قومی و سیاسی معاملات پر چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کا نقطہ نظر ایک ہے ، مولا بخش چانڈیو

پیپلز پارٹی کے وفاقی حکومت کیساتھ کھڑے ہونے کا تصور غلط ہے ،ہم حکومت نہیں جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں ، نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

جمعرات 26 مئی 2016 21:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مئی۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلا عا ت مو لا بخش چا نڈیو نے کہا ہے کہ چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری ایک ہی صفحہ پر ہیں اور قومی و سیاسی معاملات پر ان کی رائے اور پالیسی میں کسی بھی قسم کا فرق نہیں ہے ۔پانامالیکس کے معاملات پر بھی ان کا موقف ایک جیسا ہی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو کے بیان کو پارٹی پالیسی تصور کیا جاتا ہے یہ بات انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران کہی ۔

مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے انہوں نے واضح کیا کہ ہم حکومت نہیں جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئر ین عمران خان تمام چیزوں کو ہمیشہ شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں جب بھی ایم کیو ایم کے ناظم منتخب ہوتے ہیں تو وہ سندھی بولنے والے علاقوں کو نظر انداز کرتے ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی عوام کی بلا کسی لسانی ،سیاسی اور مذہبی تفریق کے خدمت کرتی ہے انہوں نے کہا کہ پی پی پی جب بھی اقتدارمیں آئی ہے تو صوبہ بھر میں دیہی اور شہری علاقوں میں بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے ہیں اور بلا کسی سیاسی تفریق عوام کی خدمت پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور کا اہم نکتہ ہے ۔

(جاری ہے)

مشیر اطلاعات نے کہا کہ وفاق بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے معاملے میں سندھ کی عوام سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہا ہے اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ نے 53ڈگری درجہ حرارت میں لوگوں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر مملکت برائے بجلی وپانی کی جانب سے رمضان المبارک کے مقدس مہنے میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری رکھنے کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت توانائی کے بحران کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور وفاقی حکومت کی طرف سے6ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ، تین سال اقتدار میں رہنے کے باوجود تونائی کے بحران کا حل تلاش نہیں کیا جاسکا اور عوام وفاقی وزرات برائے پانی وبجلی کی کوتاہی اور غیر دانشمندانہ پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں مذہبی فرائض خوش اسلوبی سے سرانجام دینے کے لئے سہولیات دینے کے بجائے لوڈ شیڈنگ میں اضافے سے مذہبی فرائض کی ادائیگی مشکل ہوجائے گی ۔

ذرائع ابلاغ کو جاری کئے گئے ایک دوسرے بیان میں مشیر اطلاعات سندھ نے وفاقی حکومت کی سیکورٹی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی خارجہ پالیسی واضح اور جامع نہیں ۔امریکی ڈرون حملوں پر وزیر اعظم کی خاموشی معنی خیز ہے انہوں نے کہا کہ جب بھی قومی سلامتی کا معاملہ آتا ہے میاں صاحب خاموشی اختیار کرلیتے ہیں ۔ملک کے وزیر اعظم ملک کی سلامتی پر واضح موقف اختیار کیوں نہیں کرتے مشیر اطلاعات نے کہا کہ اگر وزیر اعظم پاناما لیکس کے معاملے پر قوم سے خطاب کرسکتے ہیں تو قومی سلامتی کے امور پر خاموش کیو ں ہیں انہوں نے استفسار کیا کہ کیا وزیر اعظم کی لندن یاترا قومی سلامتی کے امور سے زیادہ اہم ہے ۔

مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے ملکی سلامتی پر واضح موقف اختیار کیا ہے ہمارے دوسرے ممالک سے روابط برابری کی بنیاد پر ہونے چاہئیں ہم امریکہ کے دوست ہیں غلام نہیں ہے ۔