یوآن کی قوت میں اضافہ، قدر میں مزید کمی کے بارے میں خدشات ختم ہو گئے

جمعرات 26 مئی 2016 16:43

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مئی۔2016ء) چینی کرنسی یوآن کی قوت میں زبردست اضافے نے قدر میں مزید کمی کے بارے میں خدشات کو ختم کر دیا ہے اور ایکسچینج ریٹ سسٹم جو کہ زیادہ مبنی بر مارکیٹ بنتا جا رہا ہے کی ساکھ میں اضافہ کیا ہے۔یوآن کی مرکزی شرح گزشتہ تجارتی روز کو مارچ 2000ء کے بعد سے کم ترین سطح پر گرنے کے بعد جمعرات کو 141 بنیادی پوائنٹس کے اضافے سے ڈالر کے مقابلے میں 6.5552ہو گئی۔

اس زبردست کارکردگی نے حکومت کی طرف سے حمایت یافتہ گرتے ہوئے سلسلے کے بارے میں مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی قیاس آرائی کا خاتمہ کر دیا۔ یوآن ماہ رواں کے اوائل سے ہی ماند پڑا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

زرمبادلہ کے ایک ممتاز تجزیہ کار ہوان ہوئی شی نے اس افواہوں کومسترد کرتے ہوئے کہ چین کا مرکزی بینک کرنسی پر نیچے کی جانب دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے کہا کہ یہ امریکی ڈالر کی قدرمیں اضافے کا محض معمول کا جواب ہے، اس بارے میں زبردست قیاس آرائی کی جا رہی تھی کہ امریکی مرکزی بینک لیوس فیڈرل ریزرو شرح سود میں اضافہ کرے گا، جس کی وجہ سے امریکی ڈالر کی شرح میں اضافہ ہو گیا اور ڈالر کے علاوہ دوسری کرنسیوں کی کارکردگی کمزور ہو گئی، امریکی ڈالر انڈیکس جو دوسری کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کی عکاسی کرتا ہے ماہ رواں کے اوائل سے تقریباً 3فیصد بڑھ گیا ہے، اپریل میں جاری کئے جانے والے فیڈرل ریزرو کے منٹس میں بتایا گیا ہے کہ اگر معیشت بہتر ہوتی رہی تو ممکن ہے کہ امریکی مرکزی بینک توقع سے پہلے شرح سود میں اضافہ کر دے گا۔