کراچی کے دو بڑے پارکوں ہل پارک اور عزیز بھٹی پارک کو ازسرنو تعمیر کیا جائے گا،ایڈمنسٹریٹر کراچی

جمعرات 26 مئی 2016 19:00

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مئی۔2016ء) کراچی کے دو بڑے پارکوں ہل پارک اور عزیز بھٹی پارک کو ازسرنو تعمیر کیا جائے گا ان پارکوں میں جدید ترین جھولے ، چیئر لفٹ، ریوالونگ ریسٹورنٹ، فوڈ کورٹ کا منصوبہ کنسلٹنٹ نے منظوری کے لئے ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد کو پیش کردیا اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر سمیع الدین صدیقی، ڈائریکٹر جنرل پارکس اسد اﷲ شاہ، مشیر قانون جمیل فاروقی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے منصوبے پر پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہریوں کو جدید سہولتوں سے آراستہ پارکوں اور باغات کی ضرورت ہے جہاں شہری اپنی فیملی کے ہمراہ کچھ وقت گزارسکیں اور انہیں ایک ہی مقام پر تمام سہولتیں بھی دستیاب ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہل پارک کو 1973ء میں 42 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا گیا تھا اور آج بھی کراچی میں ہل پارک جیسا دوسرا کوئی تفریحی مقام نہیں ہے انہوں نے کنسلٹنٹ کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبے میں مزید سہولتوں کو شامل کریں اور چھوٹے بچوں کے لئے بھی پلے ایریااور دیگر دلچسپی کے مقامات کو شامل کریں ۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ ان منصوبوں کو کمرشل بنیادوں کے بجائے شہریوں کو تفریحات کی سستی سہولیات مہیا کرنے کی غرض سے ڈیزائن کیا جائے تاکہ ہر طبقے کے لوگ اس سے استفادہ کرسکیں۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ہدایت کی کہ 32ایکڑ رقبے پر قائم عزیز بھٹی پارک کا ایک حصہ جو ایک طویل عرصے سے تجاوزات میں گھرا ہوا ہے وہاں سے تجاوزات کا فوری خاتمہ کیا جائے تاکہ منصوبے کے تحت اس وسیع پارک کو شہریوں کے استعمال کے قابل بنایا جاسکے انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پارکس کو ہدایت کی کہ ہل پارک اور عزیز بھٹی پارک میں بڑے پیمانے پر پودے لگائے جائیں اور سبزہ کاری کی جائے انہوں نے کہا کہ ان دونوں پارکوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تعمیر کرنے اور چلانے پر بھی غور کیا جائے لیکن اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ شہریوں پر پارکوں میں داخلے سمیت دیگر سہولتوں کے لئے اخراجات کم سے کم ہوں ۔

اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہل پارک میں کمرشل بنیادوں پر چلنے والے ہوٹل اور ریسٹورنٹ کو مسمار کردیا گیا ہے جبکہ اطراف میں غیرقانونی طور پر تعمیر کئے گئے مکانات کو مسمار کیا جانا ضروری ہے تاکہ ایک بڑا رقبہ جو فی الوقت ان تجاوزات کی وجہ سے پارک کا حصہ نہیں ہے اسے بھی ہل پارک میں شامل کیا جاسکے، انہیں بتایا گیا کہ روزانہ شہریوں کی ایک بڑی تعداد ان پارکوں کا رخ کرتی ہے اور یہاں موجود تفریحی سہولیات سے محظوظ ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :