جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی اسٹیٹ لائف کی مجوزہ نجکاری کے فیصلے کیخلاف احتجاجی ریلی ،پنجاب اسمبلی کے سامنے مظاہرہ

شرکاء مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے رہے ،احتجاج کے باعث مال روڈ سمیت دیگر شاہراہوں پر ٹریفک گھنٹوں جام رہی حکومت نے منافع بخش ادارے کی نجکاری کا فیصلہ واپس نہ لیا تو اسلام آباد میں دھرنا دینگے ‘ عہدیداروں کے ریلی کے اختتام پر خطابات

جمعرات 26 مئی 2016 21:24

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مئی۔2016ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی مجوزہ نجکاری کے فیصلے کیخلاف زونل آفس لٹن روڈ سے احتجاجی ریلی نکالی اور مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے مظاہرہ کیا ،تحریک انصاف کے رہنما جمشید اقبال چیمہ ،پیپلزپارٹی کے رہنما بیرسٹر عامر حسن ، میاں وحید ،پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے صوبائی آرگنائزار میاں ارشد سمیت سول سوسائٹی کی کثیر تعداد نے بھی مظاہرے میں شرکت کر کے اظہا ریکجہتی کیا ،احتجاجی ریلی اور مظاہرے کے باعث مال روڈ سمیت دیگر شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام گھنٹوں معطل رہا ۔

اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمد اصغر ، صدر اسٹیٹ لائف انشورنس سی بی اے ایمپلاز یونین آف پاکستان شاہد وحید ،صدر اسٹیٹ لائف ایریا مینیجرز فیڈریشن نعیم اے رانا سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ منافع بخش قومی ادارے کی نجکاری کے فیصلے پر از خود نوٹس لیں اور قومی مفاد کے خلاف کئے جانے والے اس عمل کو روکنے کے لئے اپنا بھرپور کردارادا کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ اسٹیٹ لائف جیسے قومی اثاثے کی نجکاری کے عمل کو روک کر اپنے محب وطن ہونے کا ثبوت دیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس فیصلے سے ایک کروڑ پالیسی ہولڈر زکے 800ارب روپے اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد ورکرز کا مستقبل غیر محفوظ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چند مفاد پرست سرماریہ کاروں کے ایماء پر اور آئی ایم ایف کا بہانہ بنا کر اسٹیٹ لائف جیسے منافع بخش اور مالی طور پر مستحکم ادارے کی نجکاری کا فیصلہ کیا گیا ہے جو نا قابل قبول ہے۔اگر حکومت نے ایک ہفتے میں ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو اسلا م آباد میں جا کر دھرنا دیں گے اور مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھیں گے۔