حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ ٹی او آرز کمیٹی میں ابتدائیے کی حد تک اتفاق ٗ (کل)باقاعدہ کام کا آغاز ہوگا ٗ اسحاق ڈار

کسی نے بھی قانون توڑا ہے اور اس کی آف شور کمپنیاں ہیں تو تحقیقات ہونی چاہیے ٗسعد رفیق ٹی اوآرز کے حوالے سے تمام معاملات اتفاق رائے سے طے ہونگے اور نقاط پر قانون کے مطابق اتفاق ہو گا ٗ وفاقی وزیر

جمعرات 26 مئی 2016 17:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ ٹی او آرز کمیٹی میں ابتدائیے کی حد تک اتفاق ہو گیا ہے، دوسرے مرحلے میں ٹی او آرز پر تفصیلی بات چیت ہو گی ٗ باقاعدہ کام کا آغاز (کل)جمعہ سے ہوگا ٗجمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمیٹی میں خوشگوار ماحول کے ساتھ اپوزیشن کے ساتھ اتفاق رائے سے معاملات آگے بڑھ رہے ہیں، ٹی او آرز پر ابتدائی بات چیت شروع ہو گئی ہے، اپوزیشن نے 15میں سے 2نکات واپس لینے کی پیشکش کی ہے، ٹی او آرز پر باقاعدہ کام کا آغاز آج جمعہ سے ہو گا، انہوں نے بتایا کہ 4نکات پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مکمل اتفاق رائے ہے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہاپوزیشن کا یہ کہنا درست نہیں کہ سپریم کورٹ نے حکومتی ٹی او آرز مسترد کردیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ٹی او آرز کمیٹی میں ابتدائیے کی حد تک اتفاق ہو گیا ہے، کام بڑا ہے، کوئی غلط فہمی پیدا نہیں کرنا چاہتے اگر کسی نے بھی قانون توڑا ہے اور اس کی آف شور کمپنیاں ہیں تو اس کی تحقیقات ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اﷲ کسی نتیجے پر پہنچ کر ہی اٹھیں گے۔ ایک سوال پر اسحاق ڈار نے کہاکہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ابتدائی کام مکمل ہو چکا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ٹی اوآرزجامع ہیں لیکن اپوزیشن ان پر ابھی معترض ہے۔

انہوں نے کہا مکمل اتفاق رائے سے آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ایک سوال پر سعد رفیق نے کہاکہ ٹی اوآرز اتفاق رائے سے بنائیں گے ۔ابہام کی بجائے اتفاق رائے سے آگے بڑھنا ہے۔ٹی او آرز کی تشکیل کے حوالے سے کوئی قانون بریچ نہیں ہونا چاہئے بلکہ قانون کی پاسداری ہونی چاہئے ٹی اوآرز کے حوالے سے تمام معاملات اتفاق رائے سے طے ہونگے اور نقاط پر قانون کے مطابق اتفاق ہو گا ۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کسی کے پاس یہ چوائس نہیں کہ بات چیت کے بغیر آگے بڑھا جا سکے ، پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اچھے ماحول میں ہوا اور دونوں جانب سے دلائل کیساتھ بات کی گئی اور دونوں فریقین ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :