30فیصدکاٹن کی کاشت نہیں کی جارہی ہے، سکندر حیات بوسن

تاجروں کوبھی کاٹن کی خریداری میں اپناکرداراداکرناچاہئیے اچھی کا شتکاری سے نہ صرف کاشتکاربلکہ ملک کوبھی فائدہ ہوگا، کاٹن ایکسچینج تقریب سے خطاب

جمعرات 26 مئی 2016 20:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 مئی۔2016ء) وفاقی وزیرزراعت سکندرحیات بوسن نے کہاہے کہ30فیصدکاٹن کی کاشت نہیں کی جارہی ہے جمعرات کوکراچی کاٹن ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تاجروں کوبھی کاٹن کی خریداری میں اپناکرداراداکرناچاہئیے اچھی کا شتکاری سے نہ صرف کاشتکاربلکہ ملک کوبھی فائدہ ہوگاانہوں نے کہاکہ ہم نے قدرتی وسائل او رزرعی پیداوارکی قدرنہیں کرتے یوپی یونین سمیت کچھ ممالک آم اور سبزیاں پاکستان سے نہ لینے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ایکش پلان پراگرعمل کیاجائے توان پابندیوں سے بچاجاسکتاہے انہوں نے کہاکہ آم کوزہریلی اسپرے او رکیڑوں سے خطرہ یے جس سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیرکراناچاہیئے پاکستان کے پھل او رسبزیاں دنیابھرمیں پسندکی جاتی ہیں مگراحتیاط نہ ہونے کے باعث دنیامیں غلط تاثرپیداہورہاہے۔

متعلقہ عنوان :