس جانا ہو گا، عالمی برادری نے اقدامات نہ کئے تو افغان مہاجرین کو دھکے دے کر نکال دیں گے، صوبے میں جعلی شناختی کارڈز کا مسئلہ بھی اہم ہے، 10، 10ہزار روپے پر پاکستانی شناختی کارڈبنتے رہے ہیں وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 26 مئی 2016 21:36

افغان مہاجرین کو دھکے دے کر نکال دیں گے

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مئی۔2016ء) وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی ایجنسیوں نے افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس 6 ایجنٹوں و دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے 40 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیاہے اور کہاہے کہ این ڈی ایس کی ہدایت پر چمن میں 10دھماکے کئے،2014 میں پہلا دھماکا گھاس مارکیٹ چمن میں کیا، افغان انٹیلی جنس کا اہلکار پاکستان میں دھماکوں کیلئے رقم دیتا تھا اور جنرل مالک قندھار آفس میں پیسے دیتا تھا، افغان جنرل مالک ، جنرل مومن اور جنرل نعیم دہشتگردو ں کو کنٹرول کرتے تھے ،ہر دھماکے کے عوض ہمیں 80ہزار روپے ملتے تھے اور قتل کرنے پر ڈھائی لاکھ ر روپے ملتے تھے ، پاکستانی شناختی کارڈ 10ہزار روپے میں بنوایا،بھارتی ایجنسی’’را‘‘ اور افغان خفیہ ایجنسی’’ این ڈی ایس‘‘ کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے اور وہ افغان مہاجرین کو استعمال کر رہی ہیں ،بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں ملوث ہے، ا ین ڈی ایس کام کرتی رہی تو پاک افغان تعلقات خراب ہوسکتے ہیں، دفتر خارجہ معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھائے گا ، افغان مہاجرین کی وجہ سے ہمارا امن و امان تباہ ہو رہا ہے، بہت ہو گیا ،اب افغان مہاجرین کو وطن واپس جانا ہو گا، عالمی برادری نے اقدامات نہ کئے تو افغان مہاجرین کو دھکے دے کر نکال دیں گے، صوبے میں جعلی شناختی کارڈز کا مسئلہ بھی اہم ہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو اب واپس جانا ہو گا ان کی موجودگی سے بد امنی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے میں جعلی شناختی کارڈز کا مسئلہ بھی اہم ہے، ’’را‘‘ صوبہ بلوچستان کے معاملات خراب کرنے میں ملوث ہے، سیکیورٹی ایجنسیوں نے 6افغان دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ افغان مہاجرین کی وجہ سے ہمارا امن و امان تباہ ہو رہا ہے، افغان دہشت گردوں نے 40 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا، بھارتی ایجنسی’’را‘‘ اور افغان خفیہ ایجنسی’’ این ڈی ایس‘‘ کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے اقدامات نہ کئے تو افغان مہاجرین کو دھکے دے کر نکال دیں گے، افغان دہشت گرد ہماری ایف سی اور شہریوں کے قتل میں ملوث ہیں۔

پریس کانفرنس گرفتار دہشت گردوں کی ویڈیو بھی دیکھائی گئی جس میں دہشت گردوں نے اعترافی بیان میں کہا کہ پشتون آباد میں این ڈی ایس افغانستان کے اہلکاروں سے 2 ملاقاتیں کیں، ہم نے افغانستان سے آنے کے بعد کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ شروع کی، 2013 میں نیک محمد نوازئی نے مجھے کابل بلایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی شناختی کارڈ 10ہزار روپے میں بنوایا، ہم نے این ڈی ایس کی ہدایت پر چمن میں 10دھماکے کئے،2014 میں پہلا دھماکا گھاس مارکیٹ چمن میں کیا، ایک ملزم نے اعترافی بیان میں کہا کہ افغان انٹیلی جنس کا اہلکار پاکستان میں دھماکوں کیلئے رقم دیتا تھا اور جنرل مالک قندھار آفس میں پیسے دیتا تھا، دہشت گردوں نے کہا کہ ہم نے پیسوں کیلئے لوگوں کو قتل کیا،30 سال قبل افغانستان سے سے ہجرت کر کے کوئٹہ آئے، ہر دھماکے کے عوض ہمیں پر ہیڈ80ہزار روپے ملتے تھے، قتل کرنے پر دولاکھ 50ہزار روپے ملتے تھے، گرفتار دہشت گرد نے کہا کہ پاکستان میں بد امنی پھیلانے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا، ساتھیوں کے ساتھ مل کر آرمی کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کا ہدف ملا تھا، ہمارے ساتھیوں میں حبیب، سلام، حمید، صدام اور حنان بھی شامل ہیں، ہم سب نے آپس میں طے کر رکھا تھا کہ آپس میں مل کر کارروائیاں کریں گے، دہشت گردوں کی ویڈیو دیکھانے کے بعد سرفراز بگٹی نے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد محبوب خان اور عصمت اﷲ کا تعلق افغان صوبے ہلمند سے ہے، نادرا اہلکاروں نے 20,20 ہزار روپے لے کر دہشت گردوں کو شناختی کارڈ بنا کر دیئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ افراد افغان کیمپوں میں پلے بڑھے اور ہمارے ہی لوگوں کو قتل کیا، این ڈی ایس پاکستان میں ایسی کاروائیاں کرتی رہے گی تو تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔