ڈرون حملے پرآرمی چیف اور چوہدری نثار کاردعمل قومی امنگوں کا عکاس ہے، ساجد میر

امریکہ کی طرف سے ڈرون حملے جاری رکھنے کا اعلان دراصل دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے، وفود سے گفتگو

جمعرات 26 مئی 2016 19:58

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 مئی۔2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجدمیرنے کہا ہے کہ امریکہ کفر کی پوری طاقت کے باوجود نہتے افغانوں کو جھکانے میں ناکام رہا ہے۔ امریکہ اگر امن چاہتا ہے تو دنیا پر تسلط قائم کرنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے۔ امریکی انخلا کے بغیرخطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ مرکزی دفتر میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ امریکہ کی طرف سے ڈرون حملے جاری رکھنے کا اعلان دراصل دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو سبوتاڑ کرنا ہے۔

ڈرون حملے پرآرمی چیف اور چوہدری نثار کاردعمل قومی امنگوں کا عکاس ہے۔ یہی ردعمل ہماری خارجہ پالیسی کا محور ہونا چاہیے۔ امریکی ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کے منافی ہیں۔

(جاری ہے)

نائن الیون کے بعد دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان امریکہ کا فرنٹ لائن اتحادی بن کر مشکلات میں گھرا ہے۔ ہمارے ہزاروں شہری اور فوجی اس جنگ میں کام آئے اور معیشت کو ناقابل برداشت نقصان پہنچا، مگر امریکہ کی نظر میں ہم آج تک مشکوک ہیں۔

امریکہ کا یہ طرز عمل ہم سب کیلیے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دوہرے معیار پر کاربند ہے پاکستان کی نسبت بھارت کی طرف اس کا جھکاؤ زیادہ ہے۔ امریکہ کی منافقانہ پالیسی کا پردہ چاک ہورہا ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ ہم ا پنی سلامتی اور خودمختاری کو درپیش خطرات کی روشنی میں نئی حکمت عملی ترتیب دیں جس سے ہماری خودمختاری پر حرف نہ آسکے۔